زارا قاضی
آئی بی سی اردو، اسلام آباد
۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
چیف الیکشن کمشنرجسٹس ریٹائرڈ سردار رضا خان کی سربراہی میں سیاسی جماعتوں کے مشاورتی اجلاس الیکشن کمیشن میں ہوا جس میں تیرہ پارلیمانی جماعتوں کو مدعو کیا گیا تھا.
اجلاس میں سندھ اور پنجاب کے بلدیاتی انتخابات کو شفاف بنانے کے لیے حکمت عملی بنانے سے قبل تمام پارلیمانی جماعتوں سے تجاویز لی گئیں.
اجلاس میں بلدیاتی انتخابات کی تیاریوں کے علاوہ تحریک انصاف،پیپلزپارٹی، اورمسلم لیگ ق نے کمیشن کے چاروں صوبائی ارکان کے استعفوں کا مطالبہ بھی دہرایا جسے چیف الیکشن کمشنر نے مسترد کر دیا اور کہا کہ ممبران نے استعفا دیدیا تو انتخابات کا انعقاد ممکن نہیں ہوگا۔
ممبران جون دو ہزار سولہ تک ہیں ،اپنی آئینی مدت پوری کرینگے ممبران کو آئین کے آرٹیکل209کے تحت سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر کرکے ہی ہٹایا جاسکتا ہے ۔
اجلا س میں سندھ اورپنجاب کے ممبران کی عدم شرکت ،بلدیاتی انتخابا ت کے لئے آراوز اور ڈی آراوز کی تقرری پرسیاسی جماعتوں نے شدید اعتراضات اٹھائے،جماعتوں کا مطالبہ تھا آراوز اور ڈی آراوز کو انتظامیہ کے بجائے عدلیہ سے ہونا چاہئے،تاہم چیف الیکشن کمشنر نے جوا ب دیا عدلیہ سے آراوز اور ڈی آراوز لینے کی کوشش کرچکے ہیں لیکن کامیاب نہیں ہوئے
اجلاس کے شرکاء نے بلدیاتی الیکشن میں ارکان پارلیمنٹ کے مہم چلانے پر پابندی ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔ جبکہ تشہیری مہم پر اخراجات کی حد مقرر کرنے پر اتفاق کیاگیا
سیکرٹری الیکشن کمیشن نے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا بلدیاتی الیکشن میں بائیومیٹرک کا استعمال نہیں کیا جائے گا
بائیومیٹرک کا استعمال ا بھی تجرباتی بنیادوں پر ہورہا ہے جبکہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ اب صرف ایک فیصد بیلٹ پیپرزاضافی چھاپے جائیں گے
سیکرٹری الیکشن کمیشن نے کہا حلقہ بندیوں سے متعلق کچھ جماعتوں کو تحفظات ہیں جن کو دور کیا جائیگا ،پی ٹی آئی نے لودھراں اورلاہور کے حلقوں میں ضمنی انتخاب کی وجہ سے بلدیاتی الیکشن کے شیڈول کو تبدیل کرنے کی درخواست کی ہے جسے الیکشن کمیشن زیر غور لائیگا،
اجلا س میں ن لیگ ،پیپلز پارٹی ،پی ٹی آئی ،ایم کیوایم ،جماعت اسلامی ،ق لیگ ،اے پی ایم ایل اوراے این پی کے نمائندے شریک ہوئے جبکہ،نیشنل پارٹی اور قومی وطن پارٹی کا کوئی رکن شریک نہ ہوا۔۔