اسرائیلی بحریہ نے عالمی فلوٹیلا میں شامل تمام 42 کشتیوں کو روک کر اس میں شرکت کرنے والے 500 کے قریب افراد کو حراست میں لے لیا۔ موجودہ صورتحال یہ ہے کہ چار اطالوی قانون ساز رہا یا ڈی پورٹ ہو کر روم پہنچ چکے ہیں اور اٹلی کے باقی شرکا کے لیے ڈی پورٹیشن کے مراحل بدستور جاری ہیں۔
سوئٹزرلینڈ کے 19 شہری اس فلوٹیلا کا حصہ رہے اور بھی تک ان کو محدود قو نصلر رسائی دی جا رہی ہے ۔ اسی طرح دیگر ممالک کے شہری جو ابھی تک ڈیٹنشن میں ہیں۔ ان کے متعلقہ ممالک اپنے شہریوں کو نکالنے کے لیے سرگرم ہیں۔
پاکستان کے شہری سینیٹر مشتاق بھی زیر حراست ہیں۔ اور حکومت کے مطابق ایک مغربی ملک کے تعاون سے ان کی بازیابی کے لیے بھی کام ہو رہا ہے۔
اس امدادی قافلے میں مغربی ملکوں سے کون سی نمایاں شخصیات نے شرکت کی۔
گریٹا تھنبرگ Greta Thunberg
گریٹا کا تعلق سویڈن سے ہے اور وہ عالمی شہرت یافتہ ماحولیاتی کارکن ہیں اور “فرائیڈیز فار فیوچر” تحریک کی بانی ہیں- یہ دوسری مرتبہ غزہ گئی ہیں اور انہوں نے اس مرتبہ بھی فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی کے طور پر گلوبل سمود فلوٹیلا میں شرکت کی
اور سمندر میں روکے جانے کے وقت اپنی موجودگی کی تصدیق بھی کی۔ گریٹا نے اپنے بیان میں کہا کہ وہ اسرائیل سے بلکل نہیں ڈرتی ہیں اور وہ اپنی جدوجہد جاری رکھیں گی
ادا کولاو Ada Colau
ادا کولاو اسپین کے شہر بارسلونا کی سابق میئر ہیں اور ہاؤسنگ رائٹس و سماجی انصاف کے لیے برسوں سے سرگرم رہنے والی سیاست دان ہیں۔ انہوں نے غزہ کے محصور عوام کے ساتھ یکجہتی کے اظہار کے لیے گلوبل سمود فلوٹیلا میں شمولیت اختیار کی۔
روکنے کے بعد ادا نے اپنے بیان میں کہا کہ ’’ہم صرف انسانیت کے لیے نکلے تھے، کوئی جنگ لڑنے نہیں۔‘‘ ان کی گرفتاری پر اسپین بھر میں مظاہرے ہوئے اور عوامی سطح پر وسیع حمایت سامنے آئی۔
ریما حسن Rima Hassan
ریما حسن فرانسیسی۔فلسطینی رکنِ یورپی پارلیمان ہیں جو انسانی حقوق اور مہاجرین کے دفاع کے لیے جانی جاتی ہیں۔ وہ جہاز Captain Nikos پر سوار ہوئیں اور اسرائیلی بحریہ کے ہاتھوں زیرِ حراست آئیں۔
ریما نے کہا کہ ’’یہ میرا فرض ہے کہ میں اپنی سرزمین کے لوگوں کے ساتھ کھڑی رہوں۔‘‘ ان کی گرفتاری نے فرانس میں سیاسی سطح پر ایک نئی بحث چھیڑ دی کہ یورپ کا انسانی حقوق کا معیار کہاں کھڑا ہے۔
آدیل ہینیل Adèle Haenel
آدیل ہینیل فرانس کی ایوارڈ یافتہ اداکارہ ہیں جنہوں نے فلمی دنیا کو چھوڑ کر سماجی اور سیاسی سرگرمیوں کو اپنایا۔ وہ تونس سے فلوٹیلا میں شامل ہوئیں اور اپنی شرکت کو ’’فنکارانہ بغاوت‘‘ قرار دیا۔ آدیل نے کہا کہ ’’خاموشی بھی ایک جرم ہے جب ظلم آنکھوں کے سامنے ہو۔‘‘
مارکو کرواتی Marco Croatti
مارکو کرواتی اٹلی کی فائیو اسٹار موومنٹ (M5S) کے سینیٹر ہیں اور ماحولیاتی پالیسیوں کے حامی کے طور پر جانے جاتے ہیں۔ وہ فلوٹیلا کے ذریعے غزہ جانے والے چار اطالوی قانون سازوں میں شامل تھے۔ روکنے کے بعد انہوں نے کہا کہ ’’ہم کسی کے دشمن نہیں، ہم محصور انسانوں کے دوست ہیں۔‘‘ ان کی واپسی پر اٹلی میں حکومت پر سخت تنقید ہوئی
آرتورو اسکوتّو Arturo Scotto
آرتورو اسکوتّو اٹلی کی ڈیموکریٹک پارٹی کے سینئر رکن اور بائیں بازو کی سیاست کے سرکردہ رہنما ہیں۔ انہوں نے فلوٹیلا میں بطور عوامی نمائندہ شرکت کی تاکہ انسانی امداد کی راہداری کی وکالت کرسکیں۔ گرفتاری کے بعد آرتورو نے کہا کہ ’’یہ سفر قانون کے خلاف نہیں بلکہ انسانیت کے حق میں ہے۔‘‘
انالیزا کوراڈو Annalisa Corrado
انالیزا کوراڈو اٹلی کی ماحولیاتی انجینئر اور سیاست دان ہیں جو توانائی اور موسمیاتی انصاف پر کام کرتی ہیں۔ وہ فلوٹیلا میں شریک ہوئیں تاکہ امدادی جہازوں کے ذریعے دنیا کو انسانی ہمدردی کا پیغام دیا جا سکے۔
انالیزا نے اپنی گرفتاری کے بعد کہا کہ ’’ہم محاصرہ توڑنے نہیں، انسانیت جوڑنے نکلے تھے۔‘‘
بینیڈیٹا سکویڈیری Benedetta Scuderi
بینیڈیٹا سکویڈیری اٹلی کی گرین پارٹی (AVS) کی رکنِ یورپی پارلیمان ہیں اور ماحولیات و صنفی برابری کی علمبردار سمجھی جاتی ہیں۔ وہ بھی فلوٹیلا کے منتخب نمائندوں میں شامل تھیں جنہیں اسرائیلی فورسز نے حراست میں لیا۔ بینیڈیٹا نے کہا کہ ’’یہ سفر عورتوں، بچوں اور ان بے آواز لوگوں کے لیے تھا جن کی فریاد دنیا نہیں سنتی۔‘‘
کرس اینڈروز Chris Andrews
کرس اینڈروز آئرلینڈ کے شِن فین سینیٹر ہیں جو انسانی حقوق اور عالمی انصاف کے حامی ہیں۔ وہ کشتی Spectre پر سوار تھے اور روکنے کے بعد حراست میں آئے۔ اینڈروز نے بیان دیا کہ ’’ہماری موجودگی تشدد کے خلاف امن کا اعلان تھی۔‘‘
تاڈگ ہیکی Tadhg Hickey
تاڈگ ہیکی آئرلینڈ کے معروف کامیڈین اور سیاسی طنز کے لیے مشہور فنکار ہیں۔ وہ کشتی Meteque کے ذریعے فلوٹیلا میں شامل ہوئے اور سفر کے دوران مسلسل عوام کو صورتحال سے آگاہ کرتے رہے۔ روکنے سے قبل ان کی ویڈیوز نے دنیا بھر میں ہمدردی اور دلچسپی پیدا کی۔ تاڈگ نے کہا کہ ’’ہنسی کے ذریعے بھی سچ بولا جا سکتا ہے، اور آج یہی میرا ہتھیار ہے۔‘‘
مارِیانا مورٹاگوا Mariana Mortágua
مارِیانا مورٹاگوا پرتگال کی لیفٹ بلاک (BE) پارٹی کی رہنما اور رکنِ پارلیمان ہیں۔ وہ فلوٹیلا کے پرتگالی وفد کی قیادت کر رہی تھیں اور غزہ کی ناکہ بندی کے خلاف ایک مضبوط سیاسی موقف رکھتی ہیں۔ مارِیانا نے کہا کہ ’’اگر انسانیت کی کوئی سرحد نہیں، تو امداد کی کشتی کیوں رُکے؟‘‘
صوفیا آپارسیو Sofia Aparício
صوفیا آپارسیو پرتگال کی مشہور اداکارہ اور سماجی کارکن ہیں جنہوں نے فنی زندگی سے وقت نکال کر فلوٹیلا میں شمولیت کی۔ ان کا کہنا تھا کہ ’’ہم فنکار صرف کردار نہیں، احساسات بھی زندہ رکھتے ہیں۔‘‘
میگوئل ڈوارٹے Miguel Duarte
میگوئل ڈوارٹے پرتگال کے انسانی امداد کے کارکن ہیں جو پہلے بھی بحیرۂ روم میں تارکین وطن کو بچانے کی سرگرمیوں میں شریک رہے ہیں۔ فلوٹیلا میں ان کی شرکت ایک تجربہ کار رضاکار کے طور پر اہم تھی۔ روکنے کے بعد انہوں نے کہا کہ ’’میں نے سمندروں میں ڈوبتے انسانوں کو دیکھا ہے، اب خاموش نہیں رہ سکتا۔‘‘
امریکی وفد (ویٹرنز فار پیس / اَباؤٹ فیس)
فلپ ٹاٹنم، زولیکا مورالس ریویرا، جیسیکا کے کلوٹ فیلٹر، سوزن جیرنسٹڈ، گریگ اسٹوکر
Philip Tottenham, Zuleyka Morales Rivera, Jessica Kaye Clotfelter, Susan Jernstedt, Greg Stoker
یہ پانچ امریکی سابق فوجی فلوٹیلا کی کشتی Ohwayla پر سوار تھے۔ انہوں نے اپنی فوجی شناخت کو امن کے پیغام میں بدلنے کا فیصلہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ’’ہم نے جنگ دیکھی ہے، اب امن کے لیے لڑ رہے ہیں۔‘‘ ان کی گرفتاری پر امریکی امن حلقوں نے ان کے لیے یکجہتی مہم شروع کی۔