قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کے چیئرمین شیخ روحیل اصغر نے شمالی وزیرستان میں جاری آپریشنز ضرب عضب سے متعلق اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ فوج قبائلی علاقوں میں 2019 تک رہے گی۔
ڈان نیوز کے مطابق اجلاس میں موجود وزارت دفاع کے حکام نے بتایا کہ آپریشن ضرب عضب کا فیصلہ کن مرحلہ شوال میں جاری ہے جبکہ جون 2014 سے اب تک آپریشن ضرب عضب میں 3500 دہشت گرد مارے جاچکے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ آپریشن کے دوران 300 سے زائد افسر اور جوان ہلاک ہوچکے ہیں۔
ان ے مطابق آپریشن ضرب عزب اب اپنے اختتامی مرحلے میں داخل ہوچکا ہے، شوال میں فیصلہ کن مرحلہ جاری ہے جبکہ دہشت گردوں کے مضبوط ٹھکانے ختم کردیئے گئے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ شوال کی پہاڑیوں پر فورسز کا کنٹرول ہے، اب زمینی فوج اور پاک فضائیہ دہشت گردوں کو نشانہ بنا رہی ہیں۔
میڈیا سے گفتگو میں شیخ روحیل کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کے سہولت کار بھی پکڑے جارہے ہیں، سیاستدان بھی پکڑے جاتے ہیں تو کوئی بری بات نہیں۔
شیخ روحیل اصغر کا مزید کہنا تھا کہ ملک سب سے اہم ہے، سیاست دان یا انفرادی شخص یا ارادہ نہیں، دہشت گردوں کے خلاف کارروائی جارہی رہے گی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ملک بھر میں 60 ہزار سےزائد انٹیلی جنس آپریشنز ہوئے ہیں جس نے دہشت گردوں کا نیٹ ورک توڑ دیا ہے
اجلاس میں ہندوستانی جارحیت کے خلاف بھی قرارداد منظور کی گئی۔