حقوق کی تحریکیں اور ریاستی طرزِ عمل
پاکستان میں مذہب اور حقوق کا معاصر سلسلہ بالکل دو الگ اور مختلف تناظرات میں دیکھا جاتا ہے، بالخصوص اس لیے بھی کہ ہماری حکومت
پاکستان میں مذہب اور حقوق کا معاصر سلسلہ بالکل دو الگ اور مختلف تناظرات میں دیکھا جاتا ہے، بالخصوص اس لیے بھی کہ ہماری حکومت
شہباز شریف حکومت کی 56کمپنیوں میں مبینہ کرپشن پر انتخابات سے قبل بڑا شور مچایا گیا۔ ’’اربوں کھا گئے، کھربوں لٹ گئے‘‘ کے الزمات لگائے
انسانی تاریخ پر نظر ڈالی جائے تو ہر عہد کے بالادست طبقات کی کوشش رہی ہے کہ آزادی اور انقلاب کے لیے لڑنے والوں کا
آپ نے وہ جملہ تو سنا ہوگا جو خلیل جبران سے منسوب ہے لیکن درحقیقت کسی نامعلوم دانشور کا قول ہے ’’اس نے کہا، میں
یہ قصہ خلیج کی ریاستوں میں سے ایک چھوٹی ریاست کے عیاش شہزادے کا ہے۔ اس عیاش شہزادے کے من میں جانے کیا سمائی کہ
11فروری 1984 کو منقسم ریاست جموں کشمیر کے آزادی پسند رہنما محمد مقبول بٹ ؒ کو بھارت کی تہاڑ جیل میں پھانسی دے دی گئی
ایک طرف تو ملکی سطح پر مظلوم کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی دیکھنے کو ملی’دوسری طرف عالمی سطح پر بھی لندن (برطانوی پارلیمنٹ) میں ایک
پاکستان کا یہ المیہ رہا ہےکہ جب بھی کسی کام کو نہ کرنا ہوتو اس کےلیےایک کمیٹی بنائی جاتی ہے اور وہ کمیٹی پھر کسی
اپنی 28 سالہ تخلیقی زندگی میں ہم نے ہزاروں موضوعات پر لکھا ہے، مگر ایک موضوع پر تقاضوں اور مطالبوں کے باوجود لکھنے سے گریز
19 نومبر کی رات دو بجکر گیارہ منٹ پر واٹس ایپ پیغام موصول ہوا "whats happened dear” واٹس ایپ پیغام کے ساتھ چند سماجی رابطوں
آئی بی سی ( انڈس براڈ کاسٹ اینڈ کیمونیکیشن ) پاکستان اور پاکستان سے باہر کام کرنے والے ممتاز صحافیوں کا منصوبہ ہے ۔ یہ پاکستان کا سب سے پہلا اور مکمل آن لائن میڈیا ہاوس ہے .
آئی بی سی کی نمایاں خبروں ، تجزیوں اور تبصروں سے بروقت اگاہی کے لئے ہمارے نیوز لیٹر کو سبسکرائب کریں. ہمارے سبسکرائبرز کی تعداد لاکھوں میں ہے