روزانہ 30 منٹ پیدل چلنے سے قبل ازوقت موت سے دور رہا جاسکتا ہے

ٹورنٹو، کینیڈا: ہفتے میں 5 دن صرف 30 منٹ روزانہ پیدل چلنے سے قبل ازوقت موت کو بہت حد تک ٹالا جاسکتا ہے اور ایک بہت بڑے مطالعے کے بعد یہ تنیجہ اخذ کیا گیا ہے۔
اس مطالعے یا سروے کےلیے دنیا کے 17 ممالک کے 130,000 سے زائد افراد کا ایک طویل عرصے تک جائزہ لیا گیا ہے۔ اس مطالعے میں ورزش، چہل قدمی اور اموات کے درمیان تعلق تلاش کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ مطالعے کے آغاز میں شرکا سے ان کی معاشی سماجی کیفیت، بیماریوں، طرزِ زندگی اور غذا کی معلومات حاصل کی گئی ہیں۔ سب سے بڑھ کر ان سے ورزش کے متعلق سوالات کیے گئے تھے۔
ان شرکا سے تین سال کے اندر تک امراضِ قلب و بلڈ پریشر اور سات برس کے اندر اموات کا جائزہ لیا گیا۔ یہ تحقیق کینیڈا کی مک ماسٹر یونیورسٹی کے اسکاٹ لیئر اور ان کے ساتھیوں نے کی ہے۔ انہوں نے اس طویل تحقیق کے بعد کہا ہے کہ اگر آپ ہفتے میں صرف 150 منٹ تک کوئی جسمانی مشقت، جاگنگ یا چہل قدمی کرتے ہیں تو اس سے کئی امراض دور ہوتے ہیں اور عمر بڑھتی ہے جس سے قبل ازوقت موت کا خطرہ 28 فیصد تک کم ہوجاتا ہے۔
آپ جتنے زیادہ سرگرم رہیں گے آپ کی صحت اتنی ہی بہتر رہے گی تاہم جو افراد ایک ہفتے میں بارہ گھنٹے تک چلتے ہیں ان میں وقت سے قبل موت کا خدشہ 36 فیصد تک کم ہوجاتا ہے۔
ماہرین نے کہا ہے کہ ضروری نہیں کہ روزانہ دوڑاجائے، تیراکی کی جائے یا جم کا رخ کیا جائے بلکہ گھریلو جھاڑ پونچھ، ویکیوم کلیننگ، فرش صاف کرنے اور کام کے مقام پر پیدل جانے سے بھی عین یہی فوائد حاصل ہوسکتے ہیں۔ پروفیسر اسکاٹ لیئر کے مطابق لنچ کے بعد چہل قدمی اور کام کی جگہ پیدل جانے کے فوائد بھی یکساں ہوتے ہیں۔ اسی بنا پر عالمی ادارہ صحت (ڈبلیوایچ او) نے 18 سے 64 سال کے افراد کو مشورہ دیا ہے کہ وہ اپنی طویل عمری اور بیماریوں سے بچنے کےلیے ہفتے میں کم ازکم 150 منٹ چہل قدمی ضرور کریں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے