ایران،امریکہ جوہری مذاکرات طوالت کا شکار

محمد وسیم رانجھا

اسلام آباد

۔ ۔ ۔

Iran-US-EU-Talks

 
ایران اور امریکہ کے سمیت پانچ عالمی طاقتوں کے درمیان ویانا میں ہونے والے مذاکرات میں ایک بار سوموار کے دن تک توسیع کردی گئی ہے
 
ایران کے جوہری منصوبے سے متعلق کسی بھی حتمی سمجھوتے پر پہنچنے کے لئے جاری مذاکرات میں یہ تیسری دفعہ توسیع کی گئی ہے۔
 
امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے مطابق سوموار تک توسیع سے مذاکرات کاروں کو مزید غور کرنے کا موقع مل گیا ہے جبکہ ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق ضمنی معاہدہ کی بھی سوموار تک توسیع کردی گئی ہے۔
 
اس سے پہلے ایران کے وزیر خارجہ جاوید ظریف نے پہلے ہی اس بات کا عندیہ دے دیا تھا کہ مذاکرات طوالت کا شکار ہوسکتے ہیں۔

ویانا میں ہونے والے ان مذاکرات کا ایک بنیادی نکتہ یہ ہے کہ ایران پر عائد عالمی پابندیاں کس رفتار سے ختم کی جائیں گی۔

ڈیڈ لائن سے قبل معاہدہ نہ طے پانے کے بعد اب امریکی کانگریس مستقبل میں ممکنہ طور پر طے پانے والے معاہدے پر جائزہ لینے کے لیے 30 کے بجائے 60 دن صرف کرے گی۔

مذاکرات کے ایک نئے دور سے قبل ویانا میں صحافیوں سے گفتگو میں جان کیری نے کہا کہ ’ہم یہاں اس یقین کے ساتھ موجود ہیں کہ ہم حقیقی معنوں میں پیش رفت کر رہے ہیں۔‘

مگر اپنے بیان میں انھوں نے یہ بھی وضاحت کر دی کہ ’ہم ہمیشہ کے لیے مذاکرات کی ٹیبل پر بیٹھنے کے لیے نہیں جا رہے۔‘

جان کیری نے یہ بھی کہا کہ دنوں، ہفتوں اور مہینوں کا امتحان نہیں یہ دہائیوں کا امتحان ہے۔

ادھر ایران کے وزیرِ خارجہ جواد ظریف نے ٹوئٹر اکانٹ پر پیغام میں لکھا تھا کہ ’میرے الفاظ لکھ لیں، آپ ندی کے وسط سےگھوڑوں کے رخ کو تبدیل نہیں کر سکتے۔‘

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے