پاکستانی کھلاڑیوں پر کلہاڑیوں کے وار

تین چار دنوں سے لگا جیسے میں کلکتہ کے ایڈن گارڈن میں ہونے والے پاکستان اور بھارت کے کرکٹ میچ کو دیکھنے کے لیے بھارت میں موجود ہوں ۔ جدھر بھی دیکھتا میچ میرا پیچھا نہیں چھوڑ رہا تھا۔ آخر میچ ہوا اور ایسا ہوا کہ جو ڈراؤنے خواب دیکھے وہ سچ ثابت ہو گئے۔

عمران خان صاحب نے کہا شیخ رشید نے تو میرے ساتھ جانا تھا پتہ نہیں وہ پہلے کیوں چلے گئے ؟ اور میں جا رہا ہو ں اپنے کھلاڑیوں کو مشورے دونگا اور اس دفعہ ہم بھارت سے ضرور جیتیں گے اور تبدیلی ضرور آئے گی ،تبدیلی ضرور آئے گی خان صاحب کی اس بات نے بہت سارے پاکستانیوں کے دل دہکا دئیے کہ اب تو میچ جیتنے والی تبدیلی تو نہیں آئے گی بحرحال کوئی اور تبدیلی ضرور آئے گی اور پھر ہم نے دیکھا کہ تبدیلی وہی آئی جو ہمارے ہاں خان صاحب کے دھرنے میں آئی تھی یعنی ناچ مارچ اور ہم پاکستانیوں پر بھارتیوں نے ایسا ناچ کیا کہ دلوں پر کلہاڑیوں کے وار ہوئے ۔

خان صاحب کلکتہ پہنچتے ہی پاکستانی کرکٹ ٹیم کو مشورے دینے میں مصروف ہو گئے۔ پھر ہم نے دیکھا کہ عمر اکمل نے جاتے ہی خان صاحب کو شکایت لگائی کہ مجھے اوپر نہیں کھلایا جا رہا ، خان صاحب نے شکایت کا نوٹس لیا اور آفریدی کو بہت سارے مشورے دے ڈالے بے چارہ پروفیسر محمد حفیظ کے اچھے کھیل کے تسلسل کا بھی جنازہ نکال دیا ، خان صاحب نے گراؤنڈ میں وکٹ کا تجزیہ نہ کیا اور نہ کرنے دیا ، ٹیم میں چار فاسٹ باؤلر کھیلنے کا مشورہ دے ڈالا، ہمارے اسپنر اپنے قرعہ فعال نکلنے کا انتظار ہی کرتے رہے ۔ شیخ رشید صاحب اکثر بھارتوں سے شکوے کرتے تھے کہ مجھے بھارتی ویزہ نہیں دیتے آخر ان کو بھی عزت کے ساتھ ویزہ مل گیا اور وہ پہلے ائیر پورٹ پر ہی خوابِ خرگوش کے مزے لینے لگ گئے۔

اور بعد میں جو ان کا کردار یہاں دھرنے میں رہا وہی وہاں رہا۔ بولی وڈ کے ستاروں نے اپنی چمک سے خوب چمکایا،امیتابھ بچن نے ہندی ترانہ خوب پڑھا مگر کیا کرتے ہمارے شفقت امانت علی جو اکثر بھارت میں ہی ہوتے ہیں پاکستانی قومی ترانہ غلط پڑھ کر پاکستانیوں کو پہلے صدمے سے دوچار کیا ، بہت سارے لوگوں نے پوچھا کہ قومی ترانہ تو کسی بھی ملک کی ماں ہوتا ہے کیا کوئی اپنی ماں کا نام بھول سکتا ہے؟ دراصل شاید وہ بھی عدنان سمیع خان کی طرح اپنی شناخت تبدیل کروانا چاہتے ہیں یا شائد ابھی خوابِ خوگوش میں ہیں۔ پہلے کلہاڑی کا وار قومی ترانہ غلط پڑھ کر شفقت امانت علی نے اپنے ملک کے کھلاڑیوں پرکیا۔

انہوں کیا پتہ تھا کہ ابھی عشق کے امتحاں اور بھی ہیں۔ ٹاس ہم ایسا ہارے کہ لگا کہ ہم میچ ہی ہار گئے ہیں۔ جیسے ہی کھیل شروع ہوا ہمارے کھلاڑیوں نے انڈین اسپنروں کے سامنے ایسا ڈانس کیا شاہد آفریدی توبھارتی اسپنر وں کے سامنے ایسے ڈانس کرتے رہے۔جیسے احمد شہراد نے کچھ اسٹپ ان کو بتائے ہوں کیا کرتے بال اور بیٹ کا ملاپ ہی نہیں ہو پارہا تھا پاکستان میں ٹیلی ویژن اسکرینوں پر میچ دیکھنے والوں کو لگا جیسے ہمارے کھلاڑی خان صاحب کے اسلام آباد میں ہونے والے دھرنے میں شریک ہوں گمان یہ بھی ہوا کہ جیسے میاں نواز شریف کے جلسے سے کچھ ڈانسر وں کا اثر ہمارے کھلاڑیوں پر آگیا ہو۔

ایک ناچ ہمارے بیٹسمینوں نے کیا اور دوسرا ناچ انڈین شائقین ہزاروں کی تعداد میں اسٹیڈیم میں کرتے رہے۔ ہم پاکستانیوں کے دلوں پر ایسے کلہاڑیوں کے وار ہوئے کہ زخموں سے چوُرہیں۔ ہمارے وزیر اطلاعات پرویز رشید نہیں کہا ہے کہ اگر عمران خان صاحب کرکٹ ٹیم کے چیئرمین بننا چاہیں تو ہم حاضر ہیں مطلب یہ ہوا کہ ہماری حکومت بھی نہیں چاہتی کہ ٹیم اچھا کھیل کھیلے ، ایسے لگ رہا ہے جیسے کرکٹ کی بربادی میں خان صاحب اور میاں صاحب ایک پیج پر آگئے ہیں۔ یا ان کے درمیان این آر اور تھری ہو رہا ہے۔ خیر سیاست دانوں کے وار سے اب یہ قوم بخوبی واقف ہے۔

رہی سہی کسر ہمارے ٹی وی چینلز نے پوری کر دی جب سابق کھلاڑیوں نے اپنی قومی ٹیم پر کلہاڑیوں کے ایسے وار کئے ہیں ویسٹ انڈیز کے سابق کھلاڑی برائن لارا نے بھی کلہاڑی کا وار کیا اور کہا ہے کہ آفریدی کو میں ایک فلر کے طور پر باؤلنگ دوں اور بیٹنگ بھی موقعے کی مناسبت سے دوں اس کے کہنے کا مقصد ہم پاکستانیوں کو یہ لگا کہ جیسے وہ کہہ رہے ہیں کہ شاہد آفریدی کپتان تو دور کی بات ٹیم میں ایک فلر تو ہو سکتا ہے۔ لارا نے یہ وار مجھ پرایک قدم آگے بڑ کر کیا کیونکہ آفریدی میرا فیورٹ کھلاڑی ہے اور رہے گا۔

ایسے زخم ملے ہیں کہ یہ نہ بھر سکیں گے۔جب تک کہ ہم انڈیا کو آنے والے کسی عالمی مقابلے میں شکست نہ دیں۔میچ کے بعد ہمارے کھلاڑی بھی ہوٹل کے کمروں تک محدود ہیں اور رات بھر زخمی ہونے کی وجہ سے سو نہیں سکے حالانکہ سیون اسٹار ہوٹل کے کمرے بھی کیا خوب ہونگے۔ شاہد آفریدی تو بہت زیادہ زخمی ہیں ان کو ڈاکٹروں نے کافی رابطے کئے ہیں اور ان کو مشورہ دیا ہے کہ آگے آنے والے دونوں میچوں میں اگر چار سو پچاس رنز ٹیم بنا لے اور دونوں میچ جیت لو توزخم بھی ٹھیک ہو جائیں گے اور وطن واپسی پر محبت کی خوشبو بھی سونگنے کا موقع مل جائے گا ، اب یہ کپتان پر ہے کہ وہ کتنا پرہیز کرتے ہیں ۔ ہمارے وطن کی بیٹیوں نے قوم پر ہندوبنیوں کے کلہاڑیوں کے زخموں پر کافی مرہم پٹی کی ہے۔

اور بھارتی خواتین کو ناچنے کا موقعہ نہیں دیا۔ کسی شاعرنے ہمیں بتایا ہے کہ
چوُر زخموں سے دل تھا زخمی جگر بھی ہو گیا
اس کو روتے تھے کہ سُونا نگر بھی ہو گیا
اس ستم گر کی حقیقت ہم پہ ظاہر ہو گئی
ختم خوش فہمی کی منزل کا سفر بھی ہو گیا

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے