واش روم میں موبائل فون استعمال کرنے کا خوفناک نتیجہ

الیکڑانک سیکیورٹی کمپنی ‘کاسپرسکی’ نے ایک حالیہ بلاگ پوسٹ کے ذریعے غسل خانے میں موبائل فون استعمال کرنے کے خطرات پر روشنی ڈالتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ ایسا کرنا انتہائی خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔

دنیا بھر میں انٹرنیٹ استعمال کرنے والوں کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے۔ اس سہولت کی مدد سے ہم خبریں پڑھنے اور دیکھنے کے علاوہ اپنے دوست احباب سے رابطہ، تصاویر اور ویڈیوز اپنے سمارٹ فونز پر دیکھ سکتے ہیں۔ یہ ایک منطقی بات ہے کہ فونز کے بڑھتے ہوئے استعمال کے پیش نظر صارفین اپنی اہم معلومات بھی اسی میں محفوظ کرنے لگے ہیں۔ وہ اپنے سوشل میڈیا اور بینکاکاؤنٹس تک رسائی بھی سمارٹ فونز کے ذریعے کرنے لگے ہیں۔

سمارٹ فونز استعمال کرنے والوں کی بڑی اکثریت ان کی سیکیورٹی کے بارے میں تساہل سے کام لیتی ہے۔ کاسپرسکی کمپنی کی تحقیق کے مطابق سمارٹ فونز استعمال کرنے والوں کی نصف تعداد ایسی ہے کہ جو فون میں موجود find my device کی خصوصیت استعمال کرتے ہوں۔ مشکل سے ایک چوتھائی سمارٹ فونز صارفین ہی پبلک وائی فائی کنکشن کے استعمال میں احتیاط برتے ہیں۔ ایک تہائی سمارٹ فون صارفین انہیں اپنے باتھ روم اور بیڈ رومز میں لے جانے کے عادی ہیں۔

یہاں سوال پیدا ہوتا ہے ان connected آلات کو ہر جگہ ساتھ لیکر جانا کتنا محفوظ ہے یا غیر محفوظ؟ اگر آپ سوانا باتھ لیتے وقت اپنے سمارٹ فون پر کوئی کتاب پڑھ رہے ہوں تو عین ممکن ہے کہ موبائل فون میں موجود کوئی خبیث ٹروجان وائرس فون کا کیمرہ آن کر دے اور اس لمحے کے چند کلپس یا تصاویر بنا دے؟

ہر موبائل فون ایک مستقل دھمکی کے طور پر آپ کے ساتھ ہے۔ ہماری معلومات کے مطابق سمارٹ فون کے ایک چوتھائی صارفین جن کے فون کھو گئے یا چوری کر لئے گئے ان کی اہم ذاتی معلومات بعد ازاں انٹرنیٹ پر پوسٹ کر دی جاتی ہیں۔ اس لئے سمارٹ فون استعمال کرنے والے صارفین خود کو ایسے تمام مسائل سے بچانے کی تدابیر ضرور اختیار کریں۔

اس مقصد کے لئے مختلف اکاوئنٹس کے غیر معمولی پاس ورڈ استعمال کئے جائیں۔ ایپلی کیشنز ہمیشہ آفیشل سٹور سے ہی ڈاؤڈ کریں۔ نیز پبلک وائی فائی رابطے کے استعمال میں احتیاط کریں اور سب سے بڑھ کر اپنے فون میں کوئی اچھا سیکیورٹی پروگرام ضرور انسٹال کریں جو آپ کو ٹروجان وائرس کے عذاب سے محفوظ رکھ سکے اور نہاتے ہوئے آپ کی تصاویر نہ بن سکیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے