سنسان گلیاں شکستہ مکان اور سحر انگیز قدیم طرز تعمیر پر بنی پارسی کالونی آج کس حال میں


سنسان گلیاں شکستہ مکان اور سحر انگیز قدیم طرز تعمیر، ان سب کو یکجا کر کہ جو عکس ابھرے اسے پارسی کالونی کا نام دے دیجئے- یہ اجڑے گھر بغیر تراش خراش کے بڑے ہوتےدرخت ہواؤں کے دوش پر شاعر کی زبانی سرگوشی کرتے ہیں کہ کبھی ہم بھی خوبصورت تھے- ایم اے جناح روڈ سے منسلک پارسی کالونی تب آباد ہونا شروع ہوئی جب پاکستان کا وجود بھی نہ تھا اولڈ سٹی ایریا کی کاروباری گہما گہمی سے قدرے فاصلے پر پارسیوں نے یہ بستی بسائی تو گویا کراچی کی انگوٹھی میں نظروں کو خیرہ کردینے والا نگینہ جڑ گیا۔

پرانے بنگلے اور ان کی دیواریں آپ دیکھیں چھوٹی چھوٹی تختیاں بھی لگیں ہوئی ہیں اور ویران سے ہیں، سنسان سے ہیں -قیام پاکستان کے بعد بھی پارسی انہیں گھروں میں مقیم رہے-

ان کشادہ بنگلوں کی چھتیں بلند اور دیواریں چھوٹی تھیں پر گھر میں بڑا سا دلان اور ٹیرس سر شام ہی آباد ہوجاتا تھا ۔ مگر جب کراچی کے حالات خراب ہوئے تو اس کے اثرات خوابوں کی اس بستی پر یوں پڑے کہ یہاں کے مکین دوسرے علاقوں کو منتقل ہونے لگے۔

پارسی کالونی کے وسط میں قدیم پارک دلکشی کی تصویر ہے مگر سچی بات تو یہ ہے کہ یہاں چہل قدمی کرنے والا کوئی خاص بچا ہے نہ ہی اس کی فضا بچوں کے شور سے جی اٹھتی ہے پارسی کالونی کے بڑے بڑے گھر اپنے مکینوں کے منتظر ہیں جو شاید اب کبھی یہاں نہ لوٹ سکیں گے-

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے