محمد وسیم رانجھا
اسلام آباد
۔ ۔ ۔
ویانا میں ہونے والے ان مذاکرات کا ایک بنیادی نکتہ یہ ہے کہ ایران پر عائد عالمی پابندیاں کس رفتار سے ختم کی جائیں گی۔
ڈیڈ لائن سے قبل معاہدہ نہ طے پانے کے بعد اب امریکی کانگریس مستقبل میں ممکنہ طور پر طے پانے والے معاہدے پر جائزہ لینے کے لیے 30 کے بجائے 60 دن صرف کرے گی۔
مذاکرات کے ایک نئے دور سے قبل ویانا میں صحافیوں سے گفتگو میں جان کیری نے کہا کہ ’ہم یہاں اس یقین کے ساتھ موجود ہیں کہ ہم حقیقی معنوں میں پیش رفت کر رہے ہیں۔‘
مگر اپنے بیان میں انھوں نے یہ بھی وضاحت کر دی کہ ’ہم ہمیشہ کے لیے مذاکرات کی ٹیبل پر بیٹھنے کے لیے نہیں جا رہے۔‘
جان کیری نے یہ بھی کہا کہ دنوں، ہفتوں اور مہینوں کا امتحان نہیں یہ دہائیوں کا امتحان ہے۔
ادھر ایران کے وزیرِ خارجہ جواد ظریف نے ٹوئٹر اکانٹ پر پیغام میں لکھا تھا کہ ’میرے الفاظ لکھ لیں، آپ ندی کے وسط سےگھوڑوں کے رخ کو تبدیل نہیں کر سکتے۔‘