مانٹریال: کینیڈا میں دوسالہ بچہ الرجی کے عجیب مرض کا شکار ہے جس میں وہ سوائے آڑو کے کچھ اور کھانے سے قاصر ہے۔
میکا گیبرئیل میسن لوپیز نامی بچہ مونٹریال میں رہتا ہے اور صرف آڑو ہی اس کی خوراک میں شامل ہے، اسے ایک مرض لاحق ہے جسے فوڈ پروٹین اینڈیوسڈ اینٹروکولائتھس سنڈروم یا ایف پی آئی ای ایس کہا جاتا ہے، اس مرض کے شکار افراد قریباً تمام اقسام کے کھانوں سے شدید الرجی کے شکار ہوجاتے ہیں اس لیے یہ بچہ صرف آڑو کھا کر گزارا کرتا ہے۔
بیماری کی وجہ سے اس کا کوئی دن بغیر تکلیف کے نہیں گزرتا لیکن صرف یہی نہیں، اس بچے کو ایک اور مرض بھی لاحق ہے جسے ڈائی جارج سنڈروم کہتے ہیں جو کہ ایک کمیاب جینیاتی مرض ہے، ہر ماہ اس کے والدین اسے 9 مختلف ڈاکٹروں کے پاس لے جاتے ہیں۔
بچے پر والدین کی خطیر رقم خرچ ہوتی ہے دوسری جانب گھر میں ہمہ وقت آڑو رکھے جاتے ہیں تاکہ بچے کو بھوک کے وقت فوری طور پر انہیں فراہم کیا جاسکے تاہم آڑو کا موسم نہ ہونے پر یہ مشکل مزید بڑھ جاتی ہے اب اس کے والدین نے انٹرنیٹ پر کراؤڈ فنڈنگ مہم چلائی ہے تاکہ اس بچے کی جان بچائی جاسکے۔
چھ ماہ کی عمر میں میکا کو ایف پی آئی ای ایس کا مرض لاحق ہوا تھا تاہم ڈاکٹروں نے مشورہ دیا ہے کہ اسے نامیاتی آڑو ہی دیے جائیں جن میں کوئی کیڑے مار دوا یا مصنوعی کھاد اور کیمیکل کا کوئی اثر نہ ہوتاہم ہر روز تازہ آڑو کا حصول کوئی آسان اور سستا نسخہ نہیں۔
اس کے والدین آڑو کی بڑی مقدار گھر میں جمع رکھتے ہیں لیکن اس پھل کا موسم نہ ہو تو مصیبت بہت بڑھ جاتی ہے، میکا کے دو بڑے بھائی ہر وقت اس کا خیال رکھتے ہیں اور وہ میکا کی کیفیت سے اچھی طرح واقف ہیں لیکن اس بچے کو زندہ رکھنے کے اخراجات اب والدین کے لیے ناقابلِ برداشت ہوتے جارہے ہیں۔
ایک مرتبہ جب والدین نے آڑو کی جگہ میکا کو کیلا کھلایا تو اس نے قے کردی اور کچھ دیر بعد اس کا رنگ تبدیل ہوگیا اس کے بعد اسے فوری طور پر ہسپتال لے جانا پڑگیا اور والدین اب اس پر مزید کوئی غذا نہیں آزماتے۔