تمباکو نوشی کے خلاف بچوں کی پوسٹ کارڈ مہم اختتام پذیر ہو گئی ۔کرومیٹک ٹرسٹ کے زیر اہتمام پوسٹ کارڈ ڈیزائن مہم میں تین سو سے زائد بچوں نے حصہ لیا ۔تقریب کے مہمان خصوصی نامورآرٹسٹ جمال شاہ نے کہا کہ بچوں نے اپنی تخلیقی صلاحیتوں سے ثابت کر دیا کہ پاکستان کا مستقبل بہت تابناک ہے، انہوں نے بچوں کی صلاحیتوں پر اعتماد کا اظہار کیا۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کرومیٹک ٹرسٹ کے پراجیکٹ ڈائریکٹر شارق محمود خان نے میڈیا کو بتایا کہ ملک بھر سے بچوں اور نوجوانوں نے ڈجیٹل اور فزیکل پوسٹ کارڈ ڈیزائن بھجوائے۔ ان ڈیزائنز کو دیکھ کر انہیں یہ ادراک ہوا کہ پاکستانی بچے دنیا کے کسی بھی ملک کے بچوں سے کم نہیں۔
شارق خان کا کہنا تھا کہ ہم میں سے کوئی نہیں چاہتا کہ اس کا اپنا کم عمر بچہ سگریٹ پیئے اس لئے سب کو مل کر اس کے خلاف کام کرنا چاہئے۔ تقریب میں کراچی سے خصوصی شرکت کرنیوالے جی ایف ایکس مینٹور عمران علی ڈینا نے بچوں کی پوسٹ کارڈ کمپین میں شرکت پر ان کا شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے کرومیٹک ٹرسٹ کا بھی شکریہ ادا کیا جنہوں نے نہ صرف دم توڑتی پوسٹ کارڈ کی روایت کو زندہ کیا بلکہ اسے تمباکو نوشی کے خلاف جہاد جیسے بہترین استعمال میں لائے۔تقریب کے اختتام پرپچاس بہترین ڈیزائن بنانے والے بچوں کو سرٹفکیٹس جبکہ پہلی پوزیشن پر آنے والے بچے کو موبائل فون کا تھفہ دیا گیا ۔ بچوں کے ڈیزائن کردہ یہ پوسٹ کارڈ وزیر اعظم پاکستان اور پالیسی ساز اداروں کو بھجوائے جائیں گے ۔