دنیا کے ہر معاشرے کی بنیاد زبان پر ہوتی ہے۔ زبان ہی وہ قوت ہے جو انسان کے ذہن کی کھڑکیاں کھولتی ہے، اس کی شخصیت کو پروان چڑھاتی ہے اور اسے دنیا کے ساتھ بہتر انداز میں جوڑتی ہے۔ ایک نئی زبان سیکھنا زندگی کا ایسا تجربہ ہے جو انسان کی سوچ بدل دیتا ہے۔ یہ ہمیں صرف الفاظ نہیں سکھاتی بلکہ تہذیب، تاریخ، علم اور شعور سے جوڑتی ہے۔
زبان سیکھنے کی اصل روح:
عربی ہو یا کوئی اور زبان، سیکھنے کا پہلا اصول یہ ہے کہ زبان کو ایک زندہ نظام سمجھا جائے۔ الفاظ صرف نشانیاں ہیں، اصل روح ان کے استعمال میں ہے۔ ایک طالب علم تب کامیاب ہوتا ہے جب وہ زبان کو کتاب کے صفحے سے نکال کر اپنی روزمرہ گفتگو میں جگہ دیتا ہے۔
دنیا بھر کی تحقیق بتاتی ہے کہ زبان صرف کلاس روم میں نہیں سیکھتی بلکہ ماحول کی وجہ سے سیکھتی ہے۔
مثلاً:
• اگر آپ کے آس پاس لوگ عربی بول رہے ہوں تو آپ بے ساختہ عربی سمجھنے لگتے ہیں۔
• اگر اساتذہ پورا جملہ عربی میں سمجھائیں، چاہے پھر وضاحت اُردو میں کریں، تو زبان دماغ میں تیزی سے بیٹھتی ہے۔
• اگر ادارہ زبان کو تقریبات، سرگرمیوں، عملی گفتگو اور پریزنٹیشن کا حصہ بنائے، تو سیکھنے والا چند ہفتوں میں فرق محسوس کرتا ہے۔
اسی ماحول کو ہم ideal language environment کہتے ہیں، اور یہی ماحول زبان سیکھنے والوں کے لیے آکسیجن جیسی حیثیت رکھتا ہے۔
دی یونیورسٹی آف لاہور، زبان سیکھنے کے لیے مثالی ماحول:
دی یونیورسٹی آف لاہور ان چند اداروں میں سے ہے جہاں زبان سیکھنا کتابی مشق تک محدود نہیں رہتا۔ یہاں طلبہ کو ایسا ماحول دیا جاتا ہے جہاں زبان تعلیم کا نہیں، روزمرہ کا حصہ بن جاتی ہے۔
• کلاسوں میں عربی اور جرمن کی عملی مشق
• طلبہ کی پریزنٹیشنز مختلف زبانوں میں
• گفتگو اور رول پلے
• چھوٹے گروپوں میں عملی زبان سیشن
• اساتذہ کے ساتھ براہ راست مکالمہ
یہ وہ ماحول ہے جس کی وجہ سے طلبہ میں اعتماد بڑھتا ہے، جھجک ختم ہوتی ہے اور زبان سیکھنے کا سفر آسان ہو جاتا ہے۔
اکیڈمی آف لینگویجز اینڈ پروفیشنل ڈیولپمنٹ، زبان اور مہارتوں کا جامع مرکز
اکیڈمی آف لینگویجز اینڈ پروفیشنل ڈیولپمنٹ کا بنیادی مقصد یہی ہے کہ طلبہ جدید زبانوں اور پیشہ ورانہ مہارتوں کے ساتھ اس قابل بنیں کہ وہ مقامی اور بین الاقوامی سطح پر مؤثر طریقے سے اپنا کردار ادا کر سکیں۔
اکیڈمی میں:
• عربی، جرمن اور دیگر زبانوں کے باقاعدہ کورسز
• بولنے، لکھنے، سننے اور سمجھنے کی مشق
• عملی تربیت اور انٹرایکٹو سیشن
• جدید تدریسی طریقے
یہ سب طلبہ کو ایک مکمل تربیتی ماحول فراہم کرتے ہیں۔
عربی کیوں ضروری ہے؟ علمی و دینی حوالوں سے اہمیت:
عربی صرف ایک زبان نہیں، ایک تہذیب اور علم کا دروازہ ہے۔ قرآن مجید اسی زبان میں نازل ہوا اور اللہ نے خود فرمایا:
"إِنَّا أَنزَلْنَاهُ قُرْآنًا عَرَبِيًّا لَّعَلَّكُمْ تَعْقِلُونَ”
ترجمہ: ہم نے اسے عربی قرآن اتارا تاکہ تم سمجھ سکو۔ (یوسف: 2)
یہ آیت عربی کی براہِ راست علمی اہمیت بیان کرتی ہے۔ دین کی اصل کتابیں، حدیث، فقہ، تفسیر، تاریخ اور اسلامی علوم کا بڑا حصہ عربی میں ہے۔
امام شافعیؒ نے فرمایا:
"جس نے عربی زبان میں مہارت حاصل کی، اس نے دین کا ایک دروازہ کھول لیا”۔
اسی طرح امام ابن تیمیہؒ لکھتے ہیں:
"عربی زبان کا سیکھنا دین کا حصہ ہے، کیونکہ قرآن اور سنت اسی زبان میں ہیں”۔
یہ تمام حوالہ جات واضح کرتے ہیں کہ عربی کو سیکھنا صرف فائدہ نہیں بلکہ امت مسلمہ کے لیے ایک ضرورت بھی ہے۔
عملی مثالیں: زبان کیسے زندگی بدلتی ہے؟
• ایک طالب علم نے عربی سیکھنے کے بعد خلیجی ممالک میں بہتر روزگار حاصل کیا۔
• ایک اور طالب علم نے عربی سیکھ کر اسلامی علوم تک براہ راست رسائی حاصل کی اور اس کی تحقیق مضبوط ہوئی۔
• جرمن سیکھنے والے کئی طلبہ نے یورپ میں تعلیم اور انٹرن شپ کے مواقع حاصل کیے۔
• کچھ طلبہ نے عربی یا جرمن میں تربیت حاصل کرکے اپنی گفتگو، اعتماد اور پیشہ ورانہ شخصیت بہتر کی۔
یہ مثالیں بتاتی ہیں کہ زبان سیکھنا صرف نصابی فائدہ نہیں، یہ مستقبل کی تشکیل ہے۔
زبان سیکھنا ذہنی، سماجی اور پیشہ ورانہ ترقی کا راستہ ہے۔ یہ انسان کو نئی دنیا سے جوڑتا ہے۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ دی یونیورسٹی آف لاہور اور اکیڈمی آف لینگویجز اینڈ پروفیشنل ڈیولپمنٹ اس ضرورت کو سمجھتے ہوئے طلبہ کو ایسا ماحول فراہم کر رہے ہیں جہاں زبان سیکھنا آسان، مؤثر اور نتیجہ خیز بن جاتا ہے۔
زبان سیکھنے کا سفر آج شروع کریں، یہی سفر کل آپ کی کامیابی کا راستہ بنے گا۔