اسالیبِ اظہار میں کلام ہو سکتا ہے مگر فتح اور جیت پر اظہارِ مسرت فطری ہے۔ ایک مدت کے بعد اِن کانوں نے اچھی خبر سنی۔ ایسے میں طرب و نشاط کی مجلس برپا ہو جائے تو اسے گوارا کیا جانا چاہیے۔ یہ مجالس مگر تا دیر آباد نہیں رہتیں۔ زندگی کی حقیقتیں اپنی طرف […] Read more
مذہب کا ذکر اپنے جوبن پر ہے۔ سوشل میڈیا کی لغت میں بیاں کروں تو ‘ٹاپ ٹرینڈ‘۔ حاصل مگر کیا ہے؟ حکومت کا دعویٰ ہے کہ سرکار نے جو اہتمام اس ربیع الاوّل میں کیا، ماضی میں اس کی کوئی نظیر موجود نہیں۔ عوام کا جوش و خروش بھی کسی پیمانے سے شاید ماپا نہ […] Read more
قائداعظم ایک امیر آدمی تھے۔تنے امیر کہ 1926ء میں ان کا شمار جنوبی ایشیا کے دس سب سے بڑے سرمایہ کاروں میں ہوتا تھا۔ان کے چار مکانات کی قدر اگر آج کے حساب سے متعین کی جائے تو1.4 سے1.6ارب ڈالر بنتی ہے۔قائد اعظم کے پاس اتنا پیسہ کہاں سے آیا؟ ڈاکٹر سعد خان کی کتاب […] Read more
یہ تو طے ہوا کہ کمزور سے کوئی مکالمہ نہیں کر تا۔ جب تک اپوزیشن نے اپنی قوت کا اظہار نہیں کیاتھا‘وہ تمسخر‘ ٹھٹھا‘ ایذا‘ توہین اورتذلیل کا نشانہ تھی۔پارلیمنٹ سے ٹی وی چینلز کے سٹوڈیوز تک‘ہر جگہ اس کی پگڑی اچھالی جاتی۔کوئی زبان کے تیر چلاتا تھا اور کوئی بوٹ لاکر میز پر رکھ […] Read more
30 دسمبر کو ایک قومی ا خبار کے مذہبی ایڈیشن میں ایک سوال شائع ہوا: ”ہیجڑے یعنی خواجہ سرا کو غسل دینے کا شرعاً کیا حکم ہے؟ اگر ایک ہیجڑا بڑی عمر کا ہو تو اس کے مرنے کے بعد اسے غسل دیا جائے گا یا نہیں؟‘‘ ملک کے ایک نامور عالم دین نے اس […] Read more