بھنڈی کسی بھی طریقے سے پکا کر کھائیں، یہ صحت کے لیے مفید ہے۔
بھنڈی کواُبالا جاتا ہے۔
دم پخت (بھاپ میں پکانا) کیاجاتا ہے۔
شوربا بنایا اور سلاد میں بھی ڈالا جاتاہے۔
[pullquote]بھنڈی کی صحت بخشی:
[/pullquote]
ماہرین کہتے ہیں کہ پیدایشی عمل کے دوران خواتین کوبھنڈی ضرور کھانی چاہیے، اس لیے کہ اس میں فولیٹ ہوتا ہے۔ فولیٹ سے زچگی کے دوران پیدا ہونے والی پیچیدگیاں دور ہوجاتی ہیں۔ اس کے علاوہ فولیٹ سے خون میں سرخ ذرات کی کمی دور ہوجاتی ہے اور نومولود کامرکزی اعصابی نظام درست رہتا ہے۔
[pullquote]حیاتین:
[/pullquote]
بھنڈی میں چوںکہ حیاتین ج (وٹامن سی) شامل ہوتی ہے، اس لیے حمل کے دوران بھنڈی کھانے سے ماں اور بچے کو تعدیہ (Infection) نہیں ہوتا۔ اگر حمل کے دوران آپ کا بلڈ پریشر بڑھ جاتا ہے تو آپ کو پابندی سے بھنڈی کھانی چاہیے۔ یہ حمل کے دوران پیدا ہونے والی دل کی بیماریوں کوبھی گھتا دیتی ہے۔
[pullquote]مانع قبض:
[/pullquote]
بھنڈی میں ریشہ (Fiber) بہت ہوتا ہے، لہٰذا اسے پابندی سے کھایا جائے تو قبض نہیں ہوتا۔ یہ بیماری کے دوران حمل خواتین کودرپیش ہوتی ہے۔ ریشے سے جسم میں موجود گلوکوس آسانی سے ہضم ہوجاتا ہے، لہٰذا بھنڈی کھانے سے حمل کے دوران ذیابیطس ہونے کے امکانات کم رہ جاتے ہیں۔
[pullquote]لحمیات:
[/pullquote]
بھنڈی کھانے سے جسم میں موجود کولا جن (Collagen) کی مقدار میں اضافہ ہوجاتا ہے۔ کولا جن نسیجوں یا پٹھوں میں ہوتاہے۔ حمل کی وجہ سے جلد پر جونشانات پڑ جاتے ہیں، انھیں دور کردیتا ہے۔ دوران حمل جلد پر اگر داغ دھبے پڑ جائیں تو چند بھنڈیاں کاٹ کر انھیں دس منٹ تک پانی میں اُبالیں۔ پھر چمچے سے دباؤ ڈال کرانھیں مسل لیں اور لگدی بنالیں۔ جب لگدی ٹھنڈی ہو جائے تو اسے داغ دھبوں پر لگائیں۔ داغ دھبے دور ہوجائیں گے۔
بھنڈی میں چوں کہ حیاتین الف ( وٹامن اے) ہوتی ہے، چنانچہ یہ بینامیں اضافہ کرتی ہے۔ موتیا بند کو قریب نہیں آنے دیتی ہے۔ چہرے پر پڑنے والی جھریوں کو ممکنہ حدتک روکتی ہے۔ حیاتین الف سے آنکھوں کا فعل درست رہتا ہے۔ یہ معدے میں ہونے والے زخم (Ulcer) کو مندمل کرتی ہے۔
بھنڈی کے مانع تکسیداجزا (Antioxidants) کی بنا پر آپ تنفس کی بیماریوں سے محفوظ رہتے ہیں اور دمہ بھی آپ پر حملہ آور نہیں ہوتا۔ بھنڈی کے کھانے سے آپ کو پودوں میں پائی جانے والی لحمیات بھی حاصل ہوتی ہیں، جن سے آپ کے عضلات اور ہڈیاں مضبوط رہتی ہیں۔
چند بھنڈیاں کاٹ کر پانی میں ڈال دیں۔
جب ان کالعاب پانی میں شامل ہوجائے توا سے سرکے بالوں میں لگالیں۔
تھوڑی دیر بعد سرد ھوڈالیں۔
آپ کے بال چمک دار ہوجائیں گے۔