بھارت میں ہندو انتہاپسندوں نے غزل گائیک غلام علی کا پروگرام منسوخ کرانے کے بعد ممبئی میں سابق پاکستانی وزیر خارجہ خورشید محمود قصوری کی کتاب کی تقریب رونمائی بھی روکنے کے لیئے دھمکیاں دینا شروع کردی ہیں۔
ہندو انتہا پسند تنظیم شیو سینا کی مسلمانوں اور پاکستان سے دشمنی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں اور اپنے اسی ایجنڈے کےتحت شیو سینا نے سابق پاکستانی وزیرخارجہ خورشید محمود قصوری کی کتاب کی ممبئی میں تقریب رونمائی کی مخالفت کرتے ہوئے انتظامیہ سے اسے منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔انتہا پسند تنظیم نے ممبئی کے نہرو سینٹر کوسنگین نتائج کی دھمکیاں دیتے ہوئے کہا کہ اگر تقریب منسوخ نہ کی گئی تو اس کے کارکن زبردستی تقریب کو سبوتاژکردیں گے۔
سابق پاکستانی وزیر خارجہ خورشید محمود قصوری کی کتاب کی تقریب رونمائی 12 اکتوبر کو ممبئی کےنہرو سینٹر میں ہونا ہے جس کا انعقاد آبزرور ریسرچ فاؤنڈیشن نےکیا ہے۔تقریب کے انعقاد کو یقینی بنانے کے لیئے انتظامیہ نے مہاراشٹرا کے وزیراعلیٰ دویندرا فدناوس سےرجوع کرتے ہوئے سیکیورٹی کا مطالبہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ ممبئی ہی میں 9 اکتوبر کو پاکستان کے معروف غزل گائیک استاد غلام علی کا کنسرٹ ہونا تھا جسے شیو سیناکی دھمکیوں کے بعد منسوخ کردیاگیا تھا۔ انتہا پسند تنظیم کا کہنا تھا کہ انہیں پاکستان سے کوئی ثقافتی تعلق نہیں رکھنا، اور اگر کنسرٹ کیا گیا تو منتظمین کو سنگین نتائج بھگتنا پڑیں گے۔