فرید قریشی
لندن
برطانوی دارالامراء کے پہلے مسلمان رکن لارڈ نذیر احمد نے امریکی اٹارنی جنرل کو خط لکھ کر ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی صحت کے بارے میں دریافت کیا تھا، اور مطالبہ کیا کہ ڈاکٹر عافیہ کا غیر جانبدارانہ طبی معائنہ کرایا جائے۔
امریکی حکام نے اپنے جواب میں بتایا ہے کہ عافیہ صدیقی کو ٹیکساس کے فیڈرل میڈیکل سنٹر میں قید رکھا گیا ہے۔ امریکی حکام کے مطابق عافیہ صدیقی نے اپنی صحت کے متعلق کوئی شکایت نہیں کی اور نہ ہی انہوں نے علاج معالجے کی کوئی درخواست کی ہے, بلکہ امریکیوں کے بقول ڈاکٹر عافیہ نے طبی معائنہ کروانے سے انکار کر دیا ہے۔
امریکی حکام کے مطابق عافیہ صدیقی کو بھی دیگر قیدیوں کی طرح اپنے خاندان سے رابطے اور ملاقاتیوں سے ملنے کی اجازت ہے۔
۔۔۔۔
یاد رہے کہ ڈاکٹر عافیہ کو ان کے بچوں سمیت مبینہ طور پر پرویز مشرف کے دورِ حکومت میں کراچی سے اغوا کر کے امریکیوں کے حوالے کیا گیا۔
پرویز مشرف نے عافیہ صدیقی کے علاوہ بھی کئی افراد کو ڈالر لیکر امریکہ کے حوالے کیا کیا جس کا ذکر انہون نے اپنی کتاب ،ان دی لائن آف فائر میں کیا ۔
عافیہ صدیقی کا ایک بیٹا ابھی تک لاپتہ ہے۔