ادارہ امن وتعلیم اور جماعت اہل حرم کے اشتراک سے "قیام امن میں علماء وصحافیوں کا کردار” کے موضوع پر جامعہ نعیمیہ اسلام اآباد میں سیمینار کا انعقاد کیا گیا . سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ممتاز عالم دین مفتی گلزار احمد نعیمی نے کہا کہ علماء محراب ومنبر کے وارث ہیں اور براہ راست عوام سے میل جول کی وجہ سے اصلاح معاشرہ میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔
معروف عالم دین علامہ ضمیر احمد ساجد نے کہا کہ علماء اور صحافی معاشرے کا اہم ستون ہیں جن کی خبر اور رائے معاشرہ سازی میں اہم کردار ادا کر تی ہے.
جمیعت علمائے پاکستان کے مرکزی رہ نما حسنات احمد قادری نے کہا کہ آج ملک میں اس بات کی اشد ضرورت ہے کہ علماء اور صحافی حضرات باہمی تعاون اور مشترک حکمت عملی کے تحت امن کے قیام اور تعلیم کے فروغ کے لیے کام کریں ۔اس مقصد کے حصول کے لیے ادارہ امن وتعلیم علماء اور صحافیوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہوکر کام کرنے کے لیے تیار ہے۔
معروف صحافی اور پاکستان ٹیلی ویژن کے اینکر پرسن صحافی سبوخ سید نے کہا کہ ادارہ امن و تعلیم کی قیام امن کے لیے جدوجہد قابل ستائش ہے۔اس ادارے نے جو نصاب تعلیم دیا ہے اسکو تمام مکاتب فکر نے قدر کی نگاہ سے دیکھا ہے اور آج اس ادارے کی مرتب کردہ کتاب اکثر مدارس کے نصاب میں شامل ہے۔
سمینار سے خطاب کرتے ہوئے نامور محقق سید ثاقب اکبر نے کہا کہ ہم ملی یکجہتی کونسل اور البصیرہ کے پلیٹ فارم سے اتحادوحدت کے فروغ کے لیے اپنی خدمات پیش کر رہے ہیں۔ملک میں جو این جی اوز اس مقصد پر کام کر رہی ہیں ہمارا تعاون ان کے ساتھ موجود رہے گا۔
سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر منیر احمد نے کہا کہ وہ اس قدر خوبصورت سیمینار کے انعقاد پر میں مفتی گلزار احمد نعیمی اور جناب حسنات قادری کو ہدیئہ تبریک پیش کرتے ہیں۔
سیمینار سے معروف صحافی علی شیر،ملک جاوید،اظہار بخاری، حفیظ عثمانی ، سیف اللہ ربانی ، عاصم حسین سمیت دیگر صحافیوں اور علماء نے بھی خطاب کیا۔ ادارہ امن و تعلیم میں نوجوانوں کے مشیر طاہر رشید تنولی نے اس موقر پر شرکاء کو ادارہ امن و تعلیم کے تعارف اور کار کردگی سے آگاہ کیا .