اسلامک ریلیف پاکستان نے پشاور میں "انٹر فیتھ چائلڈ پروٹیکشن فورم” کا آغاز کردیا ہے. جس کی فنڈنگ یونیسیف پاکستان نے KP چائلڈ پروٹیکشن اینڈ ویلفیئر کمیشن کے تعاون سے کررہا ہے۔ اس اقدام کے تحت بچوں کے تحفظ جیسے اہم مسئلے کو حل کرنے کے لیے مختلف مذہبی برادریوں کے رہنماؤں اور نمائندوں کو اکٹھا کیا گیا۔
چیف آفیسر چائلڈ پروٹیکشن اینڈ ویلفیئر کمیشن اعجاز نے اس فورم کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ تحفظ اطفال کیلئے سکھ، ہندو، عیسائی اور مسلم کمیونٹیز کے تمام مذہبی رہنما ایک چھت کے نیچے جمع ہونا احسن اقدام ہے۔
بین المذاہب فورم نے بچوں کے ساتھ بدسلوکی، استحصال، اور بچوں کے لیے تجویز کردہ پالیسیوں اور قانون سازی کی وکالت کرتے ہوئے بچوں کے تحفظ کے معاملات کو بروقت احسن طریقے سے حل کرنے کی یقین دہانی پر زور دیا۔ فورم نے بچوں کے ساتھ بدسلوکی، نظرانداز، کم عمری کی شادیوں اور استحصال سے نمٹنے کے لیے حکمت عملی تیار کرنے کے لیے مذہبی کمیونٹیز اور لائن ڈیپارٹمنٹس کے درمیان تعاون کو فروغ دینے پر زور دیا۔
ہیومن رائٹس کمیشن کے پی کے نمائندے رضوان نے اپنے تاثرات پیش کرتے ہوئے کہا کہ کمیونٹی کو بچوں کے تحفظ کے مسائل کے بارے میں آگاہی دینے اور بچوں کے تحفظ میں شامل پیشہ ور افراد اور اسٹیک ہولڈرز کی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے آؤٹ ریچ پروگرامز، ورکشاپس اور مہمات کا انعقاد لازمی ہے۔
اس فورم کا مقصد ایک ایسا پلیٹ فارم بنانا ہے جہاں مختلف عقائد اکٹھے ہو کر نقطہ نظر کا اشتراک کر سکیں اور بچوں کے حقوق اور بہبود کے تحفظ کے لیے باہمی تعاون سے کام کر سکیں۔ مذہبی رہنماؤں نے اسلامک ریلیف اور خیبر پختونخوا چائلڈ پروٹیکشن اینڈ ویلفیئر کمیشن دونوں کی طرف سے تمام سرگرمیوں اور اقدامات کو کامیاب قرار دیا کیونکہ یہ محفوظ بچوں کی کمیونٹی کے احساس اور خوشبو کو مناسب طریقے سے یقینی بنائے گا۔