کھانے کے بعد ان 5 چیزوں سے پرہیز کریں

کھانا انسانی زندگی کا ایک حصہ اور جسم کی اہم ضرورت ہے تاہم 5 چیزیں ایسی ہیں جن کو کھانےکے بعد استعمال کرنا انتہائی خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔

اچھی زندگی بسر کرنے کے لیے صحت کا اچھا ہونا بے حد ضروری ہے جو اچھی غذا اور وقت پر کھانا کھانے سے ہی ممکن ہے لیکن اکثر لوگ کھانے کے بعد ایسے اقدامات کرتے ہیں یا پھر مختلف نوعیت کی اشیا کا استعمال کرتے ہیں جو صحت کے لئے خطرناک ثابت ہوتی ہیں تاہم کھانے کے فورا بعد ان 5 چیزوں سے پرہیز کرنا چاہیے۔

[pullquote]سگریٹ نوشی[/pullquote]

ماہرین کا کہنا ہے کہ کھانے کے بعد فوراً بعد سگریٹ نوشی جسم کے لئے خطرناک ہے کیوں کہ سگریٹ نوشی خاص طور پر آنتوں کی جلد کو متاثر کرتی ہے اور کھانے کے بعد سگریٹ نوشی کرنے والوں میں دل کے امراض اور پھیپڑوں کے سرطان جیسی خطرناک بیماریوں کے امکانات زیادہ بڑھ جاتے ہیں۔

[pullquote]چائے اور کافی[/pullquote]
جنوبی ایشائی ممالک میں کھانے کے بعد خصوصاً رات کے کھانے کے بعد چائے کا استعمال زیادہ ہوتا ہے لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ کھانے کے بعد کم از کم ایک گھنٹے کا وقفہ دینا ضروری ہے تاکہ جسم زیادہ سے زیادہ آئرن جذب کر سکے جو کہ ایک کیمیائی عمل ہے۔

[pullquote]پھل[/pullquote]
پھلوں کو جسم کے لئے سب سے زیادہ فائدے مند تصور کیا جاتا ہے لیکن کھانے کے بعد اس کا استعمال ہضم کرنے میں رکاوٹ کا باعث بنتا ہے جب کہ پھلوں کا اصل استعمال صبح کے اوقات میں ایک گلاس پانی کے بعد کرنا صحت کے لئے مثبت ثابت ہوتا ہے۔

[pullquote]نیند[/pullquote]
کھانا کھا کر فوری سونے والے اس کے منفی اثرات سے بے خبر ہیں۔ رات کے کھانے کے بعد جسم میں ہضم کرنے کا عمل پورے دن کی نسبت زیادہ ہوتا ہے اور جو لوگ ایسا کرتے ہیں اُن کا ہاضمہ صحیح کام نہیں کرتا اور وزن بھی زیادہ بڑھ جاتا ہے۔

[pullquote]نہانا[/pullquote]
رات سونے سے پہلے نہانا اکثر لوگوں کی عادت ہوتی ہے لیکن عموماً رات کے کھانے کے بعد جو لوگ نہاتے ہیں تو ان کے جسم کا درجہ حرارت بڑھ جاتا ہے جس سے دماغ اور جسم کے درجہ حرارت میں تبدیلی ہوتی ہے اور اس کے نتیجے میں جلد میں خون کا بہاؤ زیادہ ہو جاتا ہے جب کہ کھانے کے بعد ہاضمے کو کام کرنے کے لئے زیادہ توانائی کی ضرورت ہوتی ہے تاہم کھانے کے بعد کم از کم 30 سے 45 منٹ انتظار کرنا صحت کے لئے مفید ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے