زندگی کو زیادہ بہتر، زیادہ کامیاب، زیادہ پرسکون، زیادہ آسودہ، زیادہ موثر اور زیادہ کارآمد بنانے کی خواہش تقریباً ہر دل میں پائی جاتی ہے لیکن اس مقصد کا حصول صرف خواہش سے ممکن نہیں بلکہ عملاً کچھ چیزوں کو کرنے، کچھ چیزوں سے بچنے، کچھ سے رکنے اور کچھ نہ کچھ کر دکھانے سے ممکن ہوتا ہے۔ آئیے اس مقصد میں مددگار چند اصولوں کا مختصر تذکرہ کرتے ہیں ممکن ہے اس پر عمل کرنے سے کوئی نہ کوئی، اپنی زندگی میں بہتر بننے میں کامیاب ہو جائے۔
01 اپنے آپ کی دیکھ بھال کو خاص ترجیح دیں:
سب سے پہلے اپنی جسمانی، ذہنی اور جذباتی تندرستی کا خاص خیال رکھیں۔ باقاعدگی سے ورزش، صحت مند کھانا اور ضروری آرام یقینی بنانا ایک صحت مند، متوازن اور بھرپور زندگی کے حصول میں مددگار اصول ہے۔
02 ذہن سازی پر توجہ دیں:
عصر حاضر کے بارے میں بیداری اور شعور پیدا کریں۔ امکانات اور چیلنجوں کے بارے میں آگہی بڑھائے، یکسوئی کو بڑھائے، یہ خوبی ذہنی تناؤ کو کم کرتی ہے، توجہات کو مجتمع کرتی ہے اور مجموعی کارکردگی کو بہتر بناتی ہے۔
03 واضح اہداف مقرر کریں:
مخصوص، قابل حصول، اور وقت کے پابند اہداف کی وضاحت کر کے ترتیب دیں۔ یہ ترتیب آپ کو مناسب طرزِ عمل اپنانے کی جانب ضروری رہنمائی کرے گی اور آپ کو کامیابی کی طرف گامزن رکھے گی۔
04 وقت کا مؤثر طریقے سے انتظام کریں:
انسان کے دامن میں سب سے قیمتی اثاثہ وقت ہے۔ وقت کے بہتر انتظام و انصرام کی تکنیکوں کا استعمال لازمی کریں جیسا کہ ترجیحات کا تعین، مقررہ وقت کا تعین اور مطلوبہ پیداواری صلاحیتوں کی تلاش اور کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے وقت بہ وقت نگرانی اہم چیزیں ہیں۔
05 زندگی بھر سیکھنے کو گلے لگائیں:
آج کی بدلتی ہوئی دنیا میں اپنے لیے مناسب جگہ بنانے کے خاطر مسلسل علم اور ہنر کی تلاش جاری رکھیں۔ زندگی بھر سیکھنے سکھانے سے ذاتی ترقی میں اضافہ ہوتا ہے اور مختلف مسائل حل کرنے کی صلاحیتوں میں ٹھیک ٹھاک بہتری آتی ہے۔
06 مثبت تعلقات استوار کریں:
جتنا ممکن ہو آپنے آپ کو مخلص، باصلاحیت، مددگار اور حوصلہ مند افراد سے چاروں جانب گھیر لیں اور الٹ عیوب سے متصف لوگوں سے دامن بچا کر آگے بڑھتے رہے۔ مثبت تعلقات اور روابط بندے کو مثبت انداز میں متحرک رکھنے میں مددگار وسائل ہیں۔ یہ اطمینان بخش احساس کو فروغ دیتے ہیں اور ہر آن اتار چڑھاؤ سے دو چار احوال میں جذباتی اعتدال کو قائم رکھنے میں مدد بھی کرتے ہیں۔
07 شکر گزار رہیں:
آپ کے پاس جتنے لوگ، مواقع اور چیزیں موجود ہیں ان سب کے لیے باقاعدگی سے اپنے خالق و مالک کے شکر گزار رہیں۔ اچھے انسانوں کے بھی شکر گزار رہیں۔ شکر گزاری انسان کی مجموعی فلاح و بہبود کو بڑھاتی ہے اور ایک مثبت نقطہ ہائے نظر کو برقرار رکھنے میں خصوصی مدد کرتی ہے۔
08 آسانیاں پیدا کریں اور مشکلات سے بچ کر رہیں:
تاجدارِ کائنات حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم جب بھی قاضیوں اور گورنروں کو مقرر کرتے تو یہ تاکید لازماً فرماتے کہ "آسانیاں پیدا کریں اور مشکلات میں نہ ڈالیں، خوش خبریاں سنائیں اور مایوسیاں نہ پھیلائیں۔” یہ زندگی کو بہتر بنانے والا ایک بہترین اصول ہے۔ یہ تناؤ کو کم کرنے اور جوش و جذبے کو بڑھانے کے سلسلے میں حد درجہ مددگار طریقہ ہے۔ خود کو منظم رکھیں اور کام کی جگہوں میں بھی نظم و ضبط قائم رکھیں۔ بے ترتیبی سے پاک ماحول اور مایوسی سے مبرّا دل پرسکون رہنے کا احساس دیتا ہے۔
09 اپنے اندر نرمی اور لچک پیدا کریں:
غیر ضروری سختی سے بچ کر اور ضروری نرمی سے ہمہ وقت لبالب رہیں۔ ناکامیوں کا ملبہ دوسروں پر ڈالنے کی بجائے اس کی ذمہ داری خود قبول کریں۔ یاد رکھیں ناکامی کا اصل سبب انسان کی اپنی ذات ہوتی ہے جبکہ دوسرے لوگ کامیابی یا ناکامی کے معاملے میں ثانوی طور پر کچھ نہ کچھ اثر انداز ہوتے ہیں اور بس۔ نرمی اور حقیقت پسندی کا یہ طریقہ آپ کو چیلنجوں سے پیچھے ہٹنے اور مواقع کی جانب آگے بڑھنے میں مدد دیتا رہے گا۔
10 کبھی کبھی رابطہ منقطع کریں اور خود کو ری چارج کریں:
مواصلاتی ٹکنالوجی نے معاشرے پر گویا ایک یلغار کی ہے جس نے انسانی اوقات، ترجیحات، معاملات اور اہداف کی قدرتی ترتیب کو بری طرح متاثر کی ہے یہی وجہ ہے کہ بہت سارے لوگوں کو یہ مسئلہ درپیش ہے کہ وہ آغاز کہاں سے کریں اور پھر اختتام کہاں پر کریں؟۔ اب ضرورت اس امر کی ہے کہ باقاعدگی سے وقفہ لے کر اپنے آپ کو ایسی سرگرمیوں میں مشغول کریں جو آپ کو خوشی، سکون اور راحت فراہم کریں۔ یہ معمول زندگی میں صحت مند توازن کو قائم کرنے میں مدد کرتا ہے۔
11 خودشناسی کی عادت ڈالیں:
اپنے آپ کو سمجھنے سمجھانے کے لیے وقفے وقفے سے”خود احتسابی” کا وقت مقرر کریں۔ اپنی خوبیوں، خامیوں، جذبات کے جوہر اور ان کے پیچھے کار فرما محرکات کو سمجھنے کی کوشش کریں۔ یہ خود آگہی آپ کو بہتر فیصلے کرنے، اپنے جذبات کو کنٹرول میں رکھنے اور اپنے تعلقات کو مضبوط بنانے میں بنیادی مددگار ثابت ہوگی۔
12 اپنی "کیوں” کو پہچانیں:
آپ جو کچھ بھی کرتے ہیں، اس کے پیچھے کوئی نہ کوئی مقصد ضرور ہوتا ہے۔ اپنے بڑے مقاصد (جیسے کیریئر، رشتے، ذاتی ترقی، اللہ تعالیٰ کی خوشنودی، انسانی فلاح و بہبود کے لیے کام) کے بارے میں غور کریں کہ یہ آخر کیوں؟ آپ کی حتمی "کیوں” پر مبنی سوچ آپ کو زیادہ گہرا مقصد اور معنویت عطا کرے گی۔ یہ مقصد ہی مشکل وقت میں آپ کو ثابت قدم رکھے گا اور آپ کے سفر کو اطمینان بخش اور با مقصد بنائے گا۔
13 دوسروں کے لیے بھی سوچیں:
اپنی ذات کے دائرے سے باہر نکل کر دوسروں کے لیے بھی کچھ نہ کچھ کرنے کی عادت ڈالیں۔ یہ چھوٹا سا تعاون، مالی مدد، اچھا مشورہ یا صرف ایک مخلصانہ مسکراہٹ بھی ہو سکتی ہے۔ دوسروں کی بے غرض مدد کرنے سے آپ کے اندر یکسوئی اور قلبی سکون پیدا ہوتا ہے اور یہ آپ کی اپنی خوشیوں، کامیابیوں اور مسرتوں کو بھی کئی گنا بڑھا دیتا ہے۔
14 تبدیلی کے لیے تیار رہیں:
زندگی جامد شے نہیں بلکہ مسلسل بدلنے والا عمل ہے۔ نئے حالات، نئے چیلنجز اور نئے مواقع کے مطابق خود کو ڈھلنے کی صلاحیت پیدا کریں۔ اپنے نظریات اور طریقوں میں لچک پیدا کریں۔ تبدیلی سے خوف زدہ ہونے کے بجائے اسے سیکھنے اور آگے بڑھنے کا نیا موقع سمجھیں۔
15 اچھی عادات کی تعمیر کریں:
آپ کی روزمرہ کی چھوٹی چھوٹی عادات ہی درحقیقت آپ کی شخصیت اور کامیابی کی تعمیر کرتی ہیں۔ ان عادات کو پہچانیں جو آپ کو آگے بڑھاتی ہیں اور انہیں مضبوط کریں۔ ساتھ ہی ان عادات کو چھوڑنے کی کوشش بھی کریں جو آپ کے راستے کی رکاوٹ ہیں۔ یہ عمل آہستہ آہستہ آپ کی زندگی کے معیار کو یکسر بدل دے گا۔
ان اصولوں کو آپ اپنی ترتیب سے انفرادی ضروریات اور ترجیحات کے مطابق ڈھال سکتے ہیں۔ یاد رکھیں ان اصولوں پر مستقل مزاجی سے عمل ایک کامیاب، پرسکون، موثر، جاذب اور متوازن طرز زندگی کا باعث بن سکتے ہیں۔