لندن: یہ خبر مرد حضرات میں میٹھے کی عادت چھڑانے میں معاون ثابت ہوسکتی ہے کہ زیادہ مقدار میں شکر کھانے سے جگر پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ حیرت انگیز بات یہ ہے کہ بالکل صحت مند مرد بھی اس مرض کا شکار ہوسکتے ہیں۔
برطانوی ماہرین نے ایک مطالعے کے بعد انکشاف کیا ہے کہ شکر سے بھرپور کھانے سے خون اور جگر میں چربی کا اضافہ ہوجاتا ہے جو آگے چل کر کئی امراض کی وجہ بن سکتا ہے۔ برطانیہ میں یونیورسٹی آف سرے کے پروفیسر بروس گریفن نے کہا ہے کہ شکر کی بے تحاشہ مقدار استحالے (میٹابولزم) کو متاثر کرتی ہے ، جگر پر منفی اثر ڈالتی ہے اور دل کے امراض کی وجہ بھی بن سکتی ہے۔
دیگر ماہرین کا خیال ہے کہ شکر کی زائد مقدار سے جگر کے میٹابولزم پر بوجھ بڑھ جاتا ہے۔ اس کے لیے گریفن اور ان کی ٹیم نے درمیانی عمر کے ایسے لوگوں کو منتخب کیا جن میں سے 11 کے جگر میں زائد چکنائی اور بقیہ 14 افرد کے جگر میں کم چربی موجود تھی۔ جگر میں چربی کی مقدار کو الٹراساؤنڈ اور دیگر ٹیسٹ سے معلوم کیا جاتا ہے۔
جگر میں زائد چربی کی اس کیفیت کو نان الکوحلک فیٹی لیور ڈیزیز (این اے ایف ایل ڈی) کہا جاتا ہے۔ یہ موٹاپے کی وجہ سے ہوتی ہے، جگر کو تباہ کرسکتی ہے اور دیگر کئی امراض کی وجہ بن سکتی ہے۔ تجربے کے طور پر ماہرین نے مردوں کے ایک گروہ کو تین ماہ تک زائد چینی یعنی 650 کیلوریز کے برابر شکر کھانے کو کہا جبکہ بقیہ افراد کو اسی عرصے میں کم چینی یعنی 140 کیلوریز کے برابر شکر یا اس سے بنی اشیا کھانے کو دی گئیں۔
اب ان میں سے جن افراد نے زیادہ شکر کھائی تھی ان کے جگر پر دیگر کے مقابلے میں چربی کی مقدار بڑھی ہوئی تھی۔ جگر کی یہ چربی خون میں بھی شامل ہوجاتی ہے جو دل کے امراض اور فالج کی وجہ بن سکتی ہے۔
اس بنا پر ماہرین نے کہا ہے کہ صحت مند مرد بھی اپنی خوراک میں شکر کو کم سے کم کردیں ورنہ ایک وقت کے بعد ان کا جگر اس سے متاثر ہوسکتا ہے۔