خيبرپختونخوا کے ضلع کوہا ٹ میں بسنے والے ایک لڑکے نے پسند کی شادی کی جس کی وجہ سے تنازع پیدا ہو گیا ۔ جرگے نے سوارہ بھائی کے جرم کی سزا اس کی دوبہنوں کو سنا تے ہوئے 12 سالہ مریم اور اس کی دو سالہ بہن کو شادی کے لیے مخالف فریق کے حوالے کر دیا گیا ۔
فریق مخالف کے ایک بوڑھے شخص نے 12 سالہ مریم سے زبردستی نکاح کر لیا ۔ والدہ کو خبر ملی تو اس نے پولیس کو بتا دیا جس کے بعد جر گے میں شامل تمام افراد کو گرفتار کر لیا ۔ کوہاٹ پولیس کے مطابق 9 افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی جا چکی ہے ۔
ادارہ تعلیم و تحقیق کے چئیر مین خورشید احمد ندیم کا کہنا ہے کہ سورہ ، ونی جیسی رسومات اس معاشرے کے ماتھے پر کلنک کا ٹیکہ ہیں ۔
انسانی حقوق کے لیے سرگرم عاصمہ جہانگیر نے کہا کہ صرف قانون سازی نہیں بلکہ قوانین کے بارے میں عوام تک شعور کی فراہمی بھی لازمی ہے ۔
پاکستان اسلامک مشن کے سربراہ مولانا قاری سید اکبر علی شاہ کا کہنا ہے کہ علما منبر ومحراب سے اس قسم کی فرسودہ رسومات کے خاتمے کے لیے عوام میں شعور بیدار کریں ۔ انہوں نے کہا کہ منبر ومحراب کے ساتھ ساتھ نصاب میں بھی ان رسومات کے خلاف مضامین شامل کیے جانے چاہییں ۔