سانحہ منیٰ میں،36 پاکستانی جاں بحق،85 لاپتا،5 کی منیٰ میں تدفین ، مکمل رپورٹ

95c34baa-a20e-4da3-9cec-ff1cb547795b_16x9_600x338

اسلام آباد……وزارت مذہبی امور نے سانحہ منیٰ میں 36پاکستانیو ں کے شہید ہونے کی تصدیق کردی ہے۔وفاقی وزیر مذہبی امور سردار یوسف نے جیونیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 217لاپتا پاکستانی ایسے ہیں جن سے رابطہ کرلیاگیاہے۔

سرداریوسف نے کہا کہ 85تاحال لاپتا ہیں،جن کے بارے میںمعلومات جمع کررہے ہیں۔

وزارت مذہبی امور نے سانحہ منیٰ میں 36 پاکستانی حجاج کی شہادت کی تصدیق کردی ہے۔وزارت کی ویب سائٹ پر شہدا کے نام جاری کردیے گئےتاہم اب بھی درجنوں حجاج لاپتا ہیں۔

شہداء میں کراچی کی حفصہ شعیب اور زرین نسیم،میرپور آزاد کشمیر کی سیدہ نرجس شہناز،دالبندین کی زینب،ایبٹ آباد کے زاہد گل،جھنگ کے سراج احمد سراج،لاہور کے میاں محمد ریاض اور عارف شامل ہیں۔

ادھر منیٰ حادثے میں شہید پانچ پاکستانیوں کی تدفین شہداء قبرستان منیٰ میں کر دی گئی ہے ۔

پاکستان حج میڈیکل مشن کے مطابق منیٰ حادثے میں شہید ہونے والے کراچی کے تلمیذ احمد، افتخار احمد اور قمر خان اور خانیوال کے عبدالرحمان اور شہناز قمر کی تدفین منیٰ کے شہداء قبرستان میں کر دی گئی ہے ۔

ان کے ساتھ ساتھ حج آرگنائزرز ایسوسی ایشن پاکستان کے تحت حج کے لیے جانے والے محمود ارشد، رشیداں بی بی،مخدوم زادہ سید اسد مرتضیٰ گیلانی،عبدالرحمان،مسز شہناز قمر،اسلام احمد،بشریٰ بی بی، محمد حسرت،عظیم خان،محمد ادریس،عامر محمد ملوک،گل شہناز،نجمہ،نور محمد،محمد اسلم،مدینہ بی بی،توصیف افتخار،محمد اسماعیل خان، بی بی زارا،عبدالاحد حاجی عباس خان، تلمیس احمد، عزیز مائی،بی بی شاکرا،آصف خان،محمد ابراہیم خان اور محمد حسن خان کی شہادت کی بھی وزارت مذہبی امور نے تصدیق کی ہے۔

اس کے علاوہ مزید افراد نے بھی اپنے پیاروں کی شہادت کی اطلاع دی ۔

ان میں کوئٹہ کی بی بی زرہ اور عباس خان ،ضلع صوابی کےمحلہ موسیٰ خیل میرو ٹوپی کے رہائشی نذیر محمد ولد غلام احمد بھی سانحہ منیٰ میں شہید ہوگئے۔ ملتان کی 7 سالہ ثمرین اور عزیز بی بی ، ایبٹ آباد کی بلقیس بیگم ،کوٹ ادو کے عبدالرحمٰن اور ان کی اہلیہ شہناز، لکی مروت کی اخترالنساء ، رحیم یار خان کے توصیف افتخار، قمبرشہدادکوٹ کے ڈاکٹر امیر علی لاشاری اور مردان کے عبدالمالک بھی سانحہ منیٰ میں شامل ہیں۔

دوسری جانب کئی پاکستانی حاجیوں کا اب تک کوئی رابطہ نہیں ہوسکا ہے،لاپتا حجاج میں کوئٹہ کے عبدالاحداور 60 سالہ غلام محی الدین،فیصل آباد کے خالد رمانی، ملتان کے نور محمد، حیدرآباد کےاطہرعلی خان اور ان کی اہلیہ سلمیٰ بیگم،لاہورکی ردا ایمان، چکوال کے محمدجعفرامام، لکی مروت کی بیگم جان، باجوڑ ایجنسی کے آصف خان، مردان کے حاجی عبدالصمد ، پشاور کے سردار احمد جان، شیر افضل، عمران گل، صالح محمد اور صلاوت سمیت دیگر کئی پاکستانی شہری سانحہ منیٰ کے بعد سے اب تک لاپتا ہیں۔

لاپتا افراد کے اہل خانہ کی شکایت ہے کہ انہیں حکومت یا سعودی حکام کی جانب سے کوئی تعاون حاصل نہیں ہورہا۔

.چیئرمین پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن ناصر جعفر نے اعلان کیا ہے کہ سانحہ منی میں شہید ہونے والے پاکستانیوں کی میتیں بلامعاوضہ پاکستان لائی جائیں گی۔

ناصر جعفر کے مطابق سانحہ منی میں شہید افراد کے لواحقین اگر میتیں سعودی عرب سے پاکستان لانا چاہتے ہیں، تو پی آئی اے بلامعاوضہ یہ خدمت انجام دے گی ، پی آئی اے سانحی منیٰ کے تمام متاثرین کو ہر ممکن مدد فراہم کرےگی۔

قومی ایئر لائن کے چیئرمین نے اس سلسلے میں جدہ میں موجود پی آئی اے کے ڈائریکٹر کسٹمر سروسز خرم مشتاق کو ہدایات جاری کردی ہیں۔

ادھر فریضہ حج کی ادائیگی کے بعد سعودی عرب سے پاکستانی حجاج کی وطن واپسی کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے اور اب تک 900سے زائد حجاج کرام وطن واپس پہنچ چکے ہیں ۔

پی آئی اے کی پہلی حج پرواز ۔ پی کے 6304 ، کے ذریعے 374 حجاج لاہور پہنچےجبکہ نجی ایئرلائن کے ذریعے 35 حجاج کرام بھی جدہ سے لاہور ایئرپورٹ پر اترے ۔

ادھر سعودی ایئرلائن کی پرواز 300 حاجیوں کو لے کر کراچی پہنچی جبکہ نجی ایئر لائن کے ذریعے 218 حاجی اسلام آباد کے بے نظیر انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر اترے ۔

اس موقع پر حجاج کرام کے اہل خانہ اور رشتے داروں کی ایک بڑی تعداد ایئرپورٹس پر موجود تھی جنہوں نے حاجیوں کا پرتپاک استقبال کیا اور انہیں پھولوں کے ہار پہنائے ۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے