طاہر عمر
آئی بی سی ، اسلام آباد
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ہر سال ماہِ اگست کے آغاز سے ہی یومِ آزادی کے حوالے سے پوری قوم میں اپنی اپنی سطح پہ سرگرمیاں شروع ہو جاتی ہیں، جھنڈے، جھنڈیاں، ٹی شرٹس، ٹوپیاں، ماسک اور مختلف سٹیکرز تو کئی سالوں چلتی آرہی روایت ہے۔
لیکن اس سال جشن آزادی کے حوالے سے جوش و خروش کچھ زیادہ ہی ہے، جس کی خاص وجہ ضربِ عضب کی کامیابی، ملکی (خاص طور پہ کراچی ) کی تیزی سے امن کی طرف بڑھتی ہوئی صورتحال ہے۔ لوگوں کی آنکھوں میں امید کی ایک نئی چمک، ولولوں اور جذبوں کو مہمیز کر رہی ہے۔
کوک اسٹوڈیو کی طرف انہی جذبوں کی ترجمانی ایک پرانے قوقی گانے کو نئے انداز میں پیش کرکے کی گئی ہے، کوک اسٹوڈیو کے "سوہنی دھرتی ” نامی اس گانے کے ٹریلر میں ایک ایک شعر کو الگ الگ گلوکاروں کو پڑھتے دکھایا گیا ہے۔ جس میں علی ظفر، عاطف اسلم، سارہ حیدر، مائی ڈھائی، عارف لوہار، قرۃالعین بلوچ، اور دیگر شامل ہیں۔ سوشل میڈیا پہ یہ ٹریلیر انتہائی مقبول ہوا ہے۔
صوفی روپ میں شہرت پانے والے مشہور گلوکار اسرار کا گانا "میں پاکستان ہوں ” بھی خاصی پذیرائی حاصل کررہا ہے، جس کی ویڈیو فوجی جوانوں کے مناظر سے پروڈیوسر جاوید علی (جیدا) نے ایڈیٹ کی ہے۔
پاکستان کی فلمی تاریخ میں 40 برس بعد اس سال یوم آزادی پر 4 نئی فلموں کی نمائش بھی ہوگی۔ فلموں میں ” مور“ ”شاہ“ ”دیکھ مگر پیار سے “اور بھارتی فلم ”برادرز“ شامل ہیں۔چاروں فلموں پر 10 کروڑ کے قریب سرمایہ کاری کی گئی ہے۔
اور تو اور اس دفعہ پاکستان کے دینی طبقوں میں بھی خصوصی طور پہ جشنِ آزادی منانے کا اہتمام ہورہا ہے، اسی سلسلے میں 12 اگست کو ایک دینی مدرسے کے میڈیا ونگ کی جانب سے "پاک وطن” نامی ایک ملی نغمہ ریلیز کیا جارہا ہے، جسے جنید جمشید ، نعمان شاہ، نعت خواں انس یونس اور حافظ ابوبکر نے مل کے پڑھا ہے۔ نغمے کے ٹریلیر میں "مدارسِِ دینیہ کی جانب سے یومِ آزادی کے موقع پر پیغامِ اتحاد” کے الفاظ درج ہیں۔
مذہبی حلقوں کی جانب سے یوم آزادی پہ خصوصی اہتمام کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جاسکتا ہے کہ ایک مذہبی ویب سائٹ "درسِ قرآن ڈاٹ کام” نے یوم آزادی پہ خصوصی پورٹل بنایا ہے، جس میں موسیقی کے بغیر ملی نغمے اور دیگر مواد رکھا گیا ہے۔
یوم ِ آزادی کے حوالے سے صرف حکومتی ادارے،میوزک و فلم انڈسٹری، مذہبی حلقے ہی پرجوش نہیں ، ہر چھوٹا، بڑا، بوڑھا ، جوان، مرد و عورت جشن ِ آزادی کے لئے جوش و ولولے سے سرشار ہیں ، جس کی ایک مثال میانوالی کے جوتے مرمت کرنے والے ایک ضعیف بابا جی ہیں، جن کی تصویر نے سوشل میڈیا پہ دھوم مچا رکھی ہے۔ جس میں دکھایا گیا ہے کہ فٹ پاتھ پہ بیٹھے بابا جی نے 14 اگست پہ جوتوں کی مفت مرمت کا پلے کارڈ لگا رکھا ہے۔