قدوس سید
اسلام آباد
۔ ۔ ۔
عالمی طاقتوں اور ایران کے درمیان مذاکرات کے بعد ایران کے جوہری پروگرام کو محدود کرنے کا معاہدہ طے پا گیا ہے۔ اس معاہدے کے حوالے سے گذشتہ 17 روز سے آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں مذاکرات ہو رہے تھے جس میں امریکہ، برطانیہ، فرانس، چین، روس اور جرمنی کے نمائندے شریک تھے ۔جوہری پروگرام محدود کرنے پر ایران کے خلاف عائد عالمی اقتصادی پابندیاں نرم کر دی جائیں گی۔
ایک سینیئر سفارتکار کے مطابق ایران اور امریکہ اس سمجھوتے پر تیار ہو گئے ہیں کہ اقوامِ متحدہ کے انسپکٹر جوہری سرگرمیوں کی نگرانی کے ساتھ ساتھ ایرانی کی فوجی تنصیبات کے دوروں کا مطالبہ بھی کر سکیں گے۔اس معاہدے کے تحت ایران کو اقوامِ متحدہ کے نگرانوں کی درخواست چیلنج کرنے کا حق حاصل ہوگا اور اس صورت میں فیصلہ ایران اور چھ عالمی طاقتوں کا ثالثی بورڈ کرے گا۔
پیر کو سفارت کاروں نے کہا تھا کہ وہ ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق متازع امور کو حل کرنےکے لیے کوششیں کر رہے ہیں۔ان متنازع امور میں ایران کا یہ مطالبہ بھی شامل ہے کہ کہ ہتھیاروں کی خرید و فروخت سے متعلق اقوام متحدہ کی جانب سے اس پر عائد پابندی ختم کر دی جائے اور اس کے جوہری پروگرام کی قانونی حیثیت کو تسلیم کیا جائے۔