قوم کی "بھابھی” جیت گئیں

55a1ff142fdce

بھارت کی ثانیہ مرزا نے سوئزر لینڈ کی کھلاڑی مارٹینا ہنگز کے ہمراہ ویمبلڈن ٹینس ویمنز ڈبل کا ٹائٹل اپنے نام کر لیا۔

ویمبلڈن ویمنز ڈبل کے فائنل میں ہندوستان اور سوئزر لینڈ کی جوڑی نے روسی جوڑی 27 سالہ ایکاترینا ماکاروا اور 28 سالہ الینا ویسنینا کو کو 7-5، 6-7 ، 5-7 سے شکست دی۔

ثانیہ مرزا اور مارٹینا ہنگز نے پہلا سیٹ ہارنے کے بعد دوسرے سیٹ میں بمشکل کامیابی حاصل کی تاہم تیسرے سیٹ میں وہ ایک موقع پر دو کے مقابلے میں پانچ گیم کی سبقت تلے دبی ہوئیں تھیں۔

فائنل کا آغاز صاف موسم میں ہوا تھا مگر 2 گھنٹے اور 30 منٹ کے بعد اس کا اختتام فلڈ لائٹس میں ہوا۔

خیال رہے کہ 28 سالہ ثانیہ مرزا نے پہلی بار ویمبلڈن ٹینس ویمنز ڈبل کا فائنل کھیلنے کا اعزاز حاصل کیا تھا جبکہ 34 سالہ مارٹینا ہنگز تیسری بار فائنل کھیل کر کامیابی حاصل کی ہے، اس سے قبل 1996 اور 1998 میں ویمنز ڈبل میں کامیابی حاصل کر چکی ہیں، یوں 17 سال بعد ایک بار پھر یہ ٹائٹل انہوں نے اپنے نام کیا ہے۔

تاہم یہ ثانیہ کا پہلا وومنز ڈبل گرینڈ سلیم ٹائٹل ہے اگرچہ اس سے پہلے وہ مکس ڈبلز کے گرینڈ سلیم ٹائٹلز جیت چکی ہیں۔

ثانیہ مرزا نے بھی ویمبلڈن جیتنے والی پہلی ہندوستانی کھلاڑی ہونے کا اعزاز حاصل کیا ہے۔

ثانیہ مرزا نے کہا کہ یہ ایک نہایت خوش کن احساس ہے کہ جب ویمبلڈن کے کورٹ میں کامیاب ہوں ، اور تمام تماشائی آپ کو داد دیں، مگر ایک ہندوستانی کی حیثیت سے میں میرے خیال میں میں یہاں خود کو تھوڑا ہندوستانی ہی کہوں گی، یہاں انگلینڈ (ویمبلڈن) میں بہت سے ہندوستانی بستے ہیں اور ان کی سپورٹ پر شکر گزار ہوں۔

ثانیہ مرزا اس سے پہلے دوہزار تین میں ومبلڈن کا جونیئر ڈبلز ٹائٹل جیت چکی ہیں۔ وہ یہ ٹائٹل جیتنے والی بھی پہلی بھارتی کھلاڑی تھیں۔

یاد رہے کہ ثانیہ مرزا پاکستانی کرکٹر شعیب ملک کی اہلیہ ہیں، شعیب ملک نے اپنی اہلیہ کی جیت پر خوشی کا اظہار یوں کیا۔

Untitled

فائنل جیتنے کے بعد صحافیوں سے گفتگو میں مارٹینا ہنگز نے کہا کہ مجھے لگتا ہے ایک بار پھر مجھے زندگی ملی ہے، مگر 17 سال بعد ایک بار پھر جیتنا اور ویمبلڈن کے کورٹ میں کھیلنا تمام امیدوں سے برتر احساس ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے