ڈرامہ ہماری پہچان ہے، سجل علی

ٹیلی ویژن اور فلم کی باصلاحیت اداکارہ سجل علی بھارت کی صف اول کی اداکارہ سری دیوی کے ساتھ فلم ’موم‘ میں کام کرنے کے بعد واپس چھوٹی اسکرین پر آگئی ہیں اور ہم ٹی وی کے ڈرامہ سیریل ’اورنگریزہ‘ سے اب تک کافی داد وصول کرچکی ہیں۔ پچھلے دنوں چینل کے مارننگ شو ’جاگو پاکستان جاگو‘ کے سیٹ پر سجل علی سے ملاقات ہوئی جہان وہ اپنے ڈرامے کی پروموشن کے لیے آئی ہوئی تھیں۔ سجل کے مارننگ شو کے سیٹ پر آنے کی کہانی بھی بڑی دلچسپ ہے۔ وہ بتاتی ہیں کہ صبح کے ساتھ ہی انہیں مائگرین کا درد شروع ہوگیا اور انہوں نے پروگرام میں شرکت کرنے سے معزرت کرلی لیکن جب انہوں نے ٹی وی کھولا اور تمام ٹیم کو یہاں بیٹھے دیکھا تو ان سے رہا نہ گیا اور فورا چینل فون کرکے کہا کہ گاڑی بھیج دیں میں شو میں آنا چاہتی ہوں۔ سجل نے جلدی جلدی اپنے پاس ہی سے کچھ کپڑوں کا انتخاب کیا اور پروگرام میں آگئیں۔ سفید غرارہ قمیض اور گلابی دوپٹے پہنے سجل نے بتایا کہ انہیں غرارہ بہت پسند ہے جو انہوں نے خود ہی سلوایا تھا جبکہ قمیض جنریشن کی ہے۔ سجل نے مزید بتایا کہ ڈرامے میں بھی روایتی ملبوسات، رنگ برنگے دوپٹےاور جھمکے اور زیورات شامل ہیں ’تو میں نے بھی سوچا کہ کچھ ایسا ہی پہن لوں تو اچھا لگے گا۔‘

مزید گفتگو کا احوال یہ ہے۔۔۔

سوال: سجل ڈرامے میں آپ کا کیا کردار کیا ہے؟
سجل: میں ڈرامے میں ایک روایتی مشرقی لڑکی ’سسی‘ کا کردار کررہی ہو۔ اور رنگریزہ کی کہانی جیسا کہ نام سے ظاہر ہے کہ رنگوں سے بھرپور ہے۔ لیکن سسی کے حصے میں ذیادہ تر سیاہ اور سفید (بلیک اینڈ وئایٹ ) یا گرے رنگ آئے ہیں۔ اس کی زندگی کی کہانی ہی کچھ اس طرح ہے، جو کبھی وائٹ اور کبھی بلیک ہوجاتی ہے کیونکہ وہ اپنے ارد گرد بہت ساری جنگیں لڑرہی ہے۔ دوسروں سے بھی اور خود سے بھی۔ اور یہ جنگی محاز اس کے اپنے ہی کھولے ہوئے ہیں جن پر اس کو لڑنا ہی ہے۔

سوال: ڈرامے میں اپنا کردار کیسا لگا؟
سجل: سچ تو یہ ہے کہ اس کردار کو نبھانا بہت مشکل تھا۔لیکن میں اپنے ڈائریکٹر اور باقی تمام ٹیم کاشکریہ ادا کرتی ہوں کہ انہوں نے اس ڈرامے میں میرا بھرپور ساتھ دیا۔ او رنگریزہ ایک عام کہانی نہیں اور سسی کا کردار بھی بہت اہم ہے اور میں نے اب تک جتنے بھی کردار کیے ہیں ان میں یہ سب سے مختلف اور مشکل بھی تھا۔

سوال: سکرپٹ اور ڈائریکشن کے بارے میں کیا کہیں گی؟
سجل: میں نے ابھی تک اتنی اچھی اسکرپٹ نہیں پڑھی۔ ساجی گل نے انتہائی خوبصورت جملے لکھے ہیں اور مجھے فخر ہے کہ مجھے کاشف نثار کی ڈائریکشن میں کام کرنے کا موقع ملا۔ ان جیسے ڈائریکٹر ہمارے پاس بہت ہی کم ہیں۔

سوال: اس کاسٹ کے ساتھ بھی آپ نے پہلی مرتبہ کام کیا۔ کیسا تجربہ رہا؟
سجل: بہت اچھا رہا۔ ایسا بہت کم ہوتا ہے کہ سیٹ پر آپ کے ہر کسی کے ساتھ اچھے تعلقات ہوں۔ثنا فخر، نومی سر (نعمان اعجاز) بلال عباس، سونیا، ارسہ آپا، فریحہ آپا سب بہت اچھے ہیں۔ کام کے دوران ہم سب نے ایک دوسرے کو جگہ دی اور پرفارم کرنے کا موقع دیا۔ تو میرا تو اس ٹیم کے ساتھ بہت کمال کا تجربہ رہا۔

سوال: ابھی آپ بھارت سے اتنی بڑی فلم کرکے آئی ہیں، اور اب ٹیلیویژن ڈرامہ میں آرہی ہیں۔ کوئی کمی یا فرق محسوس کر رہی ہیں؟
سجل: ایسا کچھ نہیں ہے۔ ہمارے ڈراموں ہی کی وجہ سے ہمیں بھارت میں کام کرنےکا موقع ملا ہے۔ وہاں ہمیں اتنی پزیرائی ہمارے ڈراموں ہی کی وجہ سے ملتی ہے۔ جب میں بھارت میں شوٹ کررہی تھی تو وہاں لوگ مجھے بتاتے تھے کہ وہ ہمارے ڈراموں کو بہت شوق سے دیکھتے۔ میں یہاں کے ڈراموں سے ہی سیکھ کر ہی وہاں فلم کرنے گئی ہوں۔ اور فلم کے بعد ڈرامہ کرنا مجھے اچھا لگ رہا ہے اور سچی بات تو یہ ہے کہ مجھے ڈرامے کی تھوڑی کمی بھی محسوس ہورہی تھی۔ ڈرامہ تو میں کبھی چھوڑ ہی نہیں سکتی۔یہ توہمای پہچان ہے۔

سوال: اگر آگے بہت ساری فلموں کی لائن لگ گئی تو کیا پھر بھی ڈراموں کے لیے وقت نکال لیں گی۔
سجل: مجھے لگتا ہے کہ اگر اچھا اسکرپٹ، اچھی کہانی اور اچھی ٹیم ہو تو ضرور وقت نکالوں گی۔

سوال: ابھی کوئی فلم آفر ہوئی ہے؟
سجل: فی الحال کسی فلم کی آفر نہیں ہے۔ البتہ ایک دو اسکرپٹ ہیں جن کو پڑھنے کے بعد فیصلہ کروں گی کہ ان میں سے کوئی فلم کرنی ہے یا نہیں۔ فلم کے لیے بھی اسکرپٹ اور ٹیم کا اچھا ہونا ضروری ہے۔

سوال: بھارت سے کوئی مزید آفر ہے کیونکہ وہاں پر آپ کے کام کو بہت سراہا گیا ہے؟
سجل: جی! آفرز ہیں اور ان سے بات چیت بھی چل رہی ہے لیکن میں پھر وہی کہوں گی کہ سکرپٹ کا اچھا ہونا ضروری ہے۔ موم کرنے سے پہلے بھی میں نے کہانی پڑھی تھی اور ظاہر ہے اس فلم کی کہانی اور پوری ٹیم ایسی تھی کہ انکار کرنے کی کوئی گنجائش ہی نہیں تھی۔ تو اس مرتبہ بھی اسکرپٹ مضبوط ہوگا تو سوچوں گی۔ یقینا مجھے بھارت میں کام کرنا بہت اچھا لگتا ہے۔

سوال: اس مرتبہ بھی اسکرپٹ کے ساتھ بڑا بینر دیکھ کر کام کریں گی یا پھر اگر کہانی اچھی ہے تو کسی کو بھی ہاں کردیں گی؟
سجل: سب کچھ اچھا ہونا چاہیے۔ فلم پورا ایک پیکج ہوتا ہے جس میں کہانی ٹیم، اداکار سب شامل ہوتے ہیں۔ تو اس لیے مجموعی طور پر ہی دیکھ کر فیصلہ کروں گی۔

سوال: ہماری وہ اداکارائیں جنہوں نے فلموں اور ڈاموں میں اپنا ایک نام اور مقام بنالیا ہے، کسی بڑی برانڈ کی اشتہاری مہم کا حصہ بن رہی ہیں۔ آپ کو کسی بڑی برانڈ کی آفر ہے؟
سجل: جی! اشتہار بنے گااور آئے گا توسب دیکھ ہی لیں گے۔ ابھی میں کچھ ذیادہ نہیں بتاسکتی۔ لیکن یقینا بہت کچھ چل رہا ہے۔

سوال: تو کیا آپ واقعی کسی بڑی کمپنی کی برانڈ ایمبیسیڈر بننے والی ہیں؟
سجل: جی بالکل! انشااللہ۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے