سبوخ سید
۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
لاہور میں کسان کنونشن سے خطاب کر تے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ پنجاب پرایسےحکمران مسلط کیےگئےجوبابا بلھےشاہ کی دھرتی کیلیےسزاسےکم نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ لاہور کو رجعت پسندوں کی نذر کیا گیا ۔لاہور کو دہشت گردوں کے یاروں کے حوالے کردیا گیا ہے
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ نازک صورتحال میں حکمران معیشت پرایسی ضرب لگا رہےہیں سب تباہ ہوتانظرآرہاہے، انہوں نے کہا کہ غریب کو ایک وقت کی روٹی نصیب نہیں اور حکمرانوں نےکسانوں سےجینےکاحق چھین لیا، انہوں نے کہا کہ کہ کسان کھڑی فصل کو کاٹ نہیں رہا کیونکہ اسے معاوضہ نہیں مل رہا۔کسانوں کو یقین دلاتاہوں میں کسانوں کے ساتھ کھڑا ہوں ۔ بلاول نے کہا کہ شہید بینظیر بھٹو عوام کی لیڈر تھیں اوروہ اپنے کسانوں کو کیسے دھوکا دے سکتی تھیں
انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کی پالیسیوں میں فرق ہے۔ ن لیگ نے مزدوروں اور عوام سے جینے کا حق چھین لیا گیا ہے ۔آج غریب رل رہا ہے اورآپ ہمیں میٹرو بس دکھا رہے ہو؟ ایک لیٹرپٹرول پر 23روپے ٹیکس لاگو کیا گیا ہے۔ قومی اداروں کو کوڑیوں کے مول بیچا جارہا ہے
۔انہوں نے کہا کہ کشکول توڑنےکی باتیں کرنےوالےآج قرضہ لےکر بغلیں بجارہےہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک عوام سے ہوتا ہے ، حکومت کے ایجنڈے میں عوام ہیں ہی نہیں۔ بلاول نے کہا کہ کسان جو کماتے ہیں (ن)لیگ والے لوٹ لیتے ہیں ۔۔ انہوں نے کہا کہ میاں صاحب !ملک نے بھی اور ہم نے آپ کی گڈ گورننس دیکھ لی ہے۔آج ملک کے اہم ادارے بغیر سربراہوں کے کام کررہے ہیں، انہوں نے کہا کہ آپ 20 کروڑعوام کو بے وقوف نہیں بنا سکتے۔ انہوں نے کہا کہ سرمایہ دارانہ نظام ، جاگیر دارانہ نظام اور دہشت گردی نہیں چلے گی ۔
آج وقت بدل چکاہے ، حکمران بھی خود کو بدل لیں ۔نندی پور پاور پروجیکٹ کو دھوم دھام سے شروع کیا ، اس کا کیا بنا ؟ ۔کہاں ہے نیب ، کس کونے میں چھپی ہوئی ہے نیب ؟ کیا نیب کے ہاتھ لرز رہے ہیں ، ٹانگیں کانپ رہی ہیں ؟ انہوں نے کہا کہ کہاجاتا تھا کہ لوڈشیڈنگ ختم نہ کردوں تو نام بدل دینا۔
مجھے بتائیں آپ کو کس نام سے پکاروں؟
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ایک طرف فوج بزدل دشمنوں سےدوسری طرف دہشتگردوں سے لڑ رہی ہے،میرے ساتھیو ! کہا جارہا ہے ضرب عضب اب شروع ہوا ہے۔ ضرب عضب 7 سال پہلے شروع ہوا تھا جب سوات میں آپریشن شروع ہوا تھا،
بلاول بھٹو نے کہا کہ میں انصاف مانگ رہاہوں، میں انصاف تب سے مانگ رہاہوں جب میرے نانا کا عدالتی قتل کیا گیا، میں اپنی والدہ اور ماموں کے قتل کا انصاف مانگ رہا ہوں ۔ قائد عوام کے قتل کا ریفرنس اب تک تعطل کا شکارکیوں ہے، ہم شہیدوں کے وارث ہیں،آپ ہم پر ہی دہشتگردی کے الزامات لگارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جو کرنا ہے وہ کرو مگر عدل سے انصاف سے ، سیاسی انتقام سے نہیں
بلاول بھٹو نے کہا کہ جو کسان کا ، عوام کا ، کشمیر کا اور پاکستان کا دشمن ہے اس سے کوئی مفاہمت نہیں ہوسکتی
بلاول بھٹواسٹیج سے چھلانگ لگاکر نیچے اترے کارکنوں کے ساتھ گھل مل گئے