جناح انسٹیٹیوٹ (جے آئی) اور آسٹریلیا بھارت انسٹی ٹیوٹ کی طرف سے 17th چاؤفریاڈائیلاگ بینکاک میں منعقد کیا گیا جس میں پاکستان اور بھارت سے اہم ارکان پارلیمنٹ ، سابق سفارتکار ، سابق فوجی افسران کے ساتھ میڈیا ، خارجہ اور سکیورٹی پالیسی کے ماہرین نے شرکت کی ۔
جناح انسٹیٹیوٹ (جے آئی) اور آسٹریلیا بھارت انسٹی ٹیوٹ کی مشترکہ تعاون سے بینکاک ، تھائی لینڈ میں منعقد کیا جانے والا چاؤفریاڈائیلاگ پاک بھارت ٹریک ٹو ڈپلومسیی پرمشتمل ہے جس کامقصد پاک بھارت تعلقات پر پالیسی مکالمے کی حوصلہ افزائی اور رہنمائی کرناہے ۔
چاؤفریاڈائیلاگ عمل کے ساتویں سال میں ہے اور اب تک بات چیت کے سترا راؤنڈ ہو چکے ہیں۔
ڈائیلاگ میں نئی دہلی حکومت کی پالیسی ، پاک بھارت تعلقات کی موجودہ صورتحال، خاص طور پرباہمی تجارت اور اقتصادی تعلقات کا جائزہ، کشمیر ، افغانستان، دہشتگردی، خطے میں امن اور سلامتی کے امور توجہ کا مرکز رہے۔
پاک بھارت صحافیوں نے بھارتی وزیر خارجہ کے اسلام آباد دورے کی خبروں کا کا خیر مقدم کیا ۔
ڈائیلاگ میں پاکستان کی طرف سے عزیز احمد خان، علی دیان حسن ، ماریانا بابر، بدر عالم ، حامد میر ، زکا جیکب ، ڈاکٹر معید پیرزادہ ، محمد مالک ، مشرف زیدی ، رحیم اللہ یوسف زئی ، مہر بخاری ، سرل المیڈا، مہر تارڑ، فہد ہمایوں اور ارسلان نذیرنے جبکہ بھارت کی طرف سے امیتابھ مٹو ، سدھارت ورادراجن، سنجے بارو ، سوشیل آرون ، ندہی رازدان، پروین سوامی، ہیپی مون جیکب، ورگیسی جارج، اجے شکلا، منوج جوشی، سری نواسن رمانی نے شرکت کی۔