ٹھٹھہ میں بین الاقوامی وِرثہ ورکشاپ کا اہتمام

حکومت سندھ کے ادارہ برائے نوادرات و ثقافت اور پاکستان کونسل آف آرکیٹکٹس اینڈ ٹاون پلانرز کی معاونت سے زیرو کاربن کلچرل سینٹر (زی سی تھری) اور ہیریٹیج فاونڈیشن کراچی کے زیر اہتمام ٹھٹہ کے مکلی گوٹھ میں تین روزہ بین الاقوامی ورثہ ورک شاپ کامیابی کے ساتھ اختتام پزیر ہوا۔

ورکشاپ مختلف سیشنز، بین الاقوامی سطح کے متعلقہ مقررین کے خطابات کے علاوہ دستاویزی فلموں اور اشیاء کی نمائش پر مشتمل تھا۔

ورکشاپ کا آغاز صوبہ سندھ کے ادارہ برائے نوادرات کے سیکرٹری جناب اکبر لغاری کے خطبہ استقبالیہ سے شروع ہوا جس کے بعد سندھ کے ادارہ برائے نوادرات کے ڈائیرکٹر جنرل جناب منظور کناسرو کی جانب سے مکلی کے تاریخی قبرستان سے متعلق دستاویزی فلم پیش کی گئی۔ بعد ازاں ہیریٹیج فاونڈیشن آف پاکستان کی سی ای او یاسمین لاری نے قومی ورثے کی حفاظت کی اہمیت پر روشنی ڈالی جبکہ سی ای او اسٹار لنکس پی آر اور ٹرسٹی ہیریٹیج فاونڈیشن شہناز رمزی نے دستاویزی فلم ‘اے سیلیوٹ ٹو کریما’ کا مختصر ورژن پیش کیا جو ایک ایسی سابقہ بھکارن کی زندگی پر مبنی کہانی ہے کہ جس نے یہ پیشہ چھوڑ کر روزگار کے لئے کام کرنے کو ترجیح دی۔

اختتامی تقریب سے سی ای او سپرچوئل کورڈز (جنوبی افریقہ) مس صفیہ موسٰی نے شراکت داری کے رجحانات ،امریکی قونصل جنرل عزت مآب جواین وینگر نے ثاقفتی ورثے جب کہ جرمن سفیر عزت مآب ڈاکٹر مارٹن کابلر نے سی ای آر- نیٹ کی جانب سے مہیا کی جانے والی اہم معلومات کے حوالے سے گفتگو کی۔

یاد رہے کہ تین روزہ ورکشاپ کے دوسرے روز دو خصوصی سیشنز طلباء و طالبات کے ساتھ رکھے گئے جس میں انہیں گرین تکنیک کے بنیادی پہلوؤں اور مقامی دستکاری کو مختلف ذاویوں سے پرکھنے کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔

آرگانئزر کے مطابق اس بین الاقوامی ورک شاپ کا مقصد اب تک کی وضع کردہ حکمت عملی کا جائزہ لینا اور اس میں بہتری کے لئے مشاورت کے عمل کو آگے بڑھانا تھا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے