پائلٹس کے احتجاج کا پانچواں روز،پروازوں کا بحران برقرار

PIA-Pakistan-International-Airlines-770x470

کراچی……70 سے زائد پروازیں متاثر ہوئیں، خطیر مالی نقصان اور ہزاروں مسافر پریشان ہوئے مگر پی آئی اے کا بحران وہیں کا وہیں۔

پائلٹوں کےاحتجاج کو پانچ دن گزرنے کے باوجود، حکومت نے ایسا کوئی قدم نہیں اُٹھایا جسے نتیجہ خیز یا سنجیدہ کہا جاسکے۔

پالپا کا احتجاج یکم اکتوبر سے شروع ہوا۔ نیوز کانفرنس اور خطوط کے ذریعے، پالپا نے انتظامیہ کو تین ہفتے قبل ہی اپنے احتجاج سے آگاہ کردیا تھا۔

دو اکتوبر کوچیئرمین پی آئی اے نے ایرلائن کی سی بی اے یونین سمیت ملازمین کی تمام ایسوسی ایشنز کا اجلاس بلایا لیکن اہم فریق پالپا کو دعوت ہی نہیں دی گئی ۔تاثر یہ گیا کہ پی آئی ا ے انتظامیہ پالپا کے خلاف دیگر تنظیموں کا محاذ بنا رہی ہے ۔

تین اکتوبر کو 50 سے زائد پروازوں کی منسوخی اور ہزاروں مسافروں کی پریشانی کے بعد ایک طرف چیئرمین پی آئی اے یہ کہتے نظر آئے کہ پالپا کے مطالبات ماننے سے بہتر ہے، ادارہ بند کردیا جائے تو دوسری طرف وزیراعظم کے مشیرہوا بازی نے پالپا کو مذاکرات کیلئے بلالیا۔

تاہم اس سے پہلےہی پی آئی اے انتظامیہ نے بیماری کے سبب طیارہ اڑانے سے انکار کرنے والے پائلٹوں کی تصاویر میڈیا کو جاری کردیں جسے پالپا نے مذاکرات ناکام بنانے کی سازش قرار دیا۔

4 اکتوبر کو اسلام آباد میں پالپا ، مشیرہوابازی اور ڈائریکٹرجنرل سی اے کے درمیان مذاکرات ساڑھے چار گھنٹے جاری رہے ۔ لیکن حکومت معاملہ سلجھانے میں ناکام رہی ۔

خیال تھا ،مذاکرات کا اگلا دور 5 اکتوبر کی صبح ہوگا۔ پالپا کا وفد صبح دس بجے سے تیار تھا۔ ایوی ایشن ڈویژن نے خدا خدا کرکے پالپا کو تین بجے کا وقت دیا، مگر مذاکرات کا یہ دور بھی بے نتیجہ رہا۔

نہ پالپا اپنے مطالبات سے پیچھے ہٹی اور نہ ہی حکومت کچھ دینےکیلئے آگے بڑھی مسئلہ کیسے حل ہوگا، کون حل کرے گا، پی آئی اے کوچلانا ہے یا بند کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا،ان سوالوں کا جواب فی الحال یہی کہ انتظار فرمایئے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے