دنیا کے تمام انسان ہر سال اندازاً 400 ارب ٹن حیاتیاتی پروٹین کو اپنی غذا کا حصہ بناتے ہیں لیکن کیا آپ جانتے ہیں بظاہر چھوٹی سے دکھائی دینے والی مکڑی کی غذا کس قدر ہوتی ہے؟
حال ہی میں سوئس اور سویڈش سائنسدانوں کی ایک تحقیق میں سامنے آیا کہ دنیا بھر میں موجود مکڑیوں کی تعداد سالانہ 800 ارب ٹن شکار ہڑپ کرلیتی ہے، جن میں عموماً کیڑے مکوڑے، جبکہ بعض اوقات مینڈک، چھپکلیاں، مچھلیاں اور چھوٹے ممالیہ جانور بھی شامل ہوتے ہیں۔
اقوام متحدہ کی خوراک اور زراعت کے ادارے کے مطابق دنیا پر موجود تمام انسانوں کی گوشت اور مچھلیوں پر مبنی خوراک کا وزن صرف 400 ارب ٹن بنتا ہے۔
مکڑیوں کی یہ خوراک کرہ ارض پر موجود دنیا کے سب سے بڑے ممالیہ یعنی وییل سے بھی زیادہ ہے۔
سائز میں سب سے بڑا منہ رکھنے والی وہیل سالانہ 280 سے 500 ارب ٹن شکار کھاتی ہے جو مکڑی کے شکار کی نسبت 30 سے 60 فیصد کم ہے۔
سائنسدانوں کے مطابق دنیا بھر میں مکڑیوں کی 45 ہزار اقسام موجود ہیں جو مل کر 25 ارب ٹن کے برابر وزن رکھتی ہیں۔
ان مکڑیوں کی بھوک اور شکار کی خواہش میں مزید اضافہ بھی ہوسکتا ہے۔
سوئٹزرلینڈ کی یونیورسٹی آد بیزل کی مارٹن نیفلر کے مطابق، ‘دنیا میں موجود مکڑیوں کی یہ تعداد دیگر کیڑوں مکوڑوں کی آبادی کو کنٹرول میں رکھنے کی اہم وجہ ہیں’۔