اسلام آباد: توشہ خانہ فیصلے پر احتجاج کے تناظر میں عمران خان پر درج مقدمے میں بڑی پیش رفت ہوگئی۔
عمران خان نے سیشن کورٹ سے ضمانت کی درخواست واپس لے لی اور اسلام آباد ہائیکورٹ میں ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست دائر کردی۔ عمران خان نے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر کے ذریعے درخواست دائر کی۔
ادھر اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کی درخواست ضمانت پر تین اعتراضات عائد کر دئیے۔رجسٹرار آفس نے اعتراض اٹھایا کہ عمران خان کے دستخط پٹیشن پر دو جگہوں پر مختلف ہیں ، عمران خان نے بائیو میٹرک تصدیق نہیں کرائی ، ضمانت قبل از گرفتاری ڈائریکٹ ہائیکورٹ میں کیسے دائر ہو سکتی ہے۔
واضح رہے کہ محسن شاہ نواز رانجھا کی مدعیت میں عمران خان پر تھانہ سیکرٹریٹ میں مقدمہ درج ہے۔
[pullquote]توشہ خانہ ریفرنس : عدالت نے عمران خان کی حاضری ضروری قرار دے دی[/pullquote]
اسلام آباد: توشہ خانہ ریفرنس سے متعلق فوجداری کارروائی کیس میں عمران خان کے وکیل نے پیشی کے لیے پانچ دن کی مہلت دینے کی استدعا کر دی۔
عمران خان کے وکیل علی بخاری اور الیکشن کمیشن کے وکیل سعد حسن عدالت پیش ہوئے۔ کیس کی سماعت ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال نے کی۔
وکیل علی بخاری اور الیکشن کمیشن کے وکیل سعد حسن کے درمیان تلخ کلامی ہوئی۔ وکیل علی بخاری نے کہا کہ آپ الیکشن کمیشن کے وکیل ہیں اور وکیل ہی رہیں، ترجمان نہ بنیں، عمران خان کچھ دیر پہلے لاہور سے نکل پڑے ہیں۔ عمران خان نے جوڈیشل کمپلیکس کی دو عدالتوں میں پیش ہونا ہے اس لیے عمران خان آج اس عدالت میں پیش نہیں ہو سکیں گے۔عمران خان کے وکیل نے سماعت 5 دن کے لیے ملتوی کرنے کی استدعا کی۔ تاہم، الیکشن کمیشن کے وکیل نے سماعت ملتوی کرنے کی مخالفت کر دی۔
وکیل الیکشن کمیشن نے کہا کہ یہ عدالت کا مسئلہ نہیں عمران خان کہاں سے آرہے ہیں، یہ عدالت میں پیش ہی نہیں ہونا چاہتے لیکن ہم اس کیس پر ہر دن سماعت کے لیے تیار ہیں، عمران خان دوسری عدالتوں میں پیش ہو رہے تو اس عدالت میں کیوں نہیں؟
وکیل عمران خان نے کہا کہ میں آج عمران خان کو عدالت میں پیش کرنے کے قابل نہیں ہوں، اگر عمران خان عدالتی وقت میں جوڈیشل کمپلیکس سے نکل آئے تو ہم پیش ہو جائیں گے۔
جج ظفر اقبال نے ریمارکس دیے کہ یہ کونسا طریقہ ہے کہ عمران خان ادھر پیش نہیں ہوسکتے اور جوڈیشل کمپلیکس پیش ہوجائیں گے، ادھر کے لئے وقت نہیں بچے گا یہ کونسا طریقہ ہے۔ یہاں فرد جرم عائد ہونا ہے اس لیے ادھر آجائیں اور جب فرد جرم عائد ہوجائے تو پھر چلے جائیں۔
وکیل علی بخاری نے کہا کہ خواجہ حارث اس کیس میں عمران کے وکیل ہیں، آج یہاں اس عدالت میں پیش ہونے کے لیے وہ دستیاب نہیں ہیں اور میں نے یہ نہیں کہا اس عدالت پیش نہیں ہو سکتے بلکہ میں نے صرف یہ کہا کہ جوڈیشل کمپلیکس پیشی کے بعد وقت نہیں بچے گا۔
دلائل سننے کے بعد عدالت نے عمران خان کی حاضری ضروری قرار دے دی۔
دوسری جاب، تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان 4 مختلف مقدمات میں پیشی کے لیے لاہور سے اسلام آباد کے لیے روانہ ہوچکے ہیں۔ عمران خان کی موٹر وے کے راستے 12 سے 1 بجے کے درمیان اسلام آباد آمد متوقع ہے۔
تحریک انصاف راولپنڈی اسلام آباد سے قافلے عمران خان کے استقبال کے لیے موٹر ٹول پلازہ، زیرو پوائنٹ اور جوڈیشل کمپلیکس پہنچیں گے۔
موٹر وے لاہور اسلام آباد انڑچینج پر کارکنان موجود ہیں جبکہ عمران خان کا قافلہ موٹروے انٹرچینج کوٹ مومن پہنچ گیا ہے۔