جشن ِنوروز کو نظر لگ گئی

یہ مارچ کا مہینہ ہے، مہینے کا تیسرا ہفتہ قریب ہے۔ یہی تو دنیا میں پھول کھلنے کے دن ہیں، یہی تو موسم گل کی آمد آمد ہے، یہی دن تو ہیں جب فضائیں مہکیں گی، یہ تو برس کے وہ دن ہیں جب برہنہ درخت ترو تازہ سبز اوڑھنی اوڑھیں گے اور جب ہوا […]

ادبی میلہ سج گیا پھر سے

جیسے کرفیو اُٹھ گیا ہو، جیسے خطرہ ٹل جانے کا سائرن بجا ہو، جیسے سنسان شہر میں یک لخت رونق لوٹ آئے، کچھ اس انداز سے کورونا کی جکڑ بندیاں ختم ہوئیں۔ پورے دو برس بعد ہم نے اپنے جوتے چمکائے، قمیص پر استری پھیری اوربال جما کر گھر سے نکلے۔ شہر میں ادبی نشست […]

قدرت کا راز جانیے

پچھلے دنوں ایک دونہیں، تین طوفان برطانیہ پر سے گزر گئے۔ گزرے اور اپنے پیچھے تباہی کی نشانیاں چھوڑ گئے۔ اچھا بھلا سیدھا سادا سا ملک۔ سارا نظام خوش اسلوبی سے چل رہا تھا۔پھر اچانک یہ ہوا کہ محکمہ موسمیات کی پیشین گوئی سچ نکلی۔ پہلے تو خبر تھی کہ دو طوفان آئیں گے۔ اور […]

پاکستان سے اچھی خبر آئی

بے شمار نیندیں اڑانے والی اطلاعات کے بعد پاکستان سے ایک اچھی خبر آئی ہے جس کے ساتھ بونس کے طور پر ایک جی کو سرشار کرنے والی تصویر بھی موصول ہوئی ہے۔ایسا کم ہی ہوتا ہے، اتنا کم کہ کبھی کبھی محسوس ہوتا ہے کہ اچھی خبروں نے ہماری جانب نہ آنے کی قسم […]

انسان کا دَم گھُٹ رہا ہے

یہ سوچ کر نیندیں اُڑ جاتی ہیں کہ کہیں دنیا کی فضا میں زہر نہ گھل جائے، کہیں اچھے بھلے صحت مند لوگ دم گھٹنے سے مر نہ جائیں۔یہ سوچ کر بھی عقل حیران ہے کہ ابھی کچھ روز پہلے جب برطانیہ کے شہر گلاسگو میں دنیا کے دو سو ملکوں کے فرماں روا، حکمراں […]

قحط دیکھا ہے کبھی آپ نے؟

آج سویرے سویرے انٹرنیٹ پر ایک پیغام آیا۔ جو ں کا توں نقل کر رہا ہوں۔Mojh ko rashn le do pleej 5 din Sy hum bokhe hai. Koi kam nahi bahut majbor hain۔ایک ان پڑھ ماں نے ذرا پڑھی ہوئی بچی کو املا بول کر اپنا پیغام لکھوایا ہے:’’مجھ کو راشن لے دو پلیج(پلیز)پانچ دن […]

بھولے اور سادہ حکمراں

دنیا میں اگر سینکڑوں حکومتیں ہیں تو ظاہر ہے حکمران بھی سینکڑوں ہی ہوں گے۔ کچھ ذہین، کچھ فطین ، چند سمجھ دار اور کچھ نا سمجھ۔حکمرانوں کی ایک قسم اور بھی ہے۔ بھولے حکمران جنہیں ہم اپنے بزرگوں کی زبان میں سادہ بھی کہہ سکتے ہیں۔میر تقی میر نے اپنے بارے میں کہا تھا: […]

سفر نامہ کہاں سے شروع ہونا چاہئے؟

اردو بے چاری کا عجب معاملہ ہے، نثر کے معاملے میں پیچھے رہی جارہی ہے۔ جسے دیکھئے غزل کہہ رہا ہے اور جیسے بھی بن پڑتا ہے، اپنے شعری مجموعے شائع کروا رہا ہے۔ نثر کے میدان میں افسانے اور ناول تو لکھے گئے لیکن شعر سے کم۔ تاریخ، تحقیق، سائنس، ادب اور تنقید پر […]

ایک بستی ہزار دُکھ

دنیا کا مشاہدہ کرنے والوں کو میرا ایک ہی مشورہ ہے۔ غریبوں کی مفلسی کو بس دور ہی سے دیکھا کریں، ان کی زندگی میں زیادہ اندر گئے تو دل پھٹ جائے گا۔یہ کوئی ترقی پسند افسانہ نہیں، یہ واردات ہے جو میرے دل پر گزری ہے۔ کچھ ایسا ہوا اور حالات کچھ ایسے ہوگئے […]

باتیں ان کی یاد رہیں

کتابوں کے بارے میں لوگ طرح طرح کی باتیں کر رہے ہیں۔ خاص طور پر وہ لوگ جو کتاب پڑھتے نہیں۔ ایک عام خیال یہ ہے کہ کتاب پڑھنے کا چلن جاتا رہا۔ اب نہ کوئی خریدتا ہے نہ پڑھتا ہے(غنیمت ہے کہ لکھنے والوں پر نہ لکھنے کی تہمت نہیں ہے)۔ دوسری رائے جو […]