زندگی شوہر کے بعد

ایک دن وہ چپ چاپ، بغیر کچھ کہے، ہمیشہ کے لیے میری زندگی سے رخصت ہو گیا۔ جیسے ہوا کے ایک جھونکے کی طرح، جو آتا ہے اور گزر جاتا ہے، اس کے جانے کے بعد ہر چیز بے جان اور بے مقصد محسوس ہونے لگی۔ ایک ایسی خاموشی نے میرے وجود کو لپیٹ لیا جسے لفظوں میں بیان کرنا مشکل ہے، ایک ایسی تنہائی جس کی گہرائی نے میرے دل کو چیر کے رکھ دیا۔ وہ شخص، جو میری دنیا تھا، میرا سب کچھ تھا، اب ہمیشہ کے لیے چلا گیا تھا۔

اس کے جانے کے بعد مجھے پہلی بار احساس ہوا کہ میرے ساتھ کوئی ایسا تھا جو میری ہر بات کو سنتا تھا، میری ہر سوچ کو سمجھتا تھا، اور میری ہر خواہش کو پورا کرنے کی کوشش کرتا تھا۔ آج جب میں اُس کی یادوں میں کھوئی ہوں، تو احساس ہوتا ہے کہ میں نے اُسے کتنی بے رحمی سے نظرانداز کیا تھا۔ میں اپنی مصروفیات میں الجھی رہی، اپنے غصے میں اسے نظرانداز کرتی رہی،کاش میں نے اُس کی قدر کی ہوتی جب وہ زندہ تھا۔ کاش میں نے اپنے غصے کو چھوڑ کر اُس کے ساتھ زیادہ وقت گزارا ہوتا۔ شاید وہ اکیلا محسوس کرتا ہوگا، شاید اُس کا دل کرتا ہوگا کہ میں اُس سے بات کروں، اُس کے قریب بیٹھوں، لیکن میں اپنی دنیا میں اتنی مگن تھی کہ اُس کے دل کی آواز کبھی سن ہی نہیں سکی۔ اب، جب میں اُس کے بغیر ہوں، تو احساس ہوتا ہے کہ میں نے کتنی بڑی غلطی کی۔ وہ میری زندگی کا حصہ نہیں، بلکہ میری زندگی کی اصل حقیقت تھا۔ کبھی ایک پل کے لیے بھی یہ نہیں سوچا کہ شاید وہ بھی چاہتا تھا کہ میں اس کے ساتھ کچھ وقت گزاروں، اُس سے بات کروں، اس کے دل کی سنوں۔

اب جب میں اُس کے کمرے میں جاتی ہوں، وہاں کی ہر چیز اُس کی یاد دلانے کے لیے کافی ہوتی ہے۔ اُس کی الماری میں پڑے کپڑے، جو اب کبھی نہیں پہنے جائیں گے، مجھے ایسے دیکھتے ہیں جیسے مجھ سے سوال کر رہے ہوں کہ تم نے ہمیں کیوں نظرانداز کیا؟ وہ جوتے، جو کبھی اس کے قدموں کو سنبھالے رکھتے تھے، اب بے جان ہو کر ایک گوشے میں پڑے ہیں۔ اُس کی گھڑی، جو وقت کی قید میں تھی، اب جیسے خود وقت کی قید سے آزاد ہو چکی ہے۔

میرا دل چاہتا ہے کہ وہ ایک بار پھر واپس آجائے۔ کاش کہ وقت پلٹ سکے، کاش کہ وہ دوبارہ میرے سامنے ہو، میں اُس کے پاس بیٹھوں، اُس سے کہوں کہ میں نے اُسے کتنا یاد کیا، کتنا پیار کیا، لیکن یہ الفاظ اب میرے دل میں ہی دفن ہو چکے ہیں۔ وہ اب منوں مٹی کے نیچے دفن ہے، اور میرے دل میں صرف اُس کی یادیں رہ گئی ہیں۔

زندگی کتنی بے رحم ہے! جب وہ تھا، میں نے اُس کی موجودگی کو کبھی وہ اہمیت نہیں دی، جو آج اُس کی عدم موجودگی کو دے رہی ہوں۔ آج، جب وہ نہیں ہے، تو ہر لمحہ اُس کی یادوں میں گزارتی ہوں، اُس کی مسکراہٹ، اُس کا خیال رکھنے والا دل، اُس کی خاموش محبت، یہ سب کچھ آج میری زندگی سے ہمیشہ کے لیے چھین لیا گیا ہے۔

میں جب اُس کے بارے میں سوچتی ہوں، تو دل میں ایک ایسی کسک اُٹھتی ہے جو کبھی ختم نہیں ہوتی۔ وہ مجھے ہر طرح سے سمجھتا تھا، میری باتوں کو بغیر کہے سن لیتا تھا، اور آج میری باتوں کو سننے والا کوئی نہیں۔ اب وہ میری زندگی میں نہیں رہا، اور میرے ساتھ صرف اُس کی یادیں اور ایک نہ ختم ہونے والا پچھتاوا رہ گیا ہے۔

کاش کہ میں اُس کے ساتھ کچھ اور وقت گزار سکتی، کاش کہ میں اُس کی محبت کو اُس وقت سمجھ سکتی جب وہ میرے ساتھ تھا۔ اب میں نہیں جانتی کہ میں کتنے سال اور زندہ رہوں گی، لیکن یہ حقیقت ہے کہ اُس کے بغیر میری زندگی میں وہ رنگ، وہ روشنی، اور وہ خوشی کبھی واپس نہیں آ سکتی۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے