رواں ماہ پیرس میں ہونے والی دہشت گردی نے تمام دنیا کی توجہ حاصل کی اورصرف چند لمحوں میں ہی #Prayforparis ٹویٹر کے اوپر ٹاپ ٹرینڈ بن گیا .عالمی میڈیا سمیت پاکستان میں تبصرے اور تجزیے شروع ہوگئے ، اہلیان پیرس کی ہمدردی میں بھی بہت سے لوگ باہر نکل اے اور کچھ لوگ ایسے بھی تھے جنہوں نے اسے رد عمل قرار دیتے ہووے دل کو ٹھنڈا کیا .
اسی اثناء میں دنیا کے سب سے بڑے سوشل نیٹ ورک فیس بک نے ایک فیچر متعا رف کروایا جس کے ذریے صارفین اپنی فیسبک کی پروفایل پکچر میں فرانس کے جھنڈے کا رنگ بھر سکتے تھے .
اسی اثناء میں پاکستان کی اگر بات کی جاے تو ایک طوفان بدتمیزی کھڑا ہوگیا . کچھ کا کہنا تھا ذکر برگ منافق ہے یہودی ہے اور یہ یہودی سازش ہے کہ اس نے کبھی بھی فلیسطین یا لبنان اور شام وغیرہ کے لئے ایسا کام کیوں نہیں کیا ہے . ظلم تو ہر جگہ پر ہو رہا ہے . پھر کچھ لوگوں نے خود سے ہی مختلف ممالک کے جھنڈوں سے مزیّن پروفایل تصاویر لگانی شروع کر دیں .
پہلی بات تو یہ ہے کہ پہلی بار ایسے فیچر کا استعمال اس وقت بھی کیا گیا تھا جب پاکستان میں زلزلہ آیا تھا اور ” مارک یورسلف سیف ” کا بٹن متعارف کروایا گیا تھا . دوسری بات یہ کہ ایسے فلٹرز اور فیچرز کا استعمال آنے والے وقت میں کثرت سے کیا جاے گا .
تیسری بات یہ کے اتنا شور اور واویلا مچانے والے مسلمان یہ بتاے کہ گزشتہ تین صدیوں میں ہم نے کون سی ایسی چیز ایجاد کر لی ہے کہ جس پر ہم فخر کر سکیں .
وہ تم ممالک یا افراد اس بات پر تو چیختے رہے کے فیسبک نے دیگر مسلمان ممالک کے لئے آواز نہیں اٹھائی مگر جب فیسبک کے بانی نے اپنے بیٹے کی ولادت پر اپنی ساری دولت کو فلاحی کاموں میں وقف کرنے کا اعلان کیا تب تو اسکو نہیں سراہا . کیا ہمارے رئیس حکمرانوں اور بزنس مینوں میں سے ایسا کوئی ہے جو اپنی ساری دولت چیرٹی میں دینے کا اعلان کرے .
اب کل ہی فیس بک پر مارک ذکر برگ کا ایک پیغام سامنے آیا ہے جس میں اس نے مسلمانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا ہے .
مارک زکربرگ نے مسلمانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا، ’ہم آپ کے حقوق کے تحفظ کے لیے لڑیں گے اور آپ کے لیے پُرامن اور محفوظ ماحول ترتیب دیں گے۔‘
واضح رہے کہ مارک زکربرگ نے کسی بھی قسم کی تجویز کی نشاندہی نہیں کی، لیکن دنیا کے سب سے بڑے سوشل میڈیا نیٹ ورک کے بانی کا کہنا تھا کہ ’ایک یہودی ہونے کے ناطے میرے والدین نے مجھے یہ سکھایا ہے کہ ہمیں ہر کمیونٹی پر حملے کے خلاف ضرور کھڑے ہونا چاہیے‘۔
مارک ذکر برگ کا یہ بیان اس وقت پر سامنے آیا ہے جب امریکی صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ یہ مطالبہ کر چکے ہیں کہ مسلمانوں کے امریکا داخلے پر پابندی لگنی چاہیے .
کیا بنا تحقیق کیے ہمارے فیسبکی مجاہدین اس کے ان اقدامات کو سراہیں گے یا پھر روایتی ہٹ دھرمی کو برقرار رکھتے ہووے اسے یہودی سازش ہی قرار دیں گے . میرے خیال سے انہیں اب اس بیان کے بعد تو یہ مان لینا چاہیے کہ ” فیس بک بھی مسلمان ہوگئی ہے ”