فریب خوردگی بھی ضروری ہے۔کوئی اتنا جگرا کہاں سے لائے کہ عمر بھر اور ہر وقت حقائق کا سامنا کرسکے؟ کبھی جان بوجھ کر اور کبھی ان جانے میں،ہم فریب کھاتے ہیں۔اسے بھی غنیمت سمجھنا چاہیے کہ کچھ وقت خود فراموشی یا حالات فراموشی میں گزر جاتا ہے۔کون ہے جو مسلسل اپنا یا حالات کا […] Read more
احسان،محسن،محسن کش۔۔۔یہ اشرافیہ کے باہمی تعلق کا بیان ہے۔مجھے تو ان احسانات سے غرض ہے جو عوام پر کیے گئے۔عوام محسن کش ہیں نہ احسان فراموش،اس لیے ہمیں یہ بندہ پروری اچھی طرح یاد ہے۔ میڈیا میں جنرل باجواہ صاحب کے جومصاحبین رہے ہیں،اس سے ان کے ذوق کا کچھ انداز ہو تا ہے۔وہ اگر […] Read more
الفاظ اوراصطلاحات انسان کے ساتھ ہم قدم رہتے ہیں۔ان کے معانی لغت کی کتابوں سے نہیں،انسانوں کے تعامل سے طے ہوتے ہیں۔”مرشد“ کی اصطلاح کو،کچھ لوگوں نے تاریخ اور لغت سے نکل کر عصری سیاست کی آگ میں جھونک دیا ہے۔”مرشد“ بھی ”سیاست“ کی طرح نئے معانی کی تلاش میں ہے۔دیکھیے،کیا گزرے ہے قطرے پہ […] Read more
’ہمارے معاشرے میں ’عوامی دانش مند‘(Public Intellectual)کا کوئی وجود نہیں‘۔ ڈاکٹر ناصر عباس نیر سے منسوب یہ جملہ ایک انگریزی اخبار میں شائع ہوا۔کراچی میں گزشتہ ہفتے ایک اردو کانفرنس منعقد ہوئی جس میں ایک اجلاس اردو تنقید کے لیے بھی وقف تھا۔ڈاکٹر تحسین فراقی بھی اس اجلاس میں شریک تھے۔ڈاکٹر نیر نے یہ بات […] Read more
جاگیرداری،وڈیرہ شاہی کے خلاف شعور بیدار کرنے کی کوشش، سندھ کے ہندو نوجوان کا امن اسکول آئی بی سی اردو کا یوٹیوب چینل سبسکرائب کریں . گھنٹی کے بٹن پر کلک کریں . لائیک کریں اور کمنٹ سیکشن میں اپنے خیالات کا اظہار کریں . شکریہ ویڈیو دیکھنے کے لیے اس لنک پر کلک کریں […] Read more
لیڈر کا انتخاب آپ کی ذھنی سطح کی خبر دیتا ہے۔اس سے یہ بھی اندازہ ہوتا ہے کہ تاریخ اور سیاست پر آپ کی کتنی نظر ہے۔ جب کوئی یہ کہتا ہے کہ نوازشریف صاحب قائد اعظم ثانی ہیں یا کوئی یہ دعویٰ کرتا ہے کہ قائداعظم کے بعد عمران خاں صاحب سے بڑا لیڈر […] Read more
زندگی تدبیر کی کارفرمائی ہے۔اس کے سوا کچھ نہیں۔استثنا آفاقی صداقتوں کو ہے،ورنہ ہر دور اپنی تاریخ خود لکھتا ہے۔ماضی کا ہر نقش لازم نہیں کہ آج بھی وہی نتائج دے جو پہلے دے چکا۔ ماضی پر حکم لگانا سہل ہے۔تدبیر کے نتائج ہمارے سامنے ہوتے ہیں۔یہی نتائج تجزیے کی بنیاد بنتے ہیں۔تجزیہ کر نے […] Read more
مفتی محمد تقی عثمانی صاحب نے ایک خطبہ دیاا ور اہلِ سیاست کو بطورِ خاص مخاطب کیا۔سب نے تحسین کی۔کہیں سے کوئی تنقیدی آواز سنائی نہیں دی۔محترم طارق جمیل صاحب نے بھی ایک شبِ دعا سے خطاب کیا اور لوگوں کو ’دین کی دعوت‘ دی۔اس پر بہت تنقید ہوئی۔دین کے نام پر عوام سے مخاطب […] Read more
کچھ کہنے کا یارا تو نہیں مگر کہے بغیر چارہ بھی نہیں۔ عدل کے ایوانوں سے کیافیصلہ آ تا ہے،اس سے قطع نظر،عوام کے لیے یہ جاننا لازم ہے کہ ہمارے ہاں آئے دن ایسے قضیے کیوں جنم لیتے ہیں؟ دو متضاد باتوں کوبیک وقت درست ماناجا رہا ہے۔اگر انسانی عقل ایک طر ح سے […] Read more