نواز مودی 30 منٹ کی ملاقات ایک گھنٹے تک کیوں بڑھی ؟

150303150458_india_pakistan_nawaz_modi_624x351_afp

وزیراعظم نوازشریف کی بھارتی ہم منصب نریندرمودی سے ملاقات ختم ہوگئی ہے۔

روس کے شہر اوفا کے کانگریس ہال میں ہونے والی ملاقات کیلئے 30منٹ کا وقت مقرر تھا تاہم ملاقت تقریباً ایک گھنٹہ جاری رہی ۔ملاقات میں مشیر خارجہ سرتاج عزیز اور معاون خصوصی طارق فاطمی میں بھی موجودتھے۔

وزیر اعظم نواز شریف اور ان کے بھارتی ہم منصب نریندر مودی کی یہ دوسری ملاقات تھی، اس سے قبل دونوں کی ملاقات  گذشتہ برس جولائی میں نریندر مودی کی تقریب حلف برداری ہوئی تھی۔

نئی دلی میں ملاقات کے بعد پاک بھارت مذاکراتی عمل تعطل کا شکار ہو گیا ۔  بھارت نے 25اگست 2014کو اسلام آباد میں ہونے والے سیکریٹری خارجہ مذاکرات منسوخ کر دئیے ۔

ستمبر2014 میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس اور نومبر2014 میں کھٹمنڈو میں ہونے والی سارک سربراہ کانفرنس کے موقع پر شرکت کے باجود دونوں کی ملاقات نہ ہو سکی ۔

اس بار ملاقات کی تجویز بھارت نے دی ، جس کا پاکستان نے مثبت جواب دیا۔ ملاقات سے قبل سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ دونوں رہنمائوں کے درمیان ملاقات میں تمام مسائل پر بات چیت ہوگی۔

پاک بھارت حالیہ کشیدگی کے تناظر میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس کے موقع پر اس ملاقات کو خاصی اہمیت دی جارہی ہے ۔

مودی کے وزیر اعظم بننے کے بعد پاکستان اور بھارت کے تعلقات کشیدہ چلے آرہے ہیں ۔ بھارت کی جانب سے ایل او سی پر جنگ بندی کے معاہدے کی خلاف ورزیاں اور سرحدوں پر اشتعال انگیز کاروئیاں ہیں ۔

بھارتی خفیہ ایجنسی را کی جانب سے پاکستان میں دہشت گردی کو پروان چڑھانا ، جس پر پاکستان کی سیاسی اور عسکری قیادت نے بھی سخت رد عمل کا اظہار کیا۔

وزیر اعظم نواز شریف نے مودی کو واضح پیغام دیا ہے کہ انہوں نے بھارت کے ساتھ اچھے تعلقات کا آغاز کرنا چاہا تاہم بھارتی رویے نے ان کی کوششوں پر پانی پھیر دیا ۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے