میری روح ایک قوال کی ہے، استاد راحت فتح علی خان

عالمی شہرت یافتہ گائیک استاد راحت فتح علی خان اس سال دنیا بھر میں برصغیر کے مقبول صوفیانہ و عارفانہ کلام سے سجی قوالی کی محفلوں کی سینچری مکمل کریں گے۔

دورے میں استاد راحت علی خان کی آواز میں قوالی کی ایک سو سے زائد محفلیں سجیں گی اور جس طرح 2017ء میں دنیا کے چپے چپے میں استاد نصرت فتح علی خان کو ان کے شایان شان خراج عقیدت پیش کیا گیا، بالکل اسی طرح اب 2018ء میں مارچ سے جشنِ قوالی شروع ہو گا، جو دسمبر تک جاری رہے گا جسے ’جسٹ قوالی‘ کا نام دیا گیا ہے۔ یہ تفصیلات ’’پی ایم ای‘‘ کے چیف ایگزیکٹیو سلمان احمد نے کراچی میں میڈیا کے ساتھ ایک ملاقات میں دیں۔ اس ملاقات میں استاد راحت فتح علی خان بھی موجود تھے۔

اس موقع پر استاد راحت فتح علی خان نے کہا کہ ’میں بنیادی طور پر ایک قوال ہوں۔ صُوفیانہ کلام میری روح میں بسا ہوا ہے۔ قوالی ہمارا خاندانی کام ہے، ہمارے آباؤ اجداد نے فن قوالی کو فروغ دیا اور اسے دنیا بھر میں متعارف کروایا۔ استاد نصرت فتح علی خان جیسا دوسرا قوال مجھے آج تک نظر نہیں آیا جنہوں نے قوالی کے فن کو دنیا بھر میں عُروج دیا۔ میری موسیقی اور میری روح سےقوالی کبھی جدا نہیں ہوئی۔ میری جو بھی گائیکی ہے، وہ قوالی کے راستے ہی سے نکلتی ہے، اسی وجہ سے وہ منفرد اور الگ نظر آتی ہے۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ بہت عرصے سے ہم اور ہمارے سُننے والے قوالی کے حوالے سے تشنگی محسوس کر رہے تھے اس لیے ہم نے اپنے گروپ میں کچھ پُرانے ساتھیوں کو بھی واپس بلا لیا ہے جو ابتدا میں سماع کی محفلوں میں ہمارے ساتھ ہوتے تھے اور استاد نصرت فتح علی خان کے ساتھ بھی پرفارم کرتے تھے۔

استاد نے یہ بھی بتایا کہ اس دورے میں وہ قوالی کی صنف میں بہت ساری نئی چیزیں متعارف کروائیں گے اور مختلف اختراع لے کر آئیں گے۔

جن ممالک میں قوالی کی محفلیں سجائی جائیں گی ان میں امریکا، کینیڈا، برطانیہ، متحدہ عرب امارات، بحرین، امان، سعودی عرب، قطر، ترکی، مراکش، جنوبی افریقہ، کینیا، بھارت، نیپال، بنگلہ دیش اور پاکستان اور دیگر ممالک شامل ہیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے