چین میں مڈ آٹم فیسٹیول میں سیاحت اپنے عروج پر رہی

چین میں یکم سے 8 اکتوبر تک نیشنل ڈے اور مڈ آٹم فیسٹیول کی چھٹیوں کے دوران سفر کے رجحان کی اہمیت ناقابل انکار ہے۔ آٹھ دن کی چھٹیوں میں چینی سیاحوں نے 888 ملین مقامی دورے کیے، جس سے سیاحت کی آمدنی 809 بلین یوآن (تقریباً 113.23 بلین ڈالر) اور باکس آفس پر تقریباً 1.84 بلین یوآن کی آمدنی ہوئی۔

یہ حجم مضبوط مقامی مارکیٹ کو ظاہر کرتا ہے اور اس سال چین کے لیے عالمی بینک کے 4.8 فیصد نظر ثانی شدہ اقتصادی ترقی کے تخمینہ کو مؤثر طریقے سے مضبوطی فراہم کرتا ہے۔ سیاحوں کی بڑی تعداد نانجنگ میں تاریخی ثقافتی ورثے، یانگسی دریا کے تھری گورجز اور چین کے درجنوں شہروں سمیت سیاحتی مقامات پر پہنچی۔ یہ عملی سفر کی شاندار مثال ہے۔

اور اس طرح، ملک کی چھٹیوں کا دور ختم ہونے کے ساتھ، چین کے سیاحتی شعبے میں ہونے والی اساسی تبدیلی قابل توجہ ہے۔ یہ چین کی چھٹیوں کے موسم میں ترقی، صارفین کی پیشکشوں کی مقامی اور بین الاقوامی کشش، اور اس متحرکیت کے بارے میں اندرونی نظر پیش کرتی ہے جس نے چین کی حیثیت کو ایک ثقافتی طور پر مضبوط، تیزی سے عالمگیریت کا شکار سیاحتی مقام کے طور پر متعین کیا ہے۔

چین کے نیشنل امیگریشن ایڈمنسٹریشن کے مطابق، آٹھ دن کی چھٹیوں کے دوران کراس بارڈر مسافروں کا بہاؤ 16.34 ملین سے زیادہ رہا، جس کا مطلب ہے کہ ہر دن اوسطاً 2.04 ملین سے زیادہ سفر، جس میں گزشتہ سال کی نسبت 11.5 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا اور اس سے مقامی مانگ اور اس کی غیر ملکی کشش کا پتہ چلتا ہے۔ چھٹیوں کے دوروں میں اضافے کا ایک تاریخی رجحان بھی ہے
موجودہ اضافے میں چین کے ملٹی موڈل ٹرانسپورٹیشن سفر میں سال بہ سال اضافہ شامل ہے، جس میں ریلوے، سول ایوی ایشن اور آبی گزرگاہوں میں سیاحوں کی مانگ واضح طور پر عیاں ہے۔
یہ ترقی چین کے سیاحتی شعبے کے لئے تیز رسائی کو مزید آگے بڑھانے اور سیاحوں کے بڑھتے ہوئے رجحان کو پورا کرتی ہے اور چین سیاحوں کو بہترین ماحول فراہم کرنے ، ٹیکس کی واپسی جیسے خصوصی انتظامات کر کے سیاحت کو فروغ دینے میں کامیاب رہا ہے۔ ملک کے شمال سے جنوب تک پھیلے ہوئے علاقے بھی آئندہ برسوں میں سیاحوں کے لیے خاص توجہ کا مرکز بن سکتے ہیں، جس سے کثیرالوسائل رابطوں کو تیز تر بنانے کی راہ ہموار ہو گی۔

سیاحتی شعبے کی نقل و حمل اور صارفی سہولیات کے لیے کثیر الجہتی پالیسی کی حمایت کو شامل کریں تو صورت حال واضح ہو جاتی ہے کہ چین مستقبل میں سیاحوں کی بڑھتی ہوئی طلب کے لیے پوری طرح تیار ہے۔ چین کی وزارت تجارت کے ترجمان کے مطابق، رسد کو بہتر بنانے، کھپت کے نئے طریقوں کو متعارف کروانے اور شعبہ جاتی ہم آہنگی کو مضبوط بنانے کی کوششیں کھپت کے مزید امکانات کو اجاگر کریں گی۔

اس سال کی چھٹیوں کی ایک خاص بات ثقافتی تقریبات کا بے پناہ رجحان تھا۔ اس دوران 12 ہزار سے زائد ثقافتی تقریبات کا انعقاد کیا گیا، جہاں روایتی چینی خطاطی، رات کے وقت دریا کے سیر اور روایتی و جدید خریداری پر اخراجات اور کھیلوں سے متعلق کھپت کے ساتھ دلچسپ ماحول پیدا کیا۔بڑے پیمانے پر اجتماعات کے ہزاروں سیاحوں کو اپنی طرف متوجہ کرنے سے چین کی ثقافتی سیاحت کے مرکز کے طور پر اس کی حیثیت مزید مستحکم ہوئی ہے۔

بیجنگ کی بات کریں تو چھٹیوں کے دوران صرف اس ایک شہر میں ایک لاکھ انیس ہزار سے زائد غیر ملکی سیاحوں نے قیام کیا، جن کا کل خرچ 1 ارب 23 کروڑ یوآن تک پہنچ گیا۔ یہ اعداد و شمار پورے ملک میں آنے والے سیاحوں میں ہونے والے زبردست اضافے کی ایک جھلک پیش کرتے ہیں۔

چین میں چھٹیوں کے موسم کی ثقافتی پیشکشوں اور نقل و حمل میں یہ اضافہ مربوط پالیسی کی کوششوں کا نتیجہ ہے۔ جس کی وجہ سے اتنی بڑی تعداد میں سیاحت کا فروغ ممکن ہوا ہے۔ اس میں مقامی حکومتوں کی طرف سے ایک جدید کریڈٹ پر مبنی سفر کے پروگرام کی حمایت شامل ہے جس نے سیاحوں کے لیے رہائش اور ٹکٹ کی بکنگ کو آسان بنایا ہے۔

اس طرح سمجھا جائے تو چین میں چھٹیوں کے معاشی، پالیسی اور ثقافتی عوامل تیزی سے پھیلتے ہوئے سیاحتی شعبے کے ثبوت ہیں۔ جیسا کہ آٹھ دن کی چھٹیوں کے دوران دکھا گیا، بجلی کی ترسیل سے لیکر ٹریفک کی بحالی اور جدید ترین نقل و حمل کے نیٹ ورکس، مختلف قسم کی تقریبات اور پہلے سے ہی ترتیب دیئے گئے پروگرام اور حکومتی اقدامات نے مل کر چین کی ان چھٹیوں کو سیاحوں کیلئے بہترین یاد گار بنا دیا

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے