ویژن اور کنفیوژن!

ہر طرف کنفیوژن ہے ویژن کہیں نظر نہیں آرہا۔ اپوزیشن بھی کنفیوژڈ حکومت بھی کنفیوژڈ اور عوام بھی کنفیوژڈ۔ اپوزیشن بند گلی میں جاتی جا رہی ہے امید اور کامیابی کے آپشنز ایک ایک کر کے بند ہو رہے ہیں اب صرف انہونی یا کوئی معجزہ ہی اس کی امیدوں کا واحد سہارا ہے۔ دوسری […]

مسافر بنام قیدی نمبر 804!!

ڈیئر قیدی! مسافر خانہ، منزل نگر کوئی مانے نہ مانے اپنے تئیں تو مسافر خود کو جمہوری سمجھتا ہے اور آپ کو ذاتی طور پر علم ہے کہ مسافر نے 9مئی کے واقعہ سے پہلے آپ کے پاس ذاتی طور پر اور صحافیوں نے اجتماعی طور پر سیاسی مصالحت یا مقتدرہ سے مصالحت کی تجویز […]

فیلڈ مارشل سے پہلی ملاقات!

یار لوگ تو بے پَر کی اُڑانے کے ماہر ہیں، ایک سابق ایڈیٹر نے تو برسوں پہلے امریکہ میں بیٹھ کر یہ ویڈیو دعویٰ کر دیا تھا کہ اِس عاجز نے جلا وطن نواز شریف اور جنرل عاصم منیر کی ملاقات اور ڈیل کروا دی ہے۔ اور تو اور ایک سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور ان […]

سہیل وڑائچ: پاکستانی صحافت کا ایک روشن اور دلچسپ باب

انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی میں جب پڑھائی کا آغاز ہوا تو پہلے ہی روز مجھے اپنے استاد سر ظفر اقبال صاحب (حال وائس چانسلر گومل یونیورسٹی) نے سہیل وڑائچ کے نام سے پکارا اور پھر آئندہ چار سال تک انہوں نے مستقل طور اسی نام سے مخاطب کیا۔ کہہ رہے تھے عنایت جب بھی تمہیں دیکھتا […]

کچّیاں دا ہوندا،کچّا انجام نی !!!

سر سید احمد خان نے مقامی دانش کی وجہ سے اسے پنجاب کا خطّہ یونان قرار دیا، میرے پرکھوں کے دیس، گجرات میں دریائے چناب کے کنارے پر مشہور رومانوی قصّے سوہنی مہینوال نے جنم لیا، سوہنی گھڑے پر دریا پار کر کے مہینوال سے ملنے جایا کرتی تھی مگر پھر ایک دن اس نے […]

تاجر جیت گئے مگر ہارا کون؟

تاجروں اور صنعت کاروں کی اکثریت 1977ء کی قومی اتحاد کی تحریک سے لیکر 2024ء کے الیکشن تک کسی نہ کسی طرح مسلم لیگ ن اور اس کے دائیں بازو کے اتحادیوں سے جڑی رہی ہے۔ کئی الیکشن آئے، دو ڈکٹیٹر بھی برسراقتدار آئے مگر تاجروں اور نواز شریف کا تعلق نہ توڑ سکے۔ پیپلزپارٹی […]

پراسرار ، شفاف اور لغو!

دنیا بھر میں فوجی حکمت عملی پراسرار اور خفیہ ہوتی ہے تاکہ دشمن کو اصل طاقت اورتکنیک کا علم نہ ہو سکے اور جنگ میں اسے حیران کرکے شکست دے دی جائے۔دوسری طرف جدید جمہوری ریاستیں شفاف رہ کراپنی طاقت اور مقبولیت کا جواز پیش کرتی ہیں ۔فوج اپنی حکمت عملی کا کبھی سرعام اعلان […]

35 ارب پتی خاندانوں سے امید!!

ہم تضادستانی ابھی تک فرانسیسی ناول نگار بالزاک کے عہد میں جی رہے ہیں۔بالزاک نے 1835ء میں یہ مشہور عام فقرہ لکھا تھا ’’ہر بڑے سرمائے کے پیچھے جُرم ہوتا ہے‘‘۔ یہی وُہ سوچ تھی جس نے عدالت عظمیٰ تک کے ججوں کو اس افسانوی فقرے کا سہارا لیکر عدالتی فیصلے لکھنے کی تحریک دی […]

قلمی بونے کی سرگزشت

میں ایک قلمی بونا ہوں، رتبے کا بھی چھوٹا اور معیار میں بھی چھوٹا۔ بونوں کی بستی میں رہتا ہوں چار دہائیوں سے قلم کی نوکری کر رہا ہوں اس پیشے میں آتے ہی قبول دیو سے پالا پڑ گیا جنرل ضیاء الحق کا مارشل لا تھا سنسر شپ نافذ تھی اس شعبے میں داخل […]

گلگت بلتستان اور تضادستان!

ہمارا تضادستان عجیب و غریب ہے۔ دشمنوں کیلئے تو ایک دو دھاری شمشیر برہنہ ہے ہی مگر کئی دوستوں کیلئے بھی غم ناک زنجیر ہے ۔ہماری روایت ہے کہ ہم اپنے سے پیار کرنے والے کو چوم چوم کر اور دبا دبا کر مار دیتے ہیں ،تضادستان دشمن کی کلائی موڑنے کا ماہر تو ثابت […]