مفتی محمد تقی عثمانی صاحب نے ایک خطبہ دیاا ور اہلِ سیاست کو بطورِ خاص مخاطب کیا۔سب نے تحسین کی۔کہیں سے کوئی تنقیدی آواز سنائی نہیں دی۔محترم طارق جمیل صاحب نے بھی ایک شبِ دعا سے خطاب کیا اور لوگوں کو ’دین کی دعوت‘ دی۔اس پر بہت تنقید ہوئی۔دین کے نام پر عوام سے مخاطب […] Read more
کچھ کہنے کا یارا تو نہیں مگر کہے بغیر چارہ بھی نہیں۔ عدل کے ایوانوں سے کیافیصلہ آ تا ہے،اس سے قطع نظر،عوام کے لیے یہ جاننا لازم ہے کہ ہمارے ہاں آئے دن ایسے قضیے کیوں جنم لیتے ہیں؟ دو متضاد باتوں کوبیک وقت درست ماناجا رہا ہے۔اگر انسانی عقل ایک طر ح سے […] Read more
مذاکرات کیسے اور کس کے درمیان ہورہے ہیں،ملک کا وزیر داخلہ اس معاملے سے اپنی لاعلمی کاسرِ عام اعلان کر رہا ہے۔یہ ’اعلان‘ اپنے دامن میں ایک جہانِ معانی سمیٹے ہوئے ہے۔ بحران وہ پیمانہ ہے جو بتاتا ہے کہ کسی قوم کے پاس مسائل سے نمٹنے کی صلاحیت کتنی ہے؟گورننس، اجتماعی دانش، رجالِ کار،ریاستی […] Read more
نتائج اخذکرنے میں اکابرینِ ملت و حکومت نے تجاہلِ عارفانہ سے کام لیا۔اسلام اور پاکستان کی جیت ہوئی یا نہیں‘اس میں کیا شبہ ہے کہ یہ معرکہ کالعدم(تادمِ تحریر) تحریکِ لبیک کی جیت پر منتج ہوا۔ایک تاریخی فتح۔ یہ جماعت اب کالعدم نہیں رہے گی۔ایک سیاسی جماعت کے طور پر‘اسی منشور کے ساتھ آزادانہ کام […] Read more
مذہب درحقیقت کیا ہے، اس سے قطع نظر، سماجی کردار اسی مذہب کا ہوتا ہے جسے عوامی سطح پر قبول کیا جاتا ہے۔ وہی جسے ہم ‘پاپولر اسلام‘ کہتے ہیں۔ مجھ جیسے مذہب پسند، اسلام پر کی جانے والی تنقید کا ہمیشہ یہ جواب دیتے رہے ہیں کہ مذہب کو اہلِ مذہب سے نہیں، مذہب […] Read more
معیشت کا گھوڑا بے لگام ہو چکا۔ کوئی ہے جو اس کو قابو میں لا سکے؟ معیشت ایک سائنس ہے۔ تبصرے سے پہلے اس کو سیکھنے کی ضرورت ہے۔ مجھ جیسا آدمی اس کی پیچیدگیاں نہیں سمجھتا۔ معیشت کو دیکھنے کا ایک زاویہ مگر سیاست بھی ہے۔ میدانِ سیاست میں کیے گئے بہت سے فیصلے‘ […] Read more
بلوچستان دوسرے صوبوں سے الگ کیوں دکھائی دیتا ہے؟ یہاں بحرِ سیاست کی موجیں ہمیشہ مضطرب کیوں رہتی ہیں؟ اقتدار کا کھیل کسی قاعدے ضابطے میں کیوں نہیں ڈھل سکا؟ قومی سیاسی جماعتیں یہاں بے اثر کیوں ہیں؟ بلوچستان کے مقدر کا فیصلہ مقامی وادیوں کے بجائے راولپنڈی کے ایوانوں میں کیوں ہوتا ہے؟ بلوچستان […] Read more