عمران خان کی تخت یا تختے کی تیاری
عمران خان صاحب نے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ کیمروں کے روبرو کھڑے ہوکر حلف اٹھانا شروع کردیا ہے۔ارادہ ہے کہ غالباََ رواں مہینے کے آخری ہفتے میں اسلام آباد جمع ہوا جائے۔2014ءکی طرح عرب بہار کے دنوں والا ماحول اس شہر کے ڈی چوک میں نظر آئے۔ شہباز حکومت کو اس کی بدولت اس حد […]
مسلم لیگ نون کی ’’شہہ مات‘‘ کی جانب بڑھنے کی کوشش
ٹی وی کی دوکان چلانے کے لئے زیادہ سے زیادہ ناظرین کو اپنی طرف متوجہ کئے رکھنا ہوتا ہے۔سنسنی خیزی کے علاوہ چسکہ فروشی بھی اس ضمن میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔اسی باعث گہری تحقیق کے بعد کینیڈا کے ایک رحجان ساز محقق مارشل میک لوہان نے آج سے تین دہائیاں قبل ٹی وی […]
قحط سالی، عالمی جنگ اور عمران کی گرفتاری کے خدشات
میری فریاد کوئی سنجیدگی سے لینے کو تیار نہیں ہوگا۔ نہایت دیانت داری سے مگر یہ تجویز پیش کرنے کو مجبورمحسوس کررہا ہوں کہ وزیر اعظم ہنگامی بنیادوں پر وفاقی کابینہ کا اجلاس طلب کریں۔ اس کایک نکاتی ایجنڈہ قوم سے یہ وعدہ ریکارڈ پر لانا ہوکہ سابق وزیر اعظم اور تحریک انصاف کے قائد […]
”لگدا تے نئیں ۔ پر“
پیر کے دن عمران خان صاحب گورنمنٹ کالج لاہور تشریف لے گئے۔میں اس کالج کا طالب علم رہا ہوں۔اس کی تاریخ اور روایات کی بابت ہمیشہ فخر محسوس کیا ہے۔اسے ”یونیورسٹی“ کا درجہ عطا ہونے کے بعد مگر اتفاقاََ اسی کالج کے چند اساتذہ اور طالب علموں سے ملاقاتیں ہوئیںتو چند لمحوںکی گفتگو کے بعد […]
ڈار کی ناکامی کے بعد وہی ہو گا جو منظور عمران ہو گا
عدالتوں کے عمومی رویے کو ذہن میں رکھوں تو فوری خیال یہ آتا ہے کہ مسلم لیگ (نون) کو اس گماں میں مبتلا ہونے سے احتیاط برتنی چاہیے کہ اسحاق ڈار طویل جلاوطنی کے بعد وطن لوٹیں گے تو برق رفتار انداز میں مختلف مراحل سے گزرتے ہوئے وزرت خزانہ کی چابیاں سنبھال لیں گے۔یہ […]
نظرانداز کئے افتادگانِ خاک
عالمی سطح پر اپنی اداکاری کی وجہ سے مشہور ہوئی انجیلینا جولی پرخلوص ستائش کی مستحق ہیں۔ حالیہ سیلاب کی وجہ سے تقریباََ چار کروڑ پاکستانیوں کی زندگی تباہ وبرباد ہوئی تو ان پر نازل ہوئی آفت کے برسرزمین مشاہدے کی خاطر ہمارے وطن آئی۔سیلاب زدگان کے درمیان اس کی موجودگی اور اس تناظر میں […]
اقتدار کا کھیل رچانے والے کرشمہ ساز
جسے ہم ”سرکار“ کہتے ہیں اس کا طاقت ور ترین عنصر وہ حصہ ہوتا ہے جسے ریاستی امور پر نگاہ رکھنے والے محققین نے انگریزی زبان میں Deep Stateپکارا۔یہ اصطلاع استعمال کرتے ہوئے اعتراف یہ بھی کیا کہ مذکورہ ترکیب انہوں نے خلافت عثمانیہ کے زوال کا مطالعہ کرتے ہوئے دریافت کی تھی جہاں اس […]
طارق عزیز کی رحلت اور چڑھتے سورج کے پجاری
تقریباََ روزانہ کی بنیاد پر کوئی ایسا واقعہ رونما ہوجاتا ہے جو میری اس سوچ کو درست ثابت کرتا ہے کہ دنیا بڑی ظالم اور خود غرض ہے۔فقط چند ہی رشتوں پر بھروسہ کیا جاسکتا ہے۔اکتوبر1999ءسے 2008ءکے ابتدائی مہینوں کے درمیان ہماری اشرافیہ کے بے تحاشہ پھنے خان شمار ہوتے افراد طارق عزیز صاحب سے […]
”یہ باتیں چھوٹی باتیں ہیں،یہ لوگوں نے پھیلائی ہیں“
اپنے لاہورکے ملامتی شاہ حسین کا یہ شعر تو جوانی سے یاد رکھا ہوا ہے جس میں شاعر نے اس امر پر قناعت بھری طمانیت کا اظہار کیا کہ اس کے نصیب میں جو ”گڑ“لکھا گیا تھا اسے ”مکھیوں“ نے ختم کردیا ہے۔اس کے ”کوٹے“ میں آیا ”گڑ“ ختم ہوا تو وہ مکھیوں کی بھنبھناہٹ […]
اقتدار کا سفاک کھیل
پیر کی صبح کالم لکھنے کے بعد اسے دفتر بھجواچکا تو تھوڑی دیر کو انٹرنیٹ دیکھا۔ میرے ٹویٹر اکاﺅنٹ پر شوکت ترین کی آڈیو ٹیپ چھائی ہوئی تھی۔پنجاب اور خیبرپختونخواہ کے وزرائے خزانہ سے گفتگو کرتے ہوئے وہ ان دونوں کو وفاقی حکومت کو ایسی سرکاری چٹھی لکھنے کو اُکسارہے تھے جو آئی ایم ایف […]