اسلام آباد میں وفاقی وزیرد اخلہ چوہدری نثار علی خان کی زیر صدارت وزارت داخلہ کا اجلاس ہوا جس میں چوہدری نثار نے کہا کہ نادرا صوبوں کو جو بھی سہولت دے سکتا ہے اس سے آگاہ کیا جائے اور جعلی شناختی کارڈ بنانے والوں کو گرفتار کیا جائے جب کہ نادرا اسلحہ لائسنس، سیکیورٹی کمپنیوں کے لیے ڈیٹا بینک فراہم کرے اور این جی اوز کی ٹرانزیکشن آن لائن ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ مدارس اصلاحات اوراسلحہ لائسنسزکےکام کی نگرانی نیکٹا کرے گی، سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کےبارے میں تفتیش عدالتی احکامات کی روشنی میں ہوئی ہے اور ان کا یہ کہنا غلط ہے کہ حکومت ان کے خلاف کیس بنارہی ہے۔
چوہدری نثارعلی کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں زمینوں پرقبضے کرکےکچی آبادیاں بنوانےوالوں کے خلاف کارروائی کی جائے،نادرا غیر سرکاری اداروں کا ڈیٹا بیس قائم کرے اور نادرامیں جعلی کارڈز بنوانے والے اہلکاروں کو برطرف اور ایف آئی اے مقدمات بناکرانہیں گرفتارکرے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں پنجاب کی طرزپرفوڈ اتھارٹی قائم کرنے پرغورکررہےہیں جب کہ اس سلسلے میں وزارت داخلہ نے 2 دن کے لیے پنجاب فوڈ اتھارٹی کی خدمات مانگ لیں اور ڈی جی ساجد چوہان اور ڈائریکٹر عائشہ ممتاز 2 دن اسلام آباد میں رہیں گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ عمران فاروق قتل کیس عدالتی معاملہ ہے جو دوسرے ملک میں زیر سماعت ہے بیان بازی سے گریز کیا جائے۔