اعتماد سے آنا قبول ہے تو جانا کیوں نہیں؟

پہلی بار ریاستِ مدینہ میں ہی یہ بتایا گیا تھا کہ ’بولو کہ پہچانے جاؤ‘۔ یہ قولِ علی بھی وہیں سنا گیا تھا کہ ’آدمی زبان تلے پوشیدہ ہے‘۔ یا ’خاموشی عالم کا زیور اور جاہل کا پردہ ہے۔‘ اور پھر بیسیوں نصیحتیں ہمارے مشرقی ڈی این اے کا حصہ بنتی چلی گئیں۔ مثلاً ’پہلے […]