امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کا کہنا ہے کہ بجلی کے بلوں میں اضافہ کرکے حکومت عوام سے قربانی مانگ رہی ہے، وزیراعظم سن لیں، حکومت نے ریلیف نہ دیا تو عوام مہنگی بجلی اور گیس کے بل ادا نہیں کریں گے۔
راولپنڈی میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا مطالبات کے لیے دیے گئے 45 دن پورے ہونے والے ہیں، ہم تصادم نہیں پُرامن جدوجہد کے قائل ہیں، عوام کے سمندر کو کوئی نہیں روک سکتا، 25 کروڑ عوام اپنا حق چھین کر لیں گے۔
اگر لی کوآن یو کر سکتا ہے تو! (مکمل کالم)
انہوں نے کہا کہ راولپنڈی نے 14 دن کے دھرنےمیں شاندار میزبانی کے فرائض انجام دیے، حکومت نے ہمیں 45 دن کا وقت دیا، اب حکومت کے پاس 13 سے 14 دن ہیں، پنجاب میں 14 روپے کے ریلیف سے کچھ نہیں ہوگا، جاگیر داروں پر کوئی ٹیکس نہیں لگایا گیا، پاکستان میں اشرافیہ وسائل پرقابض ہو چکی ہے، عوام اس بجلی کے ہزاروں ارب روپے ادا کرتے ہیں جو ان پر بنتے ہی نہیں ہیں۔
توہین پارلیمنٹ کا قانون کدھر گیا؟
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ حکومت ن لیگ کی ہو، پیپلز پارٹی کی یا پی ٹی آئی کی، سب نےعوام کا خون چوسا ہے،کون لوگ ہیں جو عوام پر پیٹرول اور بجلی کے بم گراتے ہیں، قوم کو نان ایشوز کی طرف لے جایا جا رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی کے مطالبات اپنی جگہ موجود ہیں، حکومت بجلی کی قیمتیں کم کرے، آئی پی پیزکےمعاہدے ختم کرے، ابھی تو ہم نے شٹر ڈاؤن کیا تھا، اب پہیہ جام کریں گے، وزیراعظم سن لیں، اگر حکومت نے ریلیف نہ دیا تو عوام مہنگی بجلی اور گیس کے بل ادا نہیں کریں گے۔