مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کاروائیوں کے دوران ایک نوجوان شہید کردیا.
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سرینگر کے ضلع پلوامہ کو رہا ئشی رئیس ڈار جو کہ پیشہ کے لحاظ سے ایک استاد تھا.ضلع پلوامہ کے علاقہ کاکہ پورہ میں محاصرہ کے دوران رئیس ڈار کوو شہید کیا گیا ہے.اور بھارتی فوج کا الزام ہے کہ رئیس ڈار ایک مجا ہد تھا.
شہید نوجوان کے نماز جنازہ میں ہزاروں افراد نے شرکت کی.شہید جوان کا جسد خاکی پاکستانی پرچم میں لپیٹا گیا تھا.
شہید جوان کے جنازے میں شریک لوگوں نے بھارت کے خلاف نعرے لگائے اور آزادی کے حق میں نعرے لگا ئے اور پاکستان کا پرچم لہرایا گیا.
نوجوان کی شہادت پر کاکہ پور کی فضا سوگوار تھی اور تمام کاروباری مراکز بند کر کے ہڑتال کی گئی.نوجوان کے نماز جنازہ کے بعد جنازہ میں شریک افراد کاکہ پور کے چوک میں احتجاج کیا.قابض فوج نے شرکاء کو منتشر کرنے کے لئے طاقت کا بھی استعمال کیا.
نماز جنازہ کے دوران بھارتی جماعت نیشنل کانفرنس سے وابستہ محمد فیاض ڈار نے جماعت سے وابستگی چھوڑ دی ، واضع رہے کہ شہید ہونے والہ نوجوان فیاض ڈار کا بھانجہ تھا.
اس موقع پر ایک 52 سالہ علی محمد جان نے اپنی زندگی ہی میں اپنی آنکھیں بیلٹ سے متاثرہ طالبعلم کو دینے کا اعلان کیا.