کوکب جہاں
کراچی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بجرنگی بھائی جان پاکستان میں دھوم مچارہے ہیں۔
فلم بجرنگی بھائی جان پاکستانی سینما گھروں کی زینت بن چکی ہے۔
فلم کی کہانی ہندو دھرم کے ماننے والے ایک ایسے سادہ لوح شخص پون کی ہے جو اپنے آپ کو بجرنگ بلی کا ماننے والا کہتا ہے۔
دل کا اتنا صاف اور سچا ہے کہ پرہمن ہونے کے باوجود ذات پات کا کوئی خیال نہیں رکھتا۔
اتنا رحم دل ہے کہ ایک چھہ سالہ پاکستانی مسلمان بچی کو اس کے گھر تک پہنچانے جانے کی ٹھان لیتا ہے جو بھارت میں اپنی ماں سے بچھڑ جاتی ہے۔
کیا بجرنگی اس بچی کو لے کر پاکستان پہنچتا ہے ہا نہیں یہی فلم کی کہانی ہے۔
سلمان خان نے ایک سیدھے سادھے برہمن کا کردار بخوبی نبھایا ہے اور اپنی پچھلی تمام فلموں سے مختلف اداکاری کی ہے۔
فلم میں کرینہ کپور کا کردار گو کہ کم ہے مگر اپنی بھرپور اداکاری سے انہوں نے ایک گہرا تاثر چھورا ہے۔
چھ سالہ بچی شاہدہ عرف منی کا کردار ادا کرنے والی چائلڈ اسٹار ہرشالی ملہوترہ کی بے ساختہ اور اداکاری آگے چل کر ان کے بڑا اداکار بننے کی طرف اشارہ کرتی ہے۔
فلم میں ایک اہم کردار پاکستانی رپورٹر چاند نواب کا ہے جو کچھ سال پہلے اپنی ایک ویڈیو سوشل میڈیا ہر وائرل ہونے کے وجہ کافی مشہور ہوگئے تھے۔
یہ کردار ابھرتے ہوئے کردار نوازالدین صدیقی نے بہت جاندار طریقے سے نبھایا ہے۔
چاند نواب پاکستان میں بجرنگی بھائی جان کی منی کو اس کے گھر تک پہچانےمیں مدد کرتا ہے۔
فلم گوکہ ایک سنجیدہ موضوع ہے مگر اس میں ڈائیلاگ اور اداکاری نے کہیں کہیں مزاح بھی ڈالا ہے۔
فلم کے برجستہ جملے، بے ساختہ اداکاری خاص طور ہر بجرنگی بھائی جان کے معصومانہ انداز میں کہے گئے جملے فلم کی جان ہیں۔
فلم کی موسیقی موزوں ہے۔ عدنان سمیع خان کی آواز مشہور قوالی بھردے جھولی نے فلم میں ایک جذباتی رنگ بھردیا ہے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ سلماں خان کی اس فلم میں کوئی آئٹم نمبرنہیں ہے۔
ریلیز سے پہلے اس فلم کا پاکستان میں سنسر ایک بڑا ایشو تھا۔
مگر پاکستانی سنسر بورڈ نے کشمیر کے متعلق چند جملے حذف کرنے کے بعد اس فلم کو ریلیز کی اجازت دے دی۔
فلم کی خاص بات یہ ہے کہ فلم کے جتنے مناظر بھارت میں دکھائے گئے ہیں اتنے ہی پاکستان میں بھی دکھائے گئے ہیں۔
دونوں ممالک کے لوگوں کو وطن پرست دکھایا گیا ہے مگر ساتھ ہی ایک دوسرے کے لئے انسانیت، ہمدردی اور دوستی کا جذبہ بھی نمایاں ہے۔
اس فلم میں ایک حساس موضوع ہونے کے باوجود پاکستان کا مثبت تاثر پیش کیا گیا ہے جو کہ دونوں ممالک کے درمیان دوستی کی بڑھتی ہوئی امید میں ایک اچھا قدم ہے۔
سلمان خان پروڈکشن کے تحت بننے والی یہ فلم سلمان خان کی پچھلی تمام کامیاب فلموں سے مختلف ہے۔
امید ہے کہ اپنے موضوع کی وجہ سے یہ ان کی پچھلی تمام فلموں سے ذیادہ بہتر بزنس کرے گی۔