اور کتنا گرنا ہے؟

لوگ کہتے ہیں دنیا میں ہر اچھا یا برا کام اوپر سے شروع ہوتا ہے اور پھر اس کے اثرات نیچے تک آتے ہیں۔ چینی محاورہ ہے مچھلی سر سے خراب ہونا شروع ہوتی ہے۔ قانون کا نفاذ ہو یا ریاست کی رِٹ‘ کہا جاتا ہے اوپر سے لاگو کریں’مطلب بڑے لوگوں سے شروع ہو […]

غزالی سے گیلانی تک

کروڑ سے میرے 35 سال پرانے کلاس فیلو شفیق غزالی کی کال تھی۔ نام تو شفیق تھا لیکن پھر ایک ”قلبی واردات‘‘ نے اسے غزالی بھی بنا دیا۔ رات کے گیارہ بج رہے تھے۔ کال بھی ویڈیو تھی۔ دوسری طرف اندھیرا تھا۔ شفیق نے فوراً لائٹ جلائی۔ میں نے کہا: غزالی یہ کیا تماشہ ہے؟ […]

بھینس بڑی کہ عقل؟

دنیا کیا سے کیا ہو گئی کہ عمران خان اور جہانگیر ترین‘ جو ہر وقت اکٹھے جہاز پر سوار رہتے تھے‘ اچانک لڑ پڑے ہیں۔ یہ جہاز بھی‘ جس پر خان صاحب برسوں سواری کرتے رہے‘ مبینہ طور پر اس شوگر مل کی ملکیت ہے جس پر اب منی لانڈرنگ کے الزامات کے تحت مقدمے […]

ایم ایم روڈ اور مٹھائی کا ڈبہ

وزیراعظم عمران خان نے لائیو کالز کے دوران ایک کال لی جس میں کالر نے میانوالی مظفرگڑھ‘ چار پانچ سو کلو میٹر طویل روڈ کی حالتِ زار کا رونا رویا۔ کسی کو اندازہ نہ تھا کہ وزیر اعظم اس روڈ کی حالتِ زار کو ہم سے زیادہ سمجھتے تھے‘ بلکہ بھگت چکے تھے۔ کہنے لگے: […]

ملکہ پکھراج اور مہاراج پٹیالہ

بعض کتابیں ایسی ہوتی ہیں جو آپ کو چمٹ جاتی ہیں۔ ایک دفعہ اٹھا لیں تو پھر ختم کیے بغیر نیچے نہیں رکھ سکتے۔ ملکہ پکھراج کی لکھی ہوئی آپ بیتی بھی ان کتابوں میں سے ہے جو آپ پر گزر جاتی ہیں۔ ابھی کتاب ختم نہیں ہوئی اور سوچنے لگ گیا ہوں‘ اسے دوبارہ […]

اندر کی خبر

اعجاز بھائی امریکہ کی ریاست جارجیا میں رہتے ہیں۔ملتان رہتے تھے‘یہاں کچھ بات نہ بنتے دیکھ کر امریکہ چلے گئے۔ وہاں دن رات محنت کی اور اب ماشاء اللہ بچوں کے ساتھ اچھی زندگی گزارتے ہیں‘ لیکن بیرون ملک رہنے والے پاکستانیوں کی اکثریت کی طرح یہاں کے حالات سے آگاہ رہتے ہیں اور اس […]

گلزار وفا چودھری

انسانی یادیں کتنی ظالم ہوتی ہیں‘ اس کا آج ایک بار پھر اندازہ ہوا۔ ایف سی کالج لاہور کے 1964 کے ایک ادبی رسالے ‘فولیو‘ کے موضوعات اور مصنفین کے ناموں پر نظر پڑی۔ ایک نام پر نظر جم گئی۔ یہ نام تھا گلزار وفا چودھری کا۔ شاید 1990 کا سال تھا‘ لیہ کالج میں […]

کیویں ساکوں یاد نہ رہسی

دسمبر میں دو دفعہ ملتان جانا پڑا۔ ملتان سے آپ جان نہیں چھڑا سکتے۔ یہ آپ کے اندر دور تک بستا ہے۔ ملتان کے دوستوں کی محبت نے ایسا جکڑ رکھا ہے کہ کہیں سے کسی بھی رسی میں لچک پیدا نہیں ہوتی کہ بندہ خود کو ان بندھنوں سے آزاد کر لے۔ ویسے بعض […]