زینب شہزادی
کراچی
۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
سندھ کے سب سے بڑے شہر کراچی کے ایک اسکول میں کمسن طالب علم نے ساتھ طالبہ کو قتل کرنے کے بعد خود کشی کر لی۔
پولیس کے مطابق کراچی کے علاقے پٹیل پارہ میں واقع گلشن فاطمہ نامی نجی اسکول میں 16 سالہ نمروز حامدی ولد جانباز حامدی نے ہم جماعت طالبہ 16 سالہ صباء ولد بشیر کو گولی مارکر قتل کیا۔
صباء کو گولی مارنے کے فوری بعد ہی نمروز نے خود کو بھی گولی مار کر خود کشی کر لی۔
اسکول میں موجود دیگر افراد کے مطابق جس وقت نمروز نے فائرنگ کی اس وقت اسکول کی اسمبلی جاری تھی ، اس وقت تمام طلبہ اور اساتذہ باہر تھے جبکہ یہ دونوں کمرے میں تنہا موجود تھے۔
پولیس نے واقعہ کی تصدیق کی ہے کہ واقعہ سولجر بازار تھانے کی حدود میں پیش آیا۔
پولیس کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ہلاک ہونے والے دونوں طلبہ اسکول یونی فارم میں موجود تھے۔
ترجمان کے مطابق دونوں میٹرک سائنس کے طالب علم تھے۔
پولیس کو جائے وقوع سے نائن ایم ایم پستول اور اس کی گولیوں کے 2 خول بھی ملے ہیں.
اس حوالے سے تصدیق نہ ہو سکی کہ اسکول میں پستول کس طرح لائی گئی اور یہ اسلحہ کس کی ملکیت تھا.
سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) جمشید کوارٹرز اختر فاروق کا کہنا تھا کہ لڑکے نے پہلے لڑکی کو سر میں گولی ماری جس کے بعد اپنے سر میں گولی مار کر خود کشی کی.
پولیس کے مطابق لڑکے اور لڑکی کے پاس سے ایک خط بھی برآمد ہوا ہے جس میں والدین سے خودکشی کرنے پر معافی مانگی گئی ہے.
خیال رہے کہ خطوط کی تحریر ایک جیسی ہے جس سے لگتا ہے کہ خطوط ایک ہی شخص نے لکھے ہیں.