زندگی، صحت، کارکردگی اور خوشی کا زیادہ تر انحصار متوازن غذا پر ہے۔ ایک پرانی کہاوت ہے کہ "آپ وہی ہے جو آپ کھاتے ہیں”۔ متوازن غذا سے نہ صرف ہمیں فعال طور پر رہنے میں مدد ملتی ہے بلکہ مختلف قسم کی بیماریوں سے محفوظ رکھنے والی قوت مدافعت بھی قائم و دائم رہتی ہے۔ آرام اور خوراک وہ دو ستون ہیں جن پہ زندگی اور صحت کا سارا دارو مدار ہے۔ میں اکثر دوستوں سے ایک دلچسپ خیال شیئر کرتا رہتا ہوں کہ "جو کوئی دسترخوان پر سرخرو ہوا وہ زندگی کے ہر میدان میں سرخرو ہوگا اور جو یہاں مات کھا گیا وہ ہر جگہ مشکل کا شکار رہے گا”۔ اچھی خوراک سے مراد زیادہ خوراک نہیں بلکہ اچھی خوراک سے مراد متوازن خوراک ہے۔ آئیے متوازن خوراک کا احاطہ کرتے ہیں کہ یہ کیسے ایک فرد کے نصیب میں آتی ہے؟۔
متوازن غذا کا تصور محض کھانے کی میز تک محدود نہیں، یہ تو ایک ایسا صحت مندانہ رجحان ہے جو آپ کے دن کا آغاز ہی اس طرح کرے کہ ناشتے میں تازہ پھل، انڈے اور دلیہ جیسی توانائی بخش اشیاء شامل ہوں، تاکہ دن بھر کی مصروفیات کے لیے جسم کو مستحکم بنیاد میسر آ سکے۔ دوپہر اور رات کے کھانے میں سبزیوں، دالوں اور گوشت کے درمیان توازن قائم رکھیں، یہی وہ حکمت عملی ہے جو نہ صرف جسمانی اعضاء کو توانائی فراہم کرتی ہے بلکہ ذہنی چستی اور جذباتی استحکام کو بھی پروان چڑھاتی ہے۔ یاد رکھیے، خوراک کی یہ معراج اس وقت تک ممکن نہیں جب تک آپ ہر لقمے کو چباتے ہوئے اس کے ذائقے اور افادیت دونوں کو محسوس نہ کریں۔
متوازن غذا کے حصول میں سب سے بڑی رکاوٹ جدید طرز زندگی کی مصروفیات اور تیار شدہ غذاؤں کا بڑھتا ہوا استعمال ہے۔ ہمارا کام یہ ہے کہ ہم اپنی غذا کو ترجیح دیں اور اس کے لیے وقت نکالیں۔ ہفتے بھر کے کھانے کی منصوبہ بندی، ہفتہ وار بازار سے تازہ سبزیاں اور پھل خریدنے، اور گھر پر سادہ مگر غذائیت سے بھرپور کھانا پکانے کی عادت اپنا کر ہم نہ صرف اپنی صحت بلکہ اپنے خاندان کی صحت کی بھی ضمانت بن سکتے ہیں۔ یہ کوئی ناقابل برداشت محنت نہیں، بلکہ اپنے اور اپنے پیاروں کے لیے محبت کا اظہار ہے۔
خوراک اور مزاج کا گہرا تعلق ہے۔ جس طرح اعلیٰ معیار کا ایندھن گاڑی کے انجن کو ہموار اور پر سکون سواری میں بدلتا ہے، اسی طرح معیاری خوراک انسان کے جسم و ذہن کو سکون و تسکین پہنچاتی ہے۔ جب ہماری خوراک میں وٹامنز، منرلز اور اینٹی آکسیڈنٹس کی کمی ہوتی ہے تو نہ صرف جسم بیماریوں کا شکار ہوتا ہے بلکہ ذہنی دباؤ، بے چینی اور تھکاوٹ بھی جنم لیتی ہے۔ اس کے برعکس، ایک متوازن پلیٹ آپ کے موڈ کو خوشگوار، توانائی کو برقرار اور سوچ کو مثبت رکھنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔
یہ بات بھی سمجھ لینا ازحد ضروری ہے کہ متوازن غذا کا مطلب خود کو ہر لذیذ شے سے محروم کر دینا ہرگز نہیں ہے۔ زندگی میں توازن ہی اچھی صحت کا راز ہے۔ آپ ہفتے میں ایک بار اپنے پسندیدہ کھانے یا میٹھے سے لطف اندوز ہو سکتے ہیں، بشرطیکہ یہ استثنا مستقل عادت نہ بن جائے۔ کبھی کبھار کی یہ چھوٹ نہ صرف آپ کے ذہنی سکون کے لیے اچھی ہے بلکہ یہ آپ کو طویل مدتی طور پر صحت مند رکھنے کے لیے حوصلہ اور تحریک بھی فراہم کرتی ہے۔ زندگی کی مسرتوں کو سمیٹتے ہوئے صحت کے اصولوں پر چلنا ہی درحقیقت صحت مند زندگی کا حقیقی راز ہے۔
متوازن غذا سے مراد ایسی غذا ہے جس میں اعلی درجے کی غذائی مواد کا احاطہ کیا گیا ہو۔ جو اضافی کیلوریز سے پاک اور مطلوبہ سے مالامال ہو اور ایسے طریقے سے پکائیں گئی ہو جس سے اس کے غذائی اجزاء پوری طرح محفوظ رہیں اور یہ کہ وہ نظام ہضم کو نقصان نہ پہنچائے۔ اگر خوراک میں ضروری اجزا نہیں ہوں گے تو ہماری خوراک نامکمل اور جسمانی ضروریات کے لحاظ سے تشنہ ہوگی۔
متوازن غذا کو یقینی بنانا ایک وقت طلب، محنت طلب اور توجہ طلب کام ہے تب کہیں جا کر آپ کے جسم کو وہ تمام ضروری غذائی اجزا مل جائیں گے جن کی اسے بہترین صحت اور روزانہ کے کام کاج جاری رکھنے کے لیے ضرورت ہے۔ اس میں آپ کے روزمرہ کے کھانوں میں مختلف فوڈ گروپس، جیسے پھل، سبزیاں، اناج، پروٹین کے ذرائع اور ڈیری یا دودھ کے بنے غذائیں شامل ہیں۔
آئیے متوازن غذا کے اجزاء پر مختصر روشنی ڈالتے ہیں:
پھل اور سبزیاں:
اپنی خوراک میں مختلف قسم کے رنگ برنگے پھل اور سبزیاں ضرور شامل رکھیں۔ ایسی خوراک ضروری وٹامنز، معدنیات، اینٹی آکسیڈینٹ اور فائبر فراہم کرتی ہیں۔
اناج:
پورے اناج پر مشتمل خوراک جیسا کہ براؤن رائس، پوری گندم کی روٹی، کوئنو، جئی اور ہول اناج یعنی پاستا کا اہتمام ضرور رکھیں۔ ان اناج میں زیادہ فائبر، وٹامنز اور معدنیات ہوتے ہیں۔
پروٹین:
اپنی غذا میں پروٹین کے ہلکے پھلکے ذرائع کو بھی شامل کریں، جیسا کہ مرغی، مچھلی، دبلا گوشت، انڈے، پھلیاں (پھلیاں، دال) وغیرہ۔ یہ امینو ایسڈ فراہم کرتے ہیں، جو پروٹین کی تعمیر کے بلاکس ہیں۔
ڈیری مصنوعات:
اگر آپ ڈیری مصنوعات کھاتے ہیں تو کم چکنائی والے آپشنز کا انتخاب کریں جیسا کہ دودھ، کم چکنائی والا دہی، اور کم چکنائی والا پنیر۔ اگر آپ سبزیاں زیادہ پسند کرتے ہیں تو ان کے ساتھ دودھ یا بادام کے دودھ جیسے مضبوط متبادل کا انتخاب ضرور کریں۔
صحت مند چکنائی:
صحت مند چکنائیوں کو اپنی خوراک میں شامل کریں، جیسا کہ ایوکاڈو، گری دار میوے، بیج اور زیتون کا تیل۔ یہ ضروری فیٹی ایسڈ وٹامن فراہم کرتے ہیں۔
متوازن غذا کو یقینی بنانے کے لیے لازم ہے کہ پروسیسڈ ماکولات اور مشروبات کا استعمال کم سے کم کریں، جیسے میٹھے مشروبات، مصنوعی ذائقوں سے بھرپور ماکولات اور طرح طرح کے پراسیسڈ اسنیکس وغیرہ۔ اس کے بجائے قدرتی غذاؤں اور پھلوں سے میسر آنے والی مٹھاس اور ذائقوں پر اکتفا کریں۔ دن بھر مناسب مقدار میں پانی پیئے۔ صاف اور مناسب مقدار میں پانی پینے سے کبھی غفلت نہ برتیں کیونکہ پانی نہ صرف مختلف جسمانی افعال کے لیے ضروری ہے بلکہ مجموعی صحت کو برقرار رکھنے میں مددگار عنصر ہے۔ انسانی ضروریات میں اپنی اہمیت اور حلق سے نیچے اترنی والی اشیاء میں اپنی افادیت کے سبب پانی سے بڑھ کر بھی کوئی چیز اللہ تعالیٰ نے پیدا کی ہے وہ میرے علم میں نہیں۔
یہ نکتہ بھی خاص اہمیت کا حامل ہے کہ انفرادی غذائی ضروریات عمر، جنس، ماحول، محنت یا سرگرمی کی شکل اور کسی مخصوص غذائی ضروریات یا طبی حالات جیسے عوامل کی بنیاد پر مختلف ہو سکتی ہیں۔ اس سلسلے میں غذائی ماہرین یا ڈاکٹروں سے مشورہ کرنے سے آپ کو ایک متوازن غذا کی چارٹ اپنانے میں مدد مل سکتی ہے جو آپ کی منفرد ضروریات کے عین مطابق ہو۔